طالب سحر

محفلین
آسوده‌ام درین دشت از فیضِ نارسایی
گر دست کوتهی کرد، پایی دراز کردم
(بیدل دهلوی)

میں اِس دشت میں نارسائی کے فیض سے آسودہ ہوں؛ اگر ہاتھ نے کوتاہی کی تو میں نے ایک پاؤں دراز کر دیا۔


جنابِ من، دوسرے مصرے میں ہاتھ نے کوتاہی کی سے کیا مراد ہے؟
 

حسان خان

لائبریرین
اس دهاگے میں دو ہزار مراسلوں کی شراکت مکمل ہونے پر یہاں شراکت کرنے والے تمام اشخاص کو، علی الخصوص اس گراں قدر دھاگے کے بانی محترم محمد وارث بھائی، اور تواتر کے ساتھ شراکت کرنے والے محترم سید عاطف علی بھائی، اور محترم اریب آغا بھائی کو مبارک پیش ہے۔
حافظ و سعدی و غالب و اقبال کی زبانِ فارسی تو ان شاء اللہ ہمیشہ زندہ و توانا رہے گی، لیکن خداوندِ متعال آپ سب کو بھی طویل حیات اور کامل صحت عطا فرمائے تاکہ آپ اس بہترین اور زیباترین زبان کی اسی طرح ترویج اور طلبہ اور عاشقانِ زبان و ادبیاتِ فارسی کو اسی طرح مستفید کرتے رہیں۔
فارسی زبان و ادب و تمدن کے تمام محبوں کے آگے میں ارادت مندانہ اپنا سرِ تعظیم خم کرتا ہوں۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
گذشت عمر و شکستِ دل آشکار نکردم
هزار گل به بغل داشتم بهار نکردم
(بیدل دهلوی)

عمر گذر گئی لیکن میں نے دل کی شکستگی آشکار نہ کی۔۔۔ میں بغل میں ہزاروں گُل رکھتا تھا، لیکن میں نے بہار نہ کی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اس دهاگے میں دو ہزار مراسلوں کی شراکت مکمل ہونے پر یہاں شراکت کرنے والے تمام اشخاص کو، علی الخصوص اس گراں قدر دھاگے کے بانی محترم محمد وارث بھائی، اور تواتر کے ساتھ شراکت کرنے والے محترم سید عاطف علی بھائی، اور محترم اریب آغا بھائی کو مبارک پیش ہے۔
حافظ و سعدی و غالب و اقبال کی زبانِ فارسی تو ان شاء اللہ ہمیشہ زندہ و توانا رہے گی، لیکن خداوندِ متعال آپ سب کو بھی طویل حیات اور کامل صحت عطا فرمائے تاکہ آپ اس بہترین اور زیباترین زبان کی اسی طرح ترویج اور طلبہ اور عاشقانِ زبان و ادبیاتِ فارسی کو اسی طرح مستفید کرتے رہیں۔
فارسی زبان و ادب و تمدن کے تمام محبوں کے آگے میں ارادت مندانہ اپنا سرِ تعظیم خم کرتا ہوں۔

خان صاحب بہت شکریہ آپ کا، آپ کی ذرہ نوازی ہے۔ اِمسال 7 جنوری کو اس لڑی کو شروع ہوئے آٹھ سال بھی پورے ہو گئے تھے، لیکن یہ بات بغیر کسی شک و شبہ کے ہے کہ آپ کی آمد سے صحیح معنوں میں اس لڑی کو چار چاند لگے۔ آپ کی کاوشات لائق صد تحسین و آفرین ہیں، بہت داد اور مبارک باد قبول فرمائیے :)
 
ان فارسی اشعار کا ترجمہ مطلوب ہے۔

سر زلف بتاں آرام نہ گرفت
ز بس دلہا کہ بے آرام کردند

روے زیباے تو اے دوست بہ کام دل خویش
تا عراقی نہ بمیرد نہ ہمانہ بینیم

ساقی بیک کرشمہ بشکن ہزار توبہ
بستاں مرا ز خود باز زاں چشم جادوانہ

تا بشكند چو توبہ ہر بت کہ می پرستد
تا جاں نہد چو خرقہ شکرانہ درمیانہ
 

حسان خان

لائبریرین
ان فارسی اشعار کا ترجمہ مطلوب ہے۔

سر زلف بتاں آرام نہ گرفت
ز بس دلہا کہ بے آرام کردند

روے زیباے تو اے دوست بہ کام دل خویش
تا عراقی نہ بمیرد نہ ہمانہ بینیم

ساقی بیک کرشمہ بشکن ہزار توبہ
بستاں مرا ز خود باز زاں چشم جادوانہ

تا بشكند چو توبہ ہر بت کہ می پرستد
تا جاں نہد چو خرقہ شکرانہ درمیانہ
اپنی فہم کے مطابق ان اشعار کا لفظی ترجمہ لکھنے پر اکتفا کر رہا ہوں:
سرِ زلفِ بتان آرام نگرفت
ز بس دل‌ها که بی‌آرام کردند

بتوں کی زلف کے سِرے نے (ذرا) استراحت نہیں کی، (اگرچہ) کتنے ہی دل اُنہوں نے بے آرام کر دیے۔
روی زیبای تو، ای دوست، به کامِ دلِ خویش
تا عراقی بنمیرد نه همانا بینیم

اے دوست، تا وقتیکہ عراقی نہیں مر جاتا ہم تمہارے روئے زیبا کو اپنے دل کی مراد کے موافق گویا قطعاً نہ دیکھ پائیں گے۔
ساقی، به یک کرشمه بشکن هزار توبه
بستان مرا ز من باز زان چشمِ جاودانه

اے ساقی، ایک عشوے سے میری ہزاروں توبہ ہا توڑ دو اور اُس چشمِ جاودانہ کے ذریعے مجھے دوبارہ مجھ سے ہتھیا لو۔
تا بشکند چو توبه، هر بت که می‌پرستید
تا جان نهد چو خرقه/جرعه، شکرانه در میانه

تاکہ وہ توبہ کی طرح تمہارے ہر بتِ معبود کو توڑ ڈالے اور تاکہ وہ خرقے/جرعۂ شراب کی طرح شکرانے میں (اپنی) جان درمیان میں رکھ دے۔
(اس شعر میں 'خرقہ' زیادہ متناسب لگ رہا ہے، لیکن انٹرنیٹ پر شعر کے متن میں 'جرعہ' کا لفظ ملتا ہے۔)
یہ چاروں متفرق اشعار فخرالدین عراقی کے ہیں۔
 
آخری تدوین:
حسان خان
جی. شکریہ. دراصل ہمارے یہاں مدارس میں شعر باستاں نام کی ایک کتاب داخل نصاب ہے. فارسی شعرا کے کلاموں کا عمدہ انتخاب ہے لیکن ترجمہ یا کلید موجود نہیں ہے اس لیے دقت ہو رہی ہے. کیا کوئی دھاگہ ایسا ہے جہاں مطلوبہ اشعار یا عبارات کا ترجمہ پوچھا جا سکے؟
 

حسان خان

لائبریرین
حسان خان
جی. شکریہ. دراصل ہمارے یہاں مدارس میں شعر باستاں نام کی ایک کتاب داخل نصاب ہے. فارسی شعرا کے کلاموں کا عمدہ انتخاب ہے لیکن ترجمہ یا کلید موجود نہیں ہے اس لیے دقت ہو رہی ہے. کیا کوئی دھاگہ ایسا ہے جہاں مطلوبہ اشعار یا عبارات کا ترجمہ پوچھا جا سکے؟
فی الحال تو ایسا کوئی مخصوص دھاگا نہیں ہے، لیکن آپ کو جن اشعار میں مدد کی حاجت ہو، آپ اُنہیں روزانہ ایک یا دو کی تعداد میں (تاکہ آپ پر اور ترجمہ کرنے والوں پر بار نہ ہو) یہاں پوچھ لیجیے گا۔
 
کرم فرمائی اور ذرہ نوازی کا انتہائی مشکور ہوں گوکہ میں اس محفل میں نیا ہوں۔ ورنہ حسان بھائی وارث بھائی اور سید عاطف صاحب کی موجودگی میں میں فارسی زبان کا فقط ایک ادنیٰ طالبِ علم ہوں ؎
گفتن برِ خورشید کہ من چشمہء نورم
دانند بزرگاں کہ سزاوارِ سہا نیست
 
رویش بَچشمِ پاک تواں دید چوں ہلال
ہر دیدہ جائے جلوہء آں ماہ پارہ نیست
(حافظ شیرازی)
اس کا چہرہ ہلال کی طرح پاک نگاہ سے دیکھا جاسکتا ہے۔ہر آنکھ اس ماہ پارے کے جلوے کی جگہ نہیں ہے۔
 

شاہ بخاری

محفلین
(رباعی)
زرد است کہ لبریزِ حقایق شده‌است
تلخ است کہ با درد موافق شده‌است
عاشق نشدی وگرنہ می‌فهمیدی
پاییز بهاری‌ست کہ عاشق شده‌است
(میلاد عرفان‌پور)
وہ (شخص) زرد ہے کہ جو حقائق سے لبریز ہو چکا ہے؛ وہ (شخص) تلخ ہے کہ جو درد کے ساتھ ہم آہنگ ہو چکا ہے؛ تم کبھی عاشق نہیں ہوئے ورنہ سمجھ جاتے کہ خزاں (در حقیقت) وہ بہار ہے کہ جو عاشق ہو چکی ہے۔
 

شاہ بخاری

محفلین
دلم بہ دستِ تو مرغی‌ست در کفِ آن طفل
کہ نی کُشد، نہ گذارد، نہ سازدش قفسی
(امیر علی‌شیر نوایی)

تمہارے ہاتھوں میں اسیر میرا دل اُس بچّے کے ہاتھوں میں پھنسے پرندے کی مانند ہے جس کو نہ وہ بچہ مارتا ہے، نہ رہا کرتا ہے اور نہ اُس کے لیے کوئی قفس ہی بناتا ہے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بناز گفت کہ "آیم شبے بخوابِ تو من"
دریں خیال ہمہ عمرِ من بخواب گذشت


ابوالبرکات منیر لاہوری

اُس نے ناز سے کہا کہ "میں کسی رات تیرے خواب میں آؤنگا"، بس اِسی خیال میں میری ساری عمر خواب میں گذر گئی۔
 

حسان خان

لائبریرین
به سرای سِپَنج مهمان را
دل نهادن همیشگی نه رواست
(رودکی سمرقندی)

عارضی و ناپایدار سرائے سے مہمان کو ہمیشہ کے لیے دل لگانا روا نہیں ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
خان صاحب بہت شکریہ آپ کا، آپ کی ذرہ نوازی ہے۔ اِمسال 7 جنوری کو اس لڑی کو شروع ہوئے آٹھ سال بھی پورے ہو گئے تھے، لیکن یہ بات بغیر کسی شک و شبہ کے ہے کہ آپ کی آمد سے صحیح معنوں میں اس لڑی کو چار چاند لگے۔ آپ کی کاوشات لائق صد تحسین و آفرین ہیں، بہت داد اور مبارک باد قبول فرمائیے :)
وارث بھائی ۔ ان آٹھ اسمانوں پر یہ ہزاروں چمکتے دمکتے چاند ستارے ہماری فارسی زبان سے قلبی وابستگی اور لسانی وارفتگی کا ثبوت رہیں گے ۔آپ کو اورہمارے عزیز دوست حسان خان کو اور دیگر شارکین کو بھی ازحد مبارکباد ۔
 
رنجورے را گفتند :"دلت چہ مے خواہد؟ "
گفت :"آنکہ دلم چیزے نخواہد۔"
(ایک بیمار سےپوچھا گیا کہ تیرا دل کیا چاہتا ہے؟
اس نے کہا یہ کہ میرا دل کسی کو نہ چاہے۔)

معده چو پُر گشت و شکم درد خاست
سود ندارد ہمہ اسباب راست
معدہ جب پر ہوجائے اور دردِ شکم اُٹھ جائے تو تمام سیدھی تدبیریں بھی فائدہ نہیں دیتی ہیں۔
(گلستان از سعدی شیرازی)
 
Top