شمشاد نے کہا:رنج و غم اور الجھنیں سب کچھ ہمارے پاس ہیں
پھر بھی کسی کی یاد میں جلنا بہت اچھا لگا
زندگی کی بھیڑ میں روشنی گو کم سہی
ہم کو اس ہی بھیڑ میں سامنا اچھا لگا
اگلا لفظ “ الجھن “
شمشاد نے کہا:سارا آپ کی بات صحیح ہے، لیکن کیا ہے کہ جتنی دیر مجھے آپ کے لیے ‘روشنی‘ کرنے میں لگی محب ‘چراغ‘ لے کر پہنچ گئے۔ اب آپ ایسا کریں کہ “ جھوم“ کر اس “ الجھن “ کو سلجھا دیں۔
شمشاد نے کہا:چراغ دل کے جلاؤ کہ عید کا دن ہے
ترانے جھوم کے گاؤ کہ عید کا دن ہے
(قتیل شفائی)
اب “ جھوم “
ظفری نے کہا:
آپ کی خلوت سے مجھے دوستی ہے
کوئی مجھے تنہائی میں آواز نہ دے
اگلا لفظ ۔۔۔ صلہ
شمشاد نے کہا:ایک تجویز دوں کہ اگلا شعر کسی ایسے لفظ سے مانگیں جو گزشتہ شعر میں موجود ہو۔ تاکہ کسی نہ کسی طرح رابطہ بحال رہے۔