faraz

  1. محمد بلال اعظم

    فراز وہ تو پتھر پہ بھی گزرے نہ خدا ہونے تک

    وہ تو پتھر پہ بھی گزرے نہ خدا ہونے تک جو سفر میں نے نہ ہونے سے کیا ، ہونے تک زندگی! اس سے زیادہ تو نہیں عمر تری بس کسی دوست کے ملنے سے جدا ہونے تک ایک اِک سانس مری رہن تھی دِلدار کے پاس نقدِ جاں بھی نہ رہا قرض ادا ہونے تک مانگنا اپنے خدا سے بھی ہے دریوزہ گری ہاتھ شل کیوں نہ ہوئے دستِ...
  2. محمد بلال اعظم

    فراز خود آپ اپنی نظر میں حقیر میں بھی نہ تھا

    خود آپ اپنی نظر میں حقیر میں بھی نہ تھا اس اعتبار سے اس کا اسیر میں بھی نہ تھا بنا بنا کے بہت اُس نے جی سے باتیں کیں میں جانتا تھا مگر حرف گیر میں بھی نہ تھا نبھا رہا ہے یہی وصفِ دوستی شاید وہ بے مثال نہ تھا بے نظیر میں بھی نہ تھا سفر طویل سہی گفتگو مزے کی رہی! وہ خوش مزاج اگر تھا تو میر...
  3. محمد بلال اعظم

    فراز جب ملاقات بے ارادہ تھی

    جب ملاقات بے ارادہ تھی اس میں آسودگی زیادہ تھی نہ توقع نہ انتظار نہ رنج صبحِ ہجراں نہ شامِ وعدہ تھی نہ تکلف نہ احتیاط نہ زعم دوستی کی زبان سادہ تھی جب بھی چاہا کہ گنگناؤں اسے شاعری پیش پا فتادہ تھی لعل سے لب چراغ سی آنکھیں ناک ستواں جبیں کشادہ تھی حدتِ جاں سے رنگ تانبا سا ساغر افروز...
  4. محمد بلال اعظم

    فراز یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی

    باوجود تلاش کے بھی مجھے احمد فراز کی یہ خوبصورت غزل محفل پہ نہیں ملی، لہٰذا حاضر ہے: یہ کیا کہ سب سے بیاں دل کی حالتیں کرنی فرازؔ تجھ کو نہ آئیں محبتیں کرنی یہ قرب کیا ہے کہ تُو سامنے ہے اور ہمیں شمار ابھی سے جدائی کی ساعتیں کرنی کوئی خدا ہو کہ پتھر جسے بھی ہم چاہیں تمام عمر اُسی کی...
  5. محمد بلال اعظم

    فراز آنکھوں میں ستارے تو کئی شام سے اترے

    آنکھوں میں ستارے تو کئی شام سے اترے پر دل کی اداسی نہ در و بام سے اترے کچھ رنگ تو ابھرے تری گل پیرہنی کا کچھ زنگ تو آئینہء ایام سے اترے ہوتے رہے دل لمحہ بہ لمحہ تہہ و بالا وہ زینہ بہ زینہ بڑے آرام سے اترے جب تک ترے قدموں میں فروکش ہیں سبو کش ساقی خطِ بادہ نہ لبِ جام سے اترے بے طمع نوازش بھی...
  6. محمد بلال اعظم

    فراز جسم شعلہ ہے جبھی جامۂ سادہ پہنا

    جسم شعلہ ہے جبھی جامۂ سادہ پہنا میرے سُورج نے بھی بادل کا لبادہ پہنا سلوٹیں ہیں مرے چہرے پہ تو حیرت کیوں ہے زندگی نے مجھے کچھ تم سے زیادہ پہنا خواہشیں یوں ہی برہنہ ہوں تو جل بجھتی ہیں اپنی چاہت کو کبھی کوئی ارادہ پہنا یار خوش ہیں کہ انہیں جامۂ احرام ملا لوگ ہنستے ہیں کہ قامت سے زیادہ پہنا...
  7. محمد بلال اعظم

    فراز کنیز

    احمد فراز کی ایک بیحد خوبصورت نظم کنیز حضور آپ اور نصف شب مرے مکان پر حضور کی تمام تر بلائیں میری جان پر حضور خیریت تو ہے حضور کیوں خموش ہیں حضور بولیے کہ وسوسے وبالِ ہوش ہیں حضور، ہونٹ اِس طرح کپکپا رہے ہیں کیوں حضور آپ ہر قدم پہ لڑکھڑا رہے ہیں کیوں حضور آپ کی نظر میں نیند کا خمار...
  8. محمد بلال اعظم

    فراز ترا قرب تھا کہ فراق تھا وہی تیری جلوہ گری رہی

    ترا قرب تھا کہ فراق تھا وہی تیری جلوہ گری رہی کہ جو روشنی ترے جسم کی تھی مرے بدن میں بھری رہی ترے شہر میں چلا تھا جب تو کوئی بھی ساتھ نہ تھا مرے تو میں کس سے محوِ کلام تھا؟ تو یہ کس کی ہمسفری رہی؟ مجھے اپنے آپ پہ مان تھا کہ نہ جب تلک ترا دھیان تھا تو مثال تھی مری آگہی تو کمال بے خبری رہی...
  9. محمد بلال اعظم

    فراز تُو کہ شمعِ شامِ فراق ہے دلِ نامراد سنبھل کے رو

    تُو کہ شمعِ شامِ فراق ہے دلِ نامراد سنبھل کے رو یہ کسی کی بزمِ نشاط ہے یہاں قطرہ قطرہ پگھل کے رو کوئی آشنا ہو کہ غیر ہو نہ کسی سے حال بیان کر یہ کٹھور لوگوں کا شہر ہے کہیں دُور پار نکل کے رو کسے کیا پڑی سرِ انجمن کہ سُنے وہ تیری کہانیاں جہاں کوئی تجھ سے بچھڑ گیا اُسی رہگزار پہ چل کے رو یہاں...
  10. محمد بلال اعظم

    کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں

    کس قدر جلد بدل جاتے ہیں انساں جاناں محمدصفدر ادب برائے ادب کہ ادب برائے زندگی، دونوں مفروضے مکمل طور پر درست ہیں نامکمل طور پر غلط ۔ ادب کی ذمہ داری اخلاقی محاسن کا پیدا کرنا ہے نہ ہی ادب زندگی کے اس رُخ سے منہ پھیر سکتا ہے ۔ادیب خلا میں رہتا ہے اور نہ خیال آسمان سے وارد ہوتا ہے ۔ زندگی کا...
Top