فراز خود آپ اپنی نظر میں حقیر میں بھی نہ تھا

محمد بلال اعظم

لائبریرین
خود آپ اپنی نظر میں حقیر میں بھی نہ تھا
اس اعتبار سے اس کا اسیر میں بھی نہ تھا

بنا بنا کے بہت اُس نے جی سے باتیں کیں
میں جانتا تھا مگر حرف گیر میں بھی نہ تھا

نبھا رہا ہے یہی وصفِ دوستی شاید
وہ بے مثال نہ تھا بے نظیر میں بھی نہ تھا

سفر طویل سہی گفتگو مزے کی رہی!
وہ خوش مزاج اگر تھا تو میر میں بھی نہ تھا

میں برگِ آخرِ شہرِ خزاں تھا خاک ہوا
کھلا کہ موسمِ گُل کا سفیر میں بھی نہ تھا

میں کہہ رہا تھا رفیقوں سے جی کڑا رکھو
چلا جو درد کا اِک اور تیر میں بھی نہ تھا

ستم کے عہد میں چپ چاپ جی رہا ہوں فرازؔ
سو دوسروں کی طرح باضمیر میں بھی نہ تھا
 

محمداحمد

لائبریرین
ستم کے عہد میں چپ چاپ جی رہا ہوں فرازؔ
سو دوسروں کی طرح باضمیر میں بھی نہ تھا
واہ ۔۔۔! کیا خوبصورت غزل ہے۔
بہت شکریہ بلال۔
 
میں برگِ آخرِ شہرِ خزاں تھا خاک ہوا
کھلا کہ موسمِ گُل کا سفیر میں بھی نہ تھا
واہ واہ بلال بیٹا خوبصورت غزل ہے فراز کی ۔جیتے رہیئے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
:surprise: ۔۔۔ :( پہلے ہی مجھے ڈانٹ پڑی تھی اس تھریڈ پر :cry:
اس کا اندازہ تو مجھے نا پسند کی ریٹنگ سے ہو گیا تھا۔
منے تم باز آ جاؤ اچھا
نو وے
:angry2:خبردار جو میری آپاجانی کو ایسا بولا جا ؤ میں نے بولتی اب
انہوں نے مجھے بیٹا کہا، میں نے آنٹی کہہ دیا۔ اس میں کیا ہے؟
 

عینی شاہ

محفلین
ویسے ڈانٹ تو آج بھی پکی ہے کہ انکے منع کرنے کے باوجود میں یہاں کیوں گھسی :( انھوں نے کہا تھا کہ خبردار جو آپ واں آئندہ مجھے نظر بھی ائیں :(
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ویسے ڈانٹ تو آج بھی پکی ہے کہ انکے منع کرنے کے باوجود میں یہاں کیوں گھسی :( انھوں نے کہا تھا کہ خبردار جو آپ واں آئندہ مجھے نظر بھی ائیں :(
کیوں؟
کچھ نہیں ہوتا۔
دھاگے کی حالت تو خراب ہو ہی گئی ہے۔
بعد میں مقدس آپی سے درخواست کر کے انہیں گپ شپ میں موو کروا دیں گے۔
 
Top