دن کو بھی اگر رات بتاتا ہوں غزل میں
میں دل کی ہر اک بات سناتا ہوں غزل میں

سب اپنے سوالات سرِ عام سنائیں
میں اپنے جوابات چھپاتا ہوں غزل میں

روجاتے ہیں سب اشک شوئی کرنے کے ماہر
جب درد کے جذبات بہاتا ہوں غزل میں

تخئیل ، محاکات ، عروض اور قوافی
چاروں کے کمالات دکھاتا ہوں غزل میں

مطلع سے مزین ہے جو مقطع تک اسامہ!
رو رو کے خیالات سجاتا ہوں غزل میں​
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت خوب ۔ استاد سرسری صاحب ۔۔۔ خوب کمالات دکھائے ہیں ماشاءاللہ۔
ایک جگہ کچھاشارہ کر نے کی ضرورت محسوس ہوئی ۔۔ رو جانا ۔ اہل زبان کا لہجہ نہیں لگتا ۔ رو پڑنا بہتر ہو گا ذرا غو ر کیجیے ۔۔
 
بہت خوب ۔ استاد سرسری صاحب ۔۔۔ خوب کمالات دکھائے ہیں ماشاءاللہ۔
ایک جگہ کچھاشارہ کر نے کی ضرورت محسوس ہوئی ۔۔ رو جانا ۔ اہل زبان کا لہجہ نہیں لگتا ۔ رو پڑنا بہتر ہو گا ذرا غو ر کیجیے ۔۔
ہمم ، روجانا ہی زیادہ ٹھیک ہوگا۔ وہی کردیتا ہوں۔
تصحیح اور حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ۔ جزاک اللہ خیرا۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت ہی اعلیٰ سرسری بھائی ۔۔۔!

لاجواب غزل ہے۔


سب اپنے سوالات سرِ عام سنائیں
میں اپنے جوابات چھپاتا ہوں غزل میں

واہ ۔ زبردست۔
 

الف عین

لائبریرین
اشک شوئی کے ماہرین تو خوشی کے جذبات پر بھی ’رو جا‘ سکتے ہیں )یا ’رو پڑ‘ سکتے ہیں۔ مجھے یہ مصرع ہی پسند نہیں آیا۔
باقی سب خوب اشعار ہیں۔
 
Top