خواب

شمشاد

لائبریرین
تمہارا ہاتھ کیا ہاتھوں میں آیا
وہ سارے خواب پورے ہو گئے ہیں
(احمد فواد)
 

شمشاد

لائبریرین
ضبط دوسرے مصرعے میں خوابوں نہیں خرابوں ہے۔

ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
(احمد فراز)
 

عمر سیف

محفلین
سوچتا رہتا ہوں آنکھیں بند کرکے رات دن
میں نے دیکھا جو کھلی آنکھوں وہ کیسا خواب تھا
 

شمشاد

لائبریرین
خواب، امید، نشہ، سانس، تبسم، آنسو
ٹوٹنے والی کسی شے پے بھروسہ نہ کرو
(کامران نجمی)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ پوچھو عہدِ الفت کی، بس اک خوابِ پریشاں تھا
نہ دل کو راہ پر لائے نہ دل کا مدعا سمجھے
(فیض احمد فیض)
 

شمشاد

لائبریرین
دیکھ تو دردِ عشق سے میرے دل کو کیا آرام ہوا
رنجشِ دنیا وہم بنی اور خواب غمِ ایام ہوا
(سرور عالم راز سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
جو خیال و خواب میں اک حسیں، رگِ جاں کو چھوگیا آفریں
تو بتادے اے مرے ہم نشیں کہ میں ایسے خواب کو کیا کروں
(سرور عالم راز سرور)
 

عمر سیف

محفلین
خواب ساتھ رہنے کے نت نئے دیکھاتا ہے
یہ جو اصل موسم ہے یہ گزرتا جاتا ہے
خود کو سبز کی رکھا آنسوؤں کی بارش میں
ورنہ ہجر کا موسم کس کو راس آتا ہے
 
Top