طارق شاہ
محفلین
غزل
شفیق خلؔش
خاک بے خوابی کو تھپک دیکھوں
غم کی ہر اُور سے لپک دیکھوں
خُونِ دِل سا ہی اب ٹپک دیکھوں
سیلِ غم میں وہی چَپَک دیکھوں
اب بھی سینے میں تیری یاد سے وہ
شُعلۂ عِشق کی لپک دیکھوں
ہے توقُّف بھی اِنتظار میں کُچھ
کاش پلکیں ذرا جھپک دیکھوں
اُلفت اِس دِل میں وہ ہُوئی یُوں خلش
اُٹھتی جس سے بس اب تپک دیکھوں
شفیق خلؔش