حقیقی کی کراچی میں واپسی

مہوش علی

لائبریرین
میں یہ نہیں‌کہہ رہا کہ متحدہ کو کراچی میں کوئی سپورٹ نہیں‌کرتا۔ مگر جس مارجن سے وہ جیتتے ہیں‌وہ درست نہیں۔
اچھا مجھ پر یقین نہیں تو یورپی یونین کا یہ نیا بیان جو کل کے ایکسپرس میں‌چھپا ہے پڑھ لیجیے۔
یہ بھی وہی کہہ رہے ہیں‌جو میں‌کہہ رہاتھا۔

بھائی جی،
کیا ایکسپریس کے علاوہ کسی معتبر انگلش اخبار میں یہ خبر مل سکے گی؟
ایکسپریس نے یہ رپورٹ نمائندہ خصوصی، وقاع نگار ایجنجسیاں کے نام پر شائع کی ہے جس سے سورس پر کچھ زیادہ روشنی نہیں پڑی۔
رپورٹ میں الیکشن کو بری طرح مسخ شدہ اور دھاندلی شدہ بتایا گیا ہے جبکہ اگر واقعی دھاندلی ہوتی تو متحدہ سے زیادہ قاف لیگ ووٹ لے کر جیتی، مگر یہاں حالات الٹے ہیں۔
پھر اسی رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ڈھائی کڑوڑ پاکستانی کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی شرط کی وجہ سے اپنا ووٹ نہیں ڈال سکے۔۔۔۔۔ کیا اس پر میں مزید تبصرہ کروں؟

اور اس خبر کے مقابل میں کئی معتبر ذرائع کی خبر ہے کہ الیکش فئیر تھے۔ اور اسی فئیر الیکشنز کی وجہ سے امریکہ پاکستان کو ایک بلین ڈالر کی امداد فراہم کرے گا۔

چلیں تھوڑا کم یا تھوڑا زیادہ پر اتفاق کر لیتے ہیں۔ اور وہ یہ کہ متحدہ نے اگر دھاندلی کی ہے تب بھی ان کی نیشنل اسمبلی میں دو تین سیٹیں کم کر دیں اور صوبائی اسمبلی میں پانچ سات۔ مگر اس سے زیادہ کی گنجائش نہیں کہ پچھلے تمام الیکشنز میں متحدہ کو یہ قوت حاصل رہی ہے۔

مسئلہ یہ ہے کہ جس کو جہاں قوت حاصل ہو جاتی ہے وہیں پر وہ اسکا غلط استعمال کرنے کی کوشش میں لگ جاتا ہے۔ نہ جانے کتنی رپورٹیں اور الزامات پیپلز پارٹی پر لگے ہیں کہ انہوں نے اندرون سندھ کتنی کھل کر دھاندلی کی ہے۔ جبکہ مجھے یقین ہے کہ اگر دھاندلی نہ بھی کی ہوتی تو اس الیکشن میں پیپلز پارٹی اتنی ہی اکثریت سے جیتتی اور سوائے ایک آدھ سیٹ کے کچھ زیادہ فرق نہ پڑتا۔

///////////////////////////////

طاقت کا نشہ خراب چیز ہے اور اگر کم ظرف انسانوں کے ہاتھ میں آ جائے تو بہت جلدی خرابی پیش آ جاتی ہے۔

متحدہ میں بھی ایسے کم ظرف انتہا پسند موجود ہیں جنہوں نے طاقت آنے کے بعد اسکا غلط استعمال کیا ہے۔

مگر صرف ایک متحدہ ہی کیا، ہر کسی پر یہی الزام صادق آتا ہے۔ کیا پڑھے لکھے وکلاء نے طاقت آتے ہیں سب سے پہلے نعیم بخاری پر حملہ نہیں کر دیا؟ کیا پھر قصوری پر حملہ نہیں کیا گیا؟ کیا وکلاء اس سے قبل اُن وکلاء پر حملہ آور نہیں ہوئے تھے جو صدر مشرف کے حق میں نعرے لگا رہے تھے اور الزام یہ لگایا تھا کہ یہ وکلاء نہیں بلکہ ایجنسیز کے آدمی تھے؟ کیا پھر شیر افگن پر حملہ نہیں کیا گیا۔ جمہوریت کا مطلب کیا ہے؟ کیا جمہوریت کا مطلب یہ نہیں کہ انسان اپنے خیالات کا کھل کر پرچار کر سکے چاہے وہ آپکے خیالات کے کتنے ہی مخالف کیوں نہ ہو۔ تو کیا یہ بات وکلاء کے لیے کافی تھی کہ وہ ان پر حملہ کر دیتے ؟

پھر یہی وکلاء ہیں جنہوں نے متحدہ کی لیگل کمیٹی کے اراکین پر پہلے حملہ کیا تھا۔ اور اگر ان وکلاء کو مزید قوت ہوتی تو یقینا یہ اس سے کہیں بڑھ چڑھ کر تباہی پھیلاتے۔

مسئلہ یہ ہے کہ یہ سب کچھ ہمارے سامنے ہے اور قوم متحدہ کے علاوہ ہر دوسری قوم کے گناہوں کو بخشنے کے لیے تیار ہے اور دل وسیع رکھتی ہے، مگر متحدہ کے معاملے دل بہت تنگ ہیں۔ ابھی تک میڈیا نے سڈل اور اس کے دور میں جو ماورائے عدالت قتل ہوئے اس پر کچھ بھی حقائق لوگوں کے سامنے پیش نہیں کیے ہیں۔ نہ ہی حکمرانوں سے اسکا جواب طلب کیا ہے۔ نہ ہی حقیقی کا ڈرامہ عوام کے سامنے صحیح رخ کے ساتھ پیش کیا ہے۔

مجھے ڈر ہے کہ صرف متحدہ کو دہشت گرد کہتے رہ جانے سے مسائل حل نہیں ہو پائیں گے۔ زرداری چاہے بندہ غلط ہو مگر اس معاملے میں اسکی ہی پالیسی بہتر تھی کہ معاف مانگو اور معاف کرو۔ مجھے یقین ہے کہ اگر متحدہ کو گلے لگایا جائے تو اہل کراچی پاکستان کی ترقی میں بہت مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں، اور انہوں نے پچھلے آٹھ سال میں منفی کے مقابلے میں بہت زیادہ مثبت کردار ادا کیا ہے۔ اور انشاءاللہ یہ منفی کردار بھی آہستہ آہستہ ختم ہوتا جائے گا کیونکہ مجھے تو امید کی کرنیں نظر آ رہی ہیں کہ متحدہ اپنے ماضی کے مقابلے میں آج زیادہ مثبت راہ پر کھڑی ہے۔
 
ایکسپریس بھی اچھا اخبار ہے۔
مگر یہ خبر جنگ میں بھی ائی ہے
نیوز میں‌یہ اور یہ
اور جنگ میں‌یہ
ایے ذرا م ق م کی طرف ہی رہتے ہیں اور دوسری ذیلی موضوعات پر بات کسی اور تھریذ میں‌کرتے ہیں۔
ای یو کی رپورٹ شاید کراچی کے ان علاقوں کی نشاندہی کرتی ہیں‌جہاں مخالف بہت ہی مضبوط تھے اور ان کے جیتنے یعنی م ق م کے مخالف امیدوار کے جیتنے کے چانسز تقریبا یقینی تھے۔
ان علاقوں جو متحدہ کے گڑھ سمجھے جاتے ہیں‌بھی متحدہ کو شکست کا سامنا ہوسکتا تھا۔ مگر ظاہر ہے گن پواینٹ کے اگے کون کھڑا ہوگا۔
دیکھیے متحدہ کی حمایت کراچی میں‌ضرور ہے مگر متحدہ اور کراچی کے عوام دو الگ چیزیں ۔ اگر متحدہ کی دھشت گردی نہ ہو تو میرے خیال میں متحدہ کو 3-4 سیٹ کراچی سے مل سکتی ہیں وہ بھی سخت مقابلے کے بعد۔
متحدہ کی ساخت ایسی ہے کہ اس سے کچھ بھی اچھی توقع مثبت نہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
http://www.dailytimes.com.pk/default.asp?p...9-4-2008_pg7_44
Lawyers thrash warden

Staff Report

LAHORE: A group lawyers thrashed a traffic warden in the Cantonment Courts for issuing one of them a fine ticket on Friday.

Traffic Warden Yousuf was on duty when a group of 12 to 15 lawyers, headed by Azeem Jhatool and Aziz Bhatti, approached him and thrashed him.

The police said that lawyers had beaten up the traffic warden for issuing a fine ticket to Azeem Jhatool a couple of days back in Mughalpura.​
 

نبیل

تکنیکی معاون
۔ پھر میں نے خود دیکھا ہے کہ الطاف کی ایک آواز پر بیس بیس لاکھ کا مجمع کراچی میں جمع ہوتا ہے۔

یہ بھی یقیناً الطاف حسین کی عظمت کی ایک کھلی دلیل ہے، قائد اعظم بے چارے کو کبھی پچاس ہزار سے زیادہ اجتماع سے خطاب کرنا نصیب نہیں ہوا تھا۔ اس عوامی حمایت کے سامنے جھک جھک جانا چاہیے۔

پاکستان میں پست کردار لیڈروں کا قد بڑھانے کے لیے ان کے اجتماعات کی تعداد کو کافی بڑھا چڑھا کر بیان کیا جاتا ہے۔ بے نظیر کے سیاسی جلسوں کی حاضری 50 لاکھ سے کم نہیں بتائی جاتی۔ دوسرے جب ان لیڈروں کی تقریر کا پروگرام ہوتا ہے تو بے بس اور لاچار عوام کو ان کے سارے رستے مسدود کرکے یہ تقریریں سننے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ عوام کا وقت اس طرح ضائع کرکے اور انہیں گھنٹوں تک انتظار کروا کر شاید ان لیڈروں کو کچھ تسکین سی ملتی ہے۔ ایک طرف عوام مسائل کے بوجھ تلے پس رہے ہوتے ہیں دوسری جانب پورے صوبے کی انتظامیہ ٹرانسپورٹروں سے ان کی گاڑیاں چھین کر ان سیاسی اجتماعات میں حاضری کی تعداد بڑھانے میں جٹے ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان جلسوں کے وقت ٹریفک کے تمام راستے روک کر ایک طرف ری ڈائریکٹ کر دیے جاتے ہیں۔

اسی طرح کے ایک سیاسی اجتماع میں الطاف حسین کے لندن سے ٹیلی فونک خطاب کا پروگرام تھا۔ حسب معمول سارے کراچی کا ناطقہ بند کرکے لوگوں کو اس اجتماع میں حاضری دینے پر مجبور کیا گیا۔ اس اجتماع میں اس وقت کے سندھ کے وزیراعلی ارباب رحیم اور دوسرے وزراء بھی شامل تھے۔ الطاف حسین کا ٹیلی فونک خطاب شروع ہونے سے قبل ہیلی کاپٹروں کے ذریعے حاضرین پر گل پاشی بھی کی گئی۔ اس کے علاوہ کراچی کے دور دراز علاقوں میں سا ٹیلی فونک خطاب کو لائیو پہنچانے کا بندوبست بھی کیا گیا تھا تاکہ کوئی اپنے لیڈر کی دانشمندی سے محروم نہ رہ جائے۔

یہاں اس بات پر بھی غور کرنا چاہیے کہ کراچی کے عوام کا وقت اور ان کے وسائل کو اس بے دردی سے ضائع کرکے آخر الطاف حسین نے قوم کو کیا پیغام دینا تھا؟ اگر الطاف حسین کے خطاب پر غور کیا جائے تو حیرانی ہوتی ہے کہ کیسے ذہنی مریض قوم کے اعصاب پر مسلط ہوئے ہوئے ہیں۔ الطاف حسین نے پہلے اس وقت کے پنجاب کے وزیر اعلی چوہدری پرویز الہی کو لتاڑا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ روابط بڑھا کر گریٹر پنجاب بنانے کی سازش کر رہے ہیں۔ اس کے بعد الطاف حسین نے انکشاف کیا نظریہ پاکستان 1971 میں ٹوٹ چکا ہے۔ یہ ہے اس لیڈر کی ذہنی سطح کا عالم اور یہ ہے اس کی عوامی حمایت کی حقیقت۔

مسئلہ یہ ہے کہ یہ سب کچھ ہمارے سامنے ہے اور قوم متحدہ کے علاوہ ہر دوسری قوم کے گناہوں کو بخشنے کے لیے تیار ہے اور دل وسیع رکھتی ہے، مگر متحدہ کے معاملے دل بہت تنگ ہیں۔ ابھی تک میڈیا نے سڈل اور اس کے دور میں جو ماورائے عدالت قتل ہوئے اس پر کچھ بھی حقائق لوگوں کے سامنے پیش نہیں کیے ہیں۔ نہ ہی حکمرانوں سے اسکا جواب طلب کیا ہے۔ نہ ہی حقیقی کا ڈرامہ عوام کے سامنے صحیح رخ کے ساتھ پیش کیا ہے۔

صرف میڈیا ہی نہیں، ہم بھی کافی تنگ نظر ہیں۔ میڈیا میں کافی کچھ آتا ہے، لیکن ہم صرف اپنی مرضی کی چیز دیکھتے اور پڑھتے ہیں خواہ یہ نذیر ناجی جیسے لفافہ خور کی لکھی ہوئی کیوں نہ ہو۔ حقائق واقعی عوام کے سامنے آنے چاہیں۔ کراچی میں ماورائے عدالت قتل کے ساتھ کراچی اور حیدرآباد میں ایک ایک رات میں دو سو سے اوپر بے گناہوں کے قتل کے حقائق بھی عوام کے سامنے آنے چاہییں تاکہ لوگوں کے سامنے احساس محرومی کے نام پر سیاست کی اصل حقیقت سامنے آئے۔

اور انشاءاللہ یہ منفی کردار بھی آہستہ آہستہ ختم ہوتا جائے گا کیونکہ مجھے تو امید کی کرنیں نظر آ رہی ہیں کہ متحدہ اپنے ماضی کے مقابلے میں آج زیادہ مثبت راہ پر کھڑی ہے۔

اور یہ امید کی کرنیں‌ جلی ہوئی لاشوں کی راکھ میں سے پھوٹ رہی ہیں۔ 12 مئی 2007 اور 9 اپریل 2008 سے اگر کوئی حقیقت سامنے آتی ہے تو وہ یہ کہ متحدہ کا حال اس کے ماضی جتنا ہی گھناؤنا ہے۔ اگر متحدہ کو کوئی مثبت رویہ دکھانا ہے تو اسے اپنے گناہوں کا اعتراف کرکے ان سے تائب ہونا پڑے گا۔
 

ساجداقبال

محفلین
مجھے ایک بات سمجھ نہیں آتی بار بار نوے میں ایم کیوایم کے حمایتیوں کے قتل عام کی بات کی جاتی ہے (جس کے ذکر پر الطاف بھائی بڑی بے سُری آواز میں روتے بھی ہیں)، لیکن سوال یہ ہے کہ متحدہ 5 سال تک حکومت میں رہی تو کیا انہوں نے اس قتال کی کسی قسم کی انکوائری کروائی یا کرنے کی بات تک کی؟ کیا انہیں مقدس گائے کا خوف تھا جس کی پیٹھ پر وہ اسوقت سوار تھی؟
 
اس قسم کے تھریڈ سے اج میں ہمیشہ کے لئے اللہ حافظ کہتا ہوں ۔۔۔۔ مگر ساتھ میں اپنے اخری چند کمینٹس کے ساتھ ۔۔۔۔

ایک تو یہ بحث فضول ہے ۔۔۔ نہ تو ہم جس کی ہمایت کر رہے ہیں وہ مہنگائی کو کم کرے گا ۔۔۔ اور نہ اسکو ہماری اس موسٹ اسٹوپڈ بحث کا علم ہے۔۔ اور نہ اسکی صحت پر کوئی اثر پڑے گا۔۔۔۔

دوسرا بھائی ہمت علی سے انتہائی مودبانہ گزارش ہے کہ محفل کی فضا کو بوجھل کرنے کے دانستہ کوشش نہ کریں۔۔۔ پلیز خدا کے لئے۔۔۔ ہم سب اسی معاشرے کے تھکے ہارے لوگ ہیں۔۔۔ یہاں محبتوں کو سمیٹنے اتے ہیں اور اپ کی "بھس میں لگائی" چنگاری سے چھلس چھلس جاتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔ سو پلیز میری منتظم اعلی سے بھی درخواست ہے کہ جب یہ محسوس کیا جائے کہ محفل کو ماحول خراب ہو ریا ہے اور بدتمیزی کا عنصر نمایاں ہو رہا ہے تو ایسے تھریڈ کو بند کر دیا جائے اور ایسی "بے ہودہ" تحاریر کو سرے سے ہذف کر دیا جائے۔۔۔۔۔۔

کاش میں انکھوں کا ڈاکٹر ہوتا تو کانی انکھ سے دیکھنے والوں کو کچھ سجیس کرتا۔۔۔۔۔۔

میری درخواست پر غور فرمائے ۔۔۔ نبیل بھائی، شمشاد بھائی۔۔۔ اور دیگر منتظم سے بھی یہی درخواست ہے۔۔۔۔ کیونکہ میں دیکھ رہا ہوں کہ کافی لوگ اب محفل چھوڑ کر جا رہے ہیں یا ایک دوسرے سے بدظن ہو رہے ہیں۔۔۔۔

محبتیں بانٹیں دوستو۔۔۔۔ ہمت علی بھائی جیسے لوگ تو کبھی کبھی اتے ہیں ۔۔۔ ہم تو روزانہ کے تھکے ماندے لوگ ہیں ۔۔۔۔ ہم سے اپنی محبتیں نہ چھینیں۔۔۔۔

ایئے ملکر مسکرائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

والسلام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپکی محبتوں کا طالب ۔۔۔ رضا
 

نبیل

تکنیکی معاون
سیاست کے زمرے میں مباحث کچھ لوگوں کی طبیعیت پر گراں گزرتے ہیں۔ اس کا واحد حل اس زمرے سے دور رہنا ہے۔ جہاں تک بدتمیزی اور بدتہذیبی کا تعلق ہے تو فورم پر پیغامات کو رپورٹ کرنے کا سسٹم موجود ہے جس کے ذریعے ناظمین کو محزب الاخلاق پیغامات کی نشاندہی کرنا ممکن ہے۔ اگر لوگ فورم کو چھوڑ کر جا رہے ہیں تو مجھے اس کا بہت افسوس ہے۔ لیکن میرے پاس اس صورتحال کا کوئی سد باب نہیں ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ کسی ایک فرد کے نظریات کسی نہ کسی دوسرے پر ضرور بھاری پڑتے ہیں۔ اکثر لوگ دھمکیاں دیتے ہوئے پائے جاتے ہیں کہ فلاں آدمی کو روکو ورنہ میں چھوڑ کر چلا جاؤں گا۔ یہ عجیب بات ہے کہ کسی نے ساری زندگی مدرسے کی شکل بھی نہ دیکھی ہو لیکن وہ مدرسوں میں ہم جنس پرستی کی تفصیل بتانا ضروری سمجھتا ہے، لیکن ایم کیو ایم ایسی مقدس گائے ہے جو پورے کراچی میں خون کی ہولی کھیل سکتی ہے لیکن اس کی مذمت کرنا نفرت پھیلانے کے مترادف قرار دیا جاتا ہے۔ یہ صحیح ہے کہ کراچی کی بربادی کی اکیلی ایم کیو ایم ذمہ دار نہیں ہے لیکن اس کے بارے میں کسی کے پاس معلومات ہیں تو اسے الگ موضوع میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ ایم کیو ایم کی غنڈہ گردی کے دفاع میں یہ کہنا کہ 'دوسروں کو کیوں نہیں دیکھتے' کچھ اسی طرح ہے کہ کراچی میں ایک ہندو مزدور کی ایک ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت کے ذکر پر یہ کہا جا رہا تھا کہ فلسطین کو کیوں نہیں دیکھتے جہاں اسرائیل اتنے مظالم ڈھا رہا ہے۔ حقیقت سے منہ چھپایا جائے تو سب کانے ہی نظر آتے ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
مجھے ایک بات سمجھ نہیں آتی بار بار نوے میں ایم کیوایم کے حمایتیوں کے قتل عام کی بات کی جاتی ہے (جس کے ذکر پر الطاف بھائی بڑی بے سُری آواز میں روتے بھی ہیں)، لیکن سوال یہ ہے کہ متحدہ 5 سال تک حکومت میں رہی تو کیا انہوں نے اس قتال کی کسی قسم کی انکوائری کروائی یا کرنے کی بات تک کی؟ کیا انہیں مقدس گائے کا خوف تھا جس کی پیٹھ پر وہ اسوقت سوار تھی؟

ساجد بھائی،

جہاں تک میں صورتحال کو سمجھ پائی ہوں تو وہ یہ ہے:

۔ مشرف صاحب اور متحدہ ایک دوسرے سے اس عرصے میں تعاون کرتے رہے۔

۔ مگر فوج بذات خود متحدہ کے انتہائی خلاف ہے اور فوج میں نوے سے زیادہ فیصد لوگ پنجاب اور سرحد سے ہیں اور وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اہل کراچی جناح پور نامی صوبہ بنانا چاہتے ہیں اس لیے متحدہ کو ختم کرنا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔

۔ فوج کے بعد قاف لیگ کا نمبر آتا ہے۔ اعلی قیادت نے تو متحدہ کو صرف کسی حد تک ہی تسلیم کیا ہے لیکن انکا جتنا بھی ووٹ بنک ہے وہ سب کا سب متحدہ کے ایسے ہی خلاف ہیں جیسا کہ پیپلز پارٹی یا نواز شریف یا جماعت یا پھر تمام کی تمام مذہبی جماعتیں۔


ایسے میں ایم کیو ایم کو جتنی مراعات مل گئیں وہ بھی بہت تھیں اور یہ ہی کافی تھا کہ سڈل جیسے لوگ اور دیگر حکومتی ایجنسیاں کراچی میں مزید ماورائے عدالت قتل نہ کرتی پھریں۔ پھر یہ انکوائری ہوتی بھی تو کس کے خلاف۔۔۔۔ کیا فوج اور رینجر اس انکوائری میں شامل نہ ہو جاتے؟

مجھے نہیں علم کہ متحدہ نے اس قسم کا کوئی مطالبہ کیا یا نہیں، مگر یہ علم ہے کہ فوج اور قاف لیگ کبھی دل سے متحدہ کے ساتھ نہیں تھے اور نہ ہی اس قسم کے کسی مطالبے کا منظور کر سکتے تھے۔ اس صورت میں میڈیا اور بقیہ پاکستان کی عوام اور زیادہ صدر مشرف حکومت کے خلاف ہو جاتی۔ اصل میں صدر مشرف کی پوزیشن متحدہ سے اتحاد کرنے کے بعد بہت نازک تھی اور فوج اس کو نا پسندیدی نگاہوں سے دیکھتی تھی۔۔


ایک اور وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ متحدہ کی سیاست نیا رنگ لے رہی ہے۔ وہ اب اپنے آپ کو مہاجر نہیں کہہ رہے بلکہ اپنی نئی پہچان "نئے سندھی" کے نام سے کروا رہے ہیں۔ نیز انکی ترجیحات میں تبدیلی ہوئی ہے اور مہاجر کو چھوڑ کر اب وہ سندھی، بلوچی، پٹھان اور دیگر تمام قومیتوں کو گلے لگانے کی باتیں کر رہے ہیں اور انکے حقوق کے لیے لڑنے کی باتیں کر رہے ہیں۔

متحدہ کی نئی ترجیحات کے مطابق بہت اہم ہے کہ سندھیوں سے اچھے تعلقات قائم کیے جائیں کیونکہ ان دونوں قوموں کو اکھٹا ہی رہنا ہے۔

اگر انکی نیتیں صاف ہیں تو اللہ انہیں کامیاب کرے۔امین۔

پی ایس:

زرداری صاحب خود جیسے مرضی بندے ہوں، مگر جو روایت انہوں نے ڈالی ہے وہی کراچی کے مسائل کا حل ہے۔ اور وہ یہ کہ معافی مانگی اور معافی دی۔


سوچئیے یہ معافی کس چیز کی مانگی گئی؟
 

مہوش علی

لائبریرین
سیاست کے زمرے میں مباحث کچھ لوگوں کی طبیعیت پر گراں گزرتے ہیں۔ اس کا واحد حل اس زمرے سے دور رہنا ہے۔ جہاں تک بدتمیزی اور بدتہذیبی کا تعلق ہے تو فورم پر پیغامات کو رپورٹ کرنے کا سسٹم موجود ہے جس کے ذریعے ناظمین کو محزب الاخلاق پیغامات کی نشاندہی کرنا ممکن ہے۔ اگر لوگ فورم کو چھوڑ کر جا رہے ہیں تو مجھے اس کا بہت افسوس ہے۔ لیکن میرے پاس اس صورتحال کا کوئی سد باب نہیں ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ کسی ایک فرد کے نظریات کسی نہ کسی دوسرے پر ضرور بھاری پڑتے ہیں۔ اکثر لوگ دھمکیاں دیتے ہوئے پائے جاتے ہیں کہ فلاں آدمی کو روکو ورنہ میں چھوڑ کر چلا جاؤں گا۔ یہ عجیب بات ہے کہ کسی نے ساری زندگی مدرسے کی شکل بھی نہ دیکھی ہو لیکن وہ مدرسوں میں ہم جنس پرستی کی تفصیل بتانا ضروری سمجھتا ہے، لیکن ایم کیو ایم ایسی مقدس گائے ہے جو پورے کراچی میں خون کی ہولی کھیل سکتی ہے لیکن اس کی مذمت کرنا نفرت پھیلانے کے مترادف قرار دیا جاتا ہے۔ یہ صحیح ہے کہ کراچی کی بربادی کی اکیلی ایم کیو ایم ذمہ دار نہیں ہے لیکن اس کے بارے میں کسی کے پاس معلومات ہیں تو اسے الگ موضوع میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ ایم کیو ایم کی غنڈہ گردی کے دفاع میں یہ کہنا کہ 'دوسروں کو کیوں نہیں دیکھتے' کچھ اسی طرح ہے کہ کراچی میں ایک ہندو مزدور کی ایک ہجوم کے ہاتھوں ہلاکت کے ذکر پر یہ کہا جا رہا تھا کہ فلسطین کو کیوں نہیں دیکھتے جہاں اسرائیل اتنے مظالم ڈھا رہا ہے۔ حقیقت سے منہ چھپایا جائے تو سب کانے ہی نظر آتے ہیں۔

نبیل بھائی،

مجھے یقین ہے کہ پاکستان کی فلاح کے لیے جو نیک نیت میری ہے وہی آپکی بلکہ اس محفل میں موجود شاید ہر شخص کی ہے۔ لیکن ان مسائل کے حل کے لیے ہم ایک دوسرے سے الگ الگ اپروچ رکھتے ہیں۔

آپ کی تحاریر پڑھ کر مجھے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ آپ کا فوکس صرف متحدہ ہے اور آپ سمجھتے ہیں کہ کراچی کے مسئلے کا حل یہ ہے کہ متحدہ یکطرفہ طور پر اپنے گناہوں سے تائب ہو کر معافی مانگے۔


جہاں تک میری بات ہے، تو میں نے متحدہ کے کسی غلط کام کو کبھی صحیح نہیں کہا ہے، مگر میں کبھی حالات کو مطلق شکل میں دیکھتی اور میرا نظریہ ہے کہ حالات کو حل کرنے کے لیے لازما پوری تصویر کو دیکھنا ہو گا۔ حالات و مسائل کا ایک مخصوص پس منظر ہوتا ہے اور جب تک
حالات و مسائل کا ان مخصوص پس منظر میں حل نہ نکالا جائے اُس وقت تک یہ مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے۔

میں سمجھتی ہوں کہ متحدہ کبھی بھی یکطرفہ طور پر اپنے گناہوں کی معافی نہیں مانگ سکتی اور نہ ان سے تائب ہو سکتی ہے جبتکہ اُسے یقین نہ ہو جائے کہ سہراب گوٹھ اسلحہ سے پاک ہو چکا ہے اور پیپلز پارٹی، ایجنسیاں، نواز حکومت وقت ملتے ہیں اُس پر ٹوٹ نہیں پڑیں گے۔ تو ہم لوگ جہاں مرضی تک اس یکطرفہ اقدام کی خواہش کرتے رہیں، مگر یہ پوری نہیں ہو پائے گی۔

اسکے مقابلے میں سب سے بہتر پالیسی فی الوقت میری نظر میں وہ ہے جو زرداری صاحب لے کر چلے ہیں اور وہ یہ کہ معافی مانگیں اور معافی دیں۔

//////////////////

نیز کیا انسان کے لیے یہ ممکن ہے کہ وہ کسی قابل بھروسہ فرد، ی افراد یا گروہ کی گواہی کو قبول کرے [چاہے اُس کا براہ راست تجربہ نہ ہو]؟

مجھے آپ کے جواب کا علم نہیں، مگر دنیا اسی بنیاد پر چلتی ہے اور متحدہ کے بہت سے گناہوں کو آپ نے اور ہم سب نے اسی گواہی کی بنیاد پر قبول کیا ہے حالانکہ ہمارا براہ راست کوئی ایسا تجربہ نہ بھی ہو۔

سب سے قبل اقوام متحدہ کی خبر چھپی کہ پاکستان کے پشتون علاقوں اور مدارس میں ہم جنس پرستی کتنی عام ہے [رپورٹ میں سرائیکی علاقے اور اندرون سندھ میں بھی اس وبا کے عام ہونے کا ذکر ہے]۔ پھر اس خبر پر ایک انگلش ڈسکشن فورم پر کھل کر لوگوں نے تبادلہ خیال کیا۔ پھر پاکستان کے وزیر مذہبی امور کا بیان اخبارات میں آیا کہ پاکستان میں صرف ایک سال میں پانچ سو کیسر مدارس کے حوالے سے رجسٹر ہوئے ہیں اور کئی ہزار کیس رجسٹر ہی نہیں ہوئے۔ اس پر مولانا فضل الرحمان کا غصہ بھرا بیان آیا کہ اس بات کو میڈیا میں لانے کی کیا ضرورت تھی سوائے مدارس کو بدنام کرنے کے۔

/////////////////

جہاں تک ہندو کے پاکستان میں قتل اور فلسطین و اسرائیل کا معاملہ ہے تو میرا خیال ہے کہ یہ براہ راست ایک دوسرے سے ایسے منسلک نہیں ہیں جیسا کہ متحدہ اور سہراب گوٹھ اور اندرون سندھ اور اہل کراچی کے دیگے حقوق کے مسائل۔ چنانچہ اس مثال کو سامنے رکھتے ہوئے اگر ہم کوئی فیصلہ کریں گے تو مجھے ڈر ہے کہ کہیں ہم غلط فیصلہ نہ کر جائیں۔

متحدہ اُس دن اپنے اسلحہ رکھ دے گی جس دن انہیں یقین ہو جائے گا کہ ملک کا کوئی اور گروہ اسلحہ یا غنڈہ گردی یا سیاست یا ایجنسیز کے زور پر ان کے حقوق کی پامالی نہیں کرے گا۔ اگر اس کے متحدہ اپنے گناہوں سے تائب نہیں بھی ہوتی تو یہ وہ دن ہو گا جب اہل کراچی متحدہ کو ووٹ دینا بند کر دیں گے۔

مگر جب تک یہ اپنے حقوق کے تحفظ کا یہ "یقین" نہیں آ جاتا، اُس وقت تک یہ صورتحال برقرار رہے گی۔

/////////////////////

الطاف حسین صاحب میرے قائد نہیں ہیں، مگر مجھے اُن کے ایک بیان سے اتفاق کرنا ہے۔ اور وہ یہ کہ انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے ہمیں دہشت گرد قرار دے دیا کہ ہم نے اسلحہ جمع کیا ہے۔ مگر یہ اسلحہ کراچی میں نہیں بنا۔ تو آپ نے آج تک اُن لوگوں کو دہشت گرد کیوں نہیں قرار دیا جو یہ بنا بنا کر پورے پاکستان میں سپلائی کر رہے ہیں؟

بلوچ قوم پرست مسلح کاروائیاں کر رہے ہیں، مگر قوم انکے گناہوں کو معاف کرنے کے لیے تیار ہے، مگر متحدہ کے معاملے میں ابھی تک دل تنگ رکھنا اچھی پالیسی نہیں کیونکہ مسائل کا حل صرف معافی مانگنا اور معاف کر کے ایک نئے دور کا آغاز کرنا ہو گا۔
 

مہوش علی

لائبریرین
پیپلز پارٹی اور کراچی کی ضلعی حکومت کو ختم کرنے کی سفارشات

خبر بحوالہ ڈیلی ٹائمز

الزام لگایا گیا ہے کہ متحدہ نے لیاری کے پیپلز پارٹی والے علاقے میں ترقیاتی کام نہیں کیے ہیں اس لیے کراچی کی ضلعی حکومت کو برخاست کر کے پیپلز پارٹی کا نگران متنظم مقرر کر دیا جائے۔

اگر اس الزام کو درست بھی مان لیا جائے تب بھی پھر پاکستان کی تمام ضلعی اور اس سے قبل صوبائی اسمبلیاں تحلیل ہو جانی چاہیے ہیں کیونکہ ان سب نے صرف اپنے حلقوں میں کام کروائے جبکہ مخالفین کے حلقوں میں کوئی کام نہیں کروایا۔ اس الزام کو بنیاد بنواتے ہوئے سزا صرف متحدہ ہی کو کیوں؟

فیصلہ پھر آپ لوگوں کو کرنا ہے کہ کیا صدر مشرف کی پالیسی بہتر نہ تھی کہ جہاں انہوں نے اُن کسی بھی ضلعی حکومتوں کو معطل نہیں کیا جہاں مخالفین جیتے تھے۔ مگر اس جمہوری حکومت کے آتے ہیں پورے ملک میں وکلاء غنڈہ گردی کر رہے ہیں، اسمبلیوں میں غندہ گردی ہو رہی ہے اور اب سڈل و حقیقی کے نام سے قتل و غارت کے جھنڈے بلند ہو چکے ہیں اور نواز شریف کی سیاست صرف مخالفین کو دھمکیوں کی اور مخالفت کی سیاست ہے۔
 

مہوش علی

لائبریرین

کراچی فائرنگ،ایم کیوایم کا زخمی کارکن چل بسا،ہلاک شدگان کی تعداد 2ہوگئی


Updated at 03:35 PST
کراچی ... کراچی کے علاقے لانڈھی میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایم کیوایم کاکارکن عباسی شہید اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد دو ہوگئی جبکہ دوشدید ذخمی ہیں۔ایم کیوایم کی پریس ریلیز کے مطابق کراچی کے علاقے لانڈھی میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایم کیوایم کے کارکن مقبول احمدموقع پر جا ں بحق ہوگئے تھے جبکہ تین کارکنان عبدالرزاق،عبدالباسط،اورآصف ذخمی ہوگئے تھے جن کو عباسی شہید اسپتال منتقل کردیاگیاتھا،جہاں پر عبدالرازق ذخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے،جبکہ واقع میں ذخمی ہونے والے دوافراد عباسی شہید اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔متحدہ قومی مومنٹ کے قائدالطاف حسین نے عبدالرزاق کی مو ت پر افسوس کااظہارکیااورمرحوم کے لیے معفرت کی دعاکی۔

بحوالہ جنگ نیوز پیپر


اب بتائیے کہ اس قتل کا الزام کسے دیں؟

اور صرف یہ دو قتل ہی نہیں، بلکہ اٹھارہ ہزار کارکن قتل ہو چکے ہیں، مگر بقیہ پاکستان میں اس بات پر احتجاج نہیں ہوا۔ اگر یہی دو کارکن متحدہ کی جگہ وکلاء ہوتے تو اس وقت پورے پاکستان و میڈیا میں زلزلہ برپا ہو چکا ہوتا مگر یہاں جوں تک نہیں رینگی۔

یہ بات نہیں کہ متحدہ فرشتہ ہے اور اسنے جرائم نہیں کیے، مگر میری ناقص رائے کے مطابق ہر فریق ہی مجرم ہے اور ہر کسی کو ہی معافی مانگنی اور دینی چاہیے تاکہ یہ گندی سیاست ختم ہو۔
 

مہوش علی

لائبریرین
تازہ ترین خبروں کے مطابق مرنے والے متحدہ کے اراکین کی تعداد تین ہو گئی ہے۔ مزید خبر یہ ہے کہ صوبائی حکومت ان ہونے والے واقعات کی بنا پر کراچی میں ڈبل سواری پر پابندی لگانے کا پروگرام بنا رہی ہے۔ لگتا ہے نوے کی دھائی کا ماحول بنانے میں نئی سول جمہوری حکومت زیادہ وقت ضائع نہیں کرنا چاہتی۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ہمت برادر، راہبر برادر اور باقی جتنے بھی کراچی میں رہتے ہیں، کیا آپ لوگ بتا سکتے ہیں کہ اس الزام مین کتنی حقیقت ہے کہ متحدہ کے ناظم مصطفی کمال نے ملیر و کیماڑی جیسے علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا ہے۔

میں نے یہ سوال انگلش فورم میں کیا تھا اور اسکا ایک جواب موصول ہوا ہے:


Well I haven't been there much except for Kemari and there have been construction of mainly roads and flyovers, bypasses going on over there to ease and facilitate traffic... but I do know for a fact that there have been new water pipelines laid in Lyari and not just pipelines but it has water in it too. Mind you Lyari is a gangland of the likes of the infamous Rehman Dakait and Arshad Pappoo (both major rival gangs dealing in drugs, alcohol, robberies, illegal arms, bhatta khori and gambling). It has always been a PPP stronghold... could anyone ask what has the PPP done in the past for the betterment of Lyari and its ppl? except build a dilapidated football stadium there known as People's Stadium​
?
 

جہانزیب

محفلین
مشرف صاحب اور متحدہ ایک دوسرے سے اس عرصے میں تعاون کرتے رہے۔

اسی لئے متحدہ کو میں ایک پریشر گروپ کہتا ہوں، تعاون کرو ورنہ حالات کی ذمہ داری ہماری نہیں ۔

مگر فوج بذات خود متحدہ کے انتہائی خلاف ہے اور فوج میں نوے سے زیادہ فیصد لوگ پنجاب اور سرحد سے ہیں اور وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اہل کراچی جناح پور نامی صوبہ بنانا چاہتے ہیں اس لیے متحدہ کو ختم کرنا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔

مہوش بہن، میں پہلے بھی ایک دفعہ یہ کہہ چکا ہوں، کہ اپنے بیان میں وزن ڈالنے کے لئے مفروضے مت گڑھا کریں، کیونکہ اس سے بیان تو اچھا ہو جاتا ہے، دل خراب ہو جاتے ہیں، اوپر کے دعوے کے لئے میں فرض کرتا ہوں آپ نے کوئی سروے پڑھا ہو گا، اگر ایسا ہے تو سروے کا حوالہ دیجیے پلیز ۔

فوج کے بعد قاف لیگ کا نمبر آتا ہے۔ اعلی قیادت نے تو متحدہ کو صرف کسی حد تک ہی تسلیم کیا ہے لیکن انکا جتنا بھی ووٹ بنک ہے وہ سب کا سب متحدہ کے ایسے ہی خلاف ہیں جیسا کہ پیپلز پارٹی یا نواز شریف یا جماعت یا پھر تمام کی تمام مذہبی جماعتیں۔

یہ پھر آپ کا اپنا مفروضہ ہے ۔

ایسے میں ایم کیو ایم کو جتنی مراعات مل گئیں وہ بھی بہت تھیں اور یہ ہی کافی تھا کہ سڈل جیسے لوگ اور دیگر حکومتی ایجنسیاں کراچی میں مزید ماورائے عدالت قتل نہ کرتی پھریں۔ پھر یہ انکوائری ہوتی بھی تو کس کے خلاف۔۔۔۔ کیا فوج اور رینجر اس انکوائری میں شامل نہ ہو جاتے؟

سڈل حکومتِ پاکستان کا ملازم ہے، کسی سیاسی جماعت کا نہیں اور ایسے تبادلے سیاسی جماعتوں کے کہنے یا نا کہنے سے نہیں ہونا چاہیں ۔ ایم کیو ایم کیا کبھی سڈل کے خلاف عدالت میں گئی؟ اگر نہیں تو وجہ کیا ہے؟

اوپر کہیں میں نے یہ بھی پڑھا ہے کہ مرنے والے لوگوں میں سے پانچ کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا ۔ لیکن اصل سوال یہ ہونا ہی نہیں چاہیے کہ شہید ہونے والے کس سیاسی جماعت سے تھے ۔ سوال یہ ہے کہ قاتل کون تھے؟حملہ کہاں ہوا تھا؟ کیا حملہ آوروں نے وہاں موجود لوگوں سے اُنکی سیاسی وابستگی پوچھ کر صرف ایم کیو ایم کے حامیوں کو نشانہ بنایا تھا؟
اگر ایسا کچھ نہیں ہوا تو حملہ ایک ایسے پلازہ پر ہوا تھا جہاں وکلا کے دفاتر تھے، اس لئے میرے دماغ میں تو یہی بات آتی ہے کہ حملہ وکلا پر ہوا تھا، ایم کیو ایم کے سکٹر آفس پر نہیں ۔ آپ کی compartive سٹڈی کیا کہتی ہے؟
 

مہوش علی

لائبریرین
جہانزیب برادر،
مشرف صاحب اور متحدہ ایک دوسرے سے اس عرصے میں تعاون کرتے رہے۔

اسی لئے متحدہ کو میں ایک پریشر گروپ کہتا ہوں، تعاون کرو ورنہ حالات کی ذمہ داری ہماری نہیں ۔

برادر،

متحدہ نے مشرف صاحب سے کونسا ایسا غیر قانونی مطالبہ کیا جس پر آپکو اعتراض ہے؟

مجھے نہیں لگتا کہ متحدہ نے سوائے اپنے جائز حقوق کے ایسا کوئی مطالبہ کیا ہو جیسا کہ جناح پور بنانا وغیرہ۔ اور اگر انہوں نے کیا بھی ہو گا تو صدر مشرف نے اسے قبول نہیں کیا ہے۔

متحدہ اہل کراچی کی نمائندہ جماعت ہے اور انکو حق حاصل ہے کہ کراچی میں وہ اپنی ضلعی حکومت بنائیں اور کراچی کو ترقی دیں۔ صدر مشرف سے قبل کی آپکی دونوں جمہوری سول حکومتیں کراچی میں جائز حقوق پر تعاون تو درکنار، وہ تو اہل کراچی کے حقوق غضب کر کے انہیں کی زبانیں چپ کروانے پر تلے ہوئے تھے۔

صدر مشرف نے صرف اہل کراچی کو انکے حقوق دیے ہیں اور اس سے بڑھ کر کوئی ایسا زیادہ تعاون نہیں ہوا جس پر تنقید کی جائے۔ البتہ پچھلی حکومتوں تو حقوق غصب کرنے کا الزام ضرور سے لگ سکتا ہے اور ان دونوں حکومتوں نے اپنے بے وقوفی سے تعاون کی فضا قائم کرنے کے قتل و غارت و خوف و ہراس کی فضا کراچی میں قائم کیے رکھی۔

زیادہ سے زیادہ الزام آپ حقیقی کے حوالے سے لگا سکتے ہیں کہ عامر و آفاق جیسے قاتلوں پر ظلم ہوا اور انہیں جیلوں میں بند کر دیا گیا۔ مگر غور سے دیکھئیے تو آپ کو نظر آئے گا کہ متحدہ نے صدر مشرف کے پورے دور میں کہیں بھی سندھیوں یا پنجابیوں یا پٹھانوں پر حملے نہیں کیے۔ صدر مشرف کے ابتدائی تین سال تک تو وہ بلکہ حکومت میں بھی موجود نہیں تھے، مگر چونکہ ایجنسیوں نے ان کا ماورائے عدالت قتل بند کیا ہوا تھا اس لیے انکی طرف سے بھی جوابی خون خرابہ نہیں تھا۔

تو ثابت ہوا کہ ان پہلے تین چار سالوں میں متحدہ کی حکومت ہی نہ تھی تو پھر تعاون کی دھمکیاں کیسی؟؟؟

بلکہ متحدہ نے ت ضلعی حکومت کے پہلے الیکشن کا بائیکاٹ کیا کیونکہ وہ فوجی حکومت کو نہیں مانتے تھے ۔۔۔۔۔ بہرحال یہ الگ ٹاپک ہے۔

////////////////

جہانزیب برادر، مزید آپ نے لکھا ہے:

مگر فوج بذات خود متحدہ کے انتہائی خلاف ہے اور فوج میں نوے سے زیادہ فیصد لوگ پنجاب اور سرحد سے ہیں اور وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اہل کراچی جناح پور نامی صوبہ بنانا چاہتے ہیں اس لیے متحدہ کو ختم کرنا اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔

مہوش بہن، میں پہلے بھی ایک دفعہ یہ کہہ چکا ہوں، کہ اپنے بیان میں وزن ڈالنے کے لئے مفروضے مت گڑھا کریں، کیونکہ اس سے بیان تو اچھا ہو جاتا ہے، دل خراب ہو جاتے ہیں، اوپر کے دعوے کے لئے میں فرض کرتا ہوں آپ نے کوئی سروے پڑھا ہو گا، اگر ایسا ہے تو سروے کا حوالہ دیجیے پلیز ۔​

میں پچھلے پانچ چھ سالوں سے پاکستانی ڈیفنس فورم کی مستقل ممبر ہوں اور پاکستان کے حالات کے متعلق مجھے جتنی معلومات ہیں، اُن کا بیشتر تعلق اسی ڈیفنس فورم سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ہے۔

http://pakistanidefenceforum.com//index.php?



//////////////

مزید آپ نے لکھا ہے:


فوج کے بعد قاف لیگ کا نمبر آتا ہے۔ اعلی قیادت نے تو متحدہ کو صرف کسی حد تک ہی تسلیم کیا ہے لیکن انکا جتنا بھی ووٹ بنک ہے وہ سب کا سب متحدہ کے ایسے ہی خلاف ہیں جیسا کہ پیپلز پارٹی یا نواز شریف یا جماعت یا پھر تمام کی تمام مذہبی جماعتیں۔

یہ پھر آپ کا اپنا مفروضہ ہے ۔​

بھائی جی، قاف لیگ کے لیڈر پنجاب سے ہیں اور یقین کریں انکی حالت فوج سے مختلف نہیں۔ اگر آپ اس کو میرا مفروضہ کہتے ہیں تو آپ کی مرضی، مگر مسئلہ یہ ہے کہ آپ اسکا الٹ بھی پروف نہیں کر سکتے۔ بہرحال مجھے اس سلسلے میں مزید بحث میں نہیں الجھنا۔
//////////////////////

آپ نے مزید لکھا ہے:

ایسے میں ایم کیو ایم کو جتنی مراعات مل گئیں وہ بھی بہت تھیں اور یہ ہی کافی تھا کہ سڈل جیسے لوگ اور دیگر حکومتی ایجنسیاں کراچی میں مزید ماورائے عدالت قتل نہ کرتی پھریں۔ پھر یہ انکوائری ہوتی بھی تو کس کے خلاف۔۔۔۔ کیا فوج اور رینجر اس انکوائری میں شامل نہ ہو جاتے؟

سڈل حکومتِ پاکستان کا ملازم ہے، کسی سیاسی جماعت کا نہیں اور ایسے تبادلے سیاسی جماعتوں کے کہنے یا نا کہنے سے نہیں ہونا چاہیں ۔ ایم کیو ایم کیا کبھی سڈل کے خلاف عدالت میں گئی؟ اگر نہیں تو وجہ کیا ہے؟

اوپر کہیں میں نے یہ بھی پڑھا ہے کہ مرنے والے لوگوں میں سے پانچ کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا ۔ لیکن اصل سوال یہ ہونا ہی نہیں چاہیے کہ شہید ہونے والے کس سیاسی جماعت سے تھے ۔ سوال یہ ہے کہ قاتل کون تھے؟حملہ کہاں ہوا تھا؟ کیا حملہ آوروں نے وہاں موجود لوگوں سے اُنکی سیاسی وابستگی پوچھ کر صرف ایم کیو ایم کے حامیوں کو نشانہ بنایا تھا؟
اگر ایسا کچھ نہیں ہوا تو حملہ ایک ایسے پلازہ پر ہوا تھا جہاں وکلا کے دفاتر تھے، اس لئے میرے دماغ میں تو یہی بات آتی ہے کہ حملہ وکلا پر ہوا تھا، ایم کیو ایم کے سکٹر آفس پر نہیں ۔ آپ کی compartive سٹڈی کیا کہتی ہے؟​


آپکے ان سوالات کا تفصیلی جواب میں اپنی پچھلی پوسٹ میں دے چکی ہوں۔ آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس تھریڈ کی پوسٹ نمبر چھپن ملاحظہ فرما لیں جس کا یہ لنک ہے



خاص طور پر اس پوسٹ کا یہ حصہ آپکے سوال کا جواب ہے:



اگر آپ کہتے ہیں کہ کراچی میں نو اپریل کو یہ آگ متحدہ نے لگائی ہے، تو میں پھر آپ سے پوچھتی ہوں کہ آپ یہ الزام انڈین را اور موساد یا دیگر کسی غیر ملکی شر پسند پر کیوں نہیں لگاتے کہ اُنہوں نے حالات کو آگ لگانے کے لیے ایسا کیا۔ بینظیر کے قتل پر کراچی میں قتل عام ہوتا ہے مگر قصور وار پیپلز پارٹی والے نہیں بلکہ شر پسند ہوتے ہیں۔ یہی معاملہ وکلاء کی مار کٹائی اور میڈیا کی مار کٹائی کا بھی ہے۔ مگر ان سب کے لیے قوم کے دل بہت وسیع ہیں، مگر جب متحدہ کی بات آتی ہے تو یہی دل انتہائی تنگ ہو جاتے ہیں اور سانحہ نشتر پارک کا بھی سارا الزام متحدہ پر ہی ہے۔ اسی طرح بارہ مئی کا سارا الزام بھی صرف متحدہ پر ہی ہے جبکہ ثبوت ندارد، اور متحدہ خود پوچھ رہی ہے کہ ٹرانسپورٹ پر سارا قبضہ تو پٹھانوں کا ہے تو ہم پر کنٹینر لانے کا الزام کیوں۔ کیوں نہیں موجودہ حکومت اقوام متحدہ سے بارہ مئی کی تحقیقات کرواتی۔

چلیں مان لیتے ہیں کہ نو اپریل کو متحدہ کے ہی کسی انتہا پسند رکن نے یہ آگ لگائی، مگر پھر بھی آپ کو اسکا الزام متحدہ کی قیادت پر نہیں لگانا چاہیے بلکہ انتہا پسندی پر لگانا چاہیے جو ہر قوم میں موجود ہیں۔ یہ آگ کسی پلان کے تحت نہیں لگائی گی ورنہ اگر متحدہ کی قیادت اس میں شامل ہوتی تو وکلاء کی لاشوں کی لائن لگ گئی ہوتی۔ مگر برخلاف اسکے اس میں خود متحدہ کے اراکین و ہمدرد مارے گئے۔

لیکن اگر آپ کسی انتہا پسند کے عمل کا الزام متحدہ کی قیادت کو دینے سے پھر بھی بعض نہیں آتے تو پھر آپ اس سے پہلے اُن تمام مظلوم ہندو عورتوں و بچوں کے قتل کا الزام قائد اعظم کو دیں کہ جنہیں پاکستانی مسلمانوں نے قیام پاکستان کے وقت قتل کیا۔ اور وکلاء نے جو کچھ کیا ہے اسکا الزام اعتزاز احسن کو دیں بلکہ پوری وکلاء تحریک کو اس بنیاد پر دہشت گرد غنڈے قرار دے دیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
۔

بہتر ہے کہ آپ پوسٹ نمبر چپھن اور ستاون کو مکمل طور پر پڑھ لیں۔

والسلام۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ہمت برادر، راہبر برادر اور باقی جتنے بھی کراچی میں رہتے ہیں، کیا آپ لوگ بتا سکتے ہیں کہ اس الزام مین کتنی حقیقت ہے کہ متحدہ کے ناظم مصطفی کمال نے ملیر و کیماڑی جیسے علاقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا ہے۔

میں نے یہ سوال انگلش فورم میں کیا تھا اور اسکا ایک جواب موصول ہوا ہے:


Well I haven't been there much except for Kemari and there have been construction of mainly roads and flyovers, bypasses going on over there to ease and facilitate traffic... but I do know for a fact that there have been new water pipelines laid in Lyari and not just pipelines but it has water in it too. Mind you Lyari is a gangland of the likes of the infamous Rehman Dakait and Arshad Pappoo (both major rival gangs dealing in drugs, alcohol, robberies, illegal arms, bhatta khori and gambling). It has always been a PPP stronghold... could anyone ask what has the PPP done in the past for the betterment of Lyari and its ppl? except build a dilapidated football stadium there known as People's Stadium​
?

اسی سلسلے میں ایک اور جواب اس انگلش فورم پر موصول ہوا ہے جو اگر سچ ہے تو پھر اس سول جمہوری حکومت کے جھوٹ کی قلعی بہت حد تک کھل جائے گی۔



3 very important things


1 - Liyari/Malir/Kimari donot fall under the CDGK (Council District Government of Karachi)
2 - CDGK only covers lands in areas like Nazimabad/north nazimabad/new karachi etc.. The rest of the land is under either KPT/DHA or Sind Govt. Yet CDGK went out of its way to create all kinds of projects for hte people of Karachi.



3 - Among things done for PPP constituencies involve, Liyari Express way, Malir Bridge (to give it direct access to city centre) and a direct line from the deselnation plant to Liyari along the coast (so it cannot be sabotaged by local public that steals every govt resource from water to bijli)




The above lies of PPP have made me very sad about the whole affair and the people of Pakistan.

People who voted for these blitering idiots/liars deserve to burn in the very fire of democracy that they have started.


جمہوریت کی آگ میں جلنے والا آخری جملہ انہی صاحب کا ہے اور اس سلسلے میں ان سے اختلاف کیا جا سکتا ہے۔
 

جہانزیب

محفلین
متحدہ نے مشرف صاحب سے کونسا ایسا غیر قانونی مطالبہ کیا جس پر آپکو اعتراض ہے؟
آپ کے اپنے الفاظ میں جواب ۔
بلکہ متحدہ نے ت ضلعی حکومت کے پہلے الیکشن کا بائیکاٹ کیا کیونکہ وہ فوجی حکومت کو نہیں مانتے تھے ۔۔۔۔۔
اور میرا سوال، کس خواب کے بعد الطاف حیسن نے مشرف کی مخالفت سے حمائت کا فیصلہ کیا تھا؟

میں پچھلے پانچ چھ سالوں سے پاکستانی ڈیفنس فورم کی مستقل ممبر ہوں اور پاکستان کے حالات کے متعلق مجھے جتنی معلومات ہیں، اُن کا بیشتر تعلق اسی ڈیفنس فورم سے تعلق رکھنے کی وجہ سے ہے۔
اپنے ذرائع بتانے کے لئے شکریہ، اب سے میں بھی ان آتھنٹک ذرائع کو استعمال کیا کروں گا ۔

بھائی جی، قاف لیگ کے لیڈر پنجاب سے ہیں اور یقین کریں انکی حالت فوج سے مختلف نہیں۔
میں بھی پنجاب سے ہوں، اور یقین کریں میں مہاجروں کے بالکل خلاف نہیں ہوں نا ہی مہاجروں کا اپنے حق مانگنے کے خلاف ہوں ۔ لیکن میں ایم کیو ایم جیسے پریشر گروپ کے خلاف ہوں، جو کراچی کے عوام کے حقوق کے نام پر پر تعیش زندگیاں گزار رہے ہیں، اس کے خلاف ہوں ۔
مگر جب متحدہ کی بات آتی ہے تو یہی دل انتہائی تنگ ہو جاتے ہیں
وہ اس لئے میری بہن کہ وکیلوں کو جامہ میں رکھنے کی بات متحدہ کے "رہنماؤں" کی طرف سے کی گئی تھی ۔
اسکا الزام متحدہ کی قیادت پر نہیں لگانا چاہیے بلکہ انتہا پسندی پر لگانا چاہیے جو ہر قوم میں موجود ہیں۔
متحدہ کی جو بات سب سے مؤثر گنی جاتی ہے، وہ متحدہ کا ڈھانچہ ہے، جہاں ہر رکن سکیٹر انچارج کو جواب دہ ہے اور یوں یہ سلسلہ چلتا ہے، اسی بات پر متحدہ کو فخر بھی ہے اور ہونا بھی چاہیے ۔ ایسے سیٹ اپ میں الزام قیادت پر کیسے نہیں لگے گا؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
لیکن اگر آپ کسی انتہا پسند کے عمل کا الزام متحدہ کی قیادت کو دینے سے پھر بھی بعض نہیں آتے تو پھر آپ اس سے پہلے اُن تمام مظلوم ہندو عورتوں و بچوں کے قتل کا الزام قائد اعظم کو دیں کہ جنہیں پاکستانی مسلمانوں نے قیام پاکستان کے وقت قتل کیا۔ اور وکلاء نے جو کچھ کیا ہے اسکا الزام اعتزاز احسن کو دیں بلکہ پوری وکلاء تحریک کو اس بنیاد پر دہشت گرد غنڈے قرار دے دیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اس لیے کہ قائد اعظم نے لوگوں کو اپنے گھر کے فریج اور ایر کنڈیشنر بیچ کر اسلحہ خریدنے کے لیے نہیں کہا تھا

اس لیے کہ قائد اعظم کے لیے یہ نعرہ نہیں لگایا جاتا تھا کہ جو قائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے

اس لیے کہ قائد اعظم اپنی زندگی کے آخری دم تک پاکستان کے قیام اور اس کے استحکام کے لیے کوشاں رہے اور وہ کراچی اور حیدرآباد والوں سے بھتہ لوٹ کر نہیں کھایا کرتے تھے

اس لیے کہ قائد اعظم نے دوقومی نظریہ پیش کیا تھا نہ کہ لندن سے ٹیلی فونک خطاب کرکے دوقومی نظریہ ٹوٹنے کا اعلان کیا تھا

اس لیے کہ قائداعظم خود وکیل تھے اور انہوں نے کبھی وکلا کو لچے لفنگے قرار دے کر انہیں زندہ جلانے کا آرڈر نہیں دیا تھا


میری گزارش ہے کہ دوبارہ اس تقابل کو نہ دہرایا جائے۔۔

بلکہ میری درخواست ہے کہ اس بحث کو بھی یہاں ختم کر دیا جائے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اس لیے کہ قائد اعظم نے لوگوں کو اپنے گھر کے فریج اور ایر کنڈیشنر بیچ کر اسلحہ خریدنے کے لیے نہیں کہا تھا

اس لیے کہ قائد اعظم کے لیے یہ نعرہ نہیں لگایا جاتا تھا کہ جو قائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے

اس لیے کہ قائد اعظم اپنی زندگی کے آخری دم تک پاکستان کے قیام اور اس کے استحکام کے لیے کوشاں رہے اور وہ کراچی اور حیدرآباد والوں سے بھتہ لوٹ کر نہیں کھایا کرتے تھے

اس لیے کہ قائد اعظم نے دوقومی نظریہ پیش کیا تھا نہ کہ لندن سے ٹیلی فونک خطاب کرکے دوقومی نظریہ ٹوٹنے کا اعلان کیا تھا

اس لیے کہ قائداعظم خود وکیل تھے اور انہوں نے کبھی وکلا کو لچے لفنگے قرار دے کر انہیں زندہ جلانے کا آرڈر نہیں دیا تھا


میری گزارش ہے کہ دوبارہ اس تقابل کو نہ دہرایا جائے۔۔

بلکہ میری درخواست ہے کہ اس بحث کو بھی یہاں ختم کر دیا جائے۔


آج کے بعد شاید میں خود اس بحث کو ختم کر دوں، مگر میری بھی گذارش ہے کہ جب تک کوئی کسی کی ذاتی توہین نہ کر رہا ہو بلکہ صرف اپنا نظریہ پیش کر رہا ہو تو اس کو اجازت ہونی چاہیے کہ وہ بلا جھجکے اپنے خیالات کا اظہار کر سکے۔

اور میں نے پہلے ہی اپنا نقطہ نظر بیان کیا تھا کہ میں قائد اعظم کو کسی سے نہیں ملا رہی ہوں، بلکہ ان انتہا پسندوں کو آپس میں ملا رہی ہوں جو ہر قوم میں موجود ہیں اور ان انتہا پسندوں نے جب قائد اعظم جیسی عظیم و اعلی شخصیت کا پاس نہیں کیا تو ہم کیسے چھوٹے درجے کے لیڈروں سے یہ توقع رکھیں کہ انتہا پسند ان کا سو فیصدی پاس رکھیں گے؟

باقی میری ناقص رائے ہے کہ قائد اعظم کو براہ راست الطاف حسین سے ملانے کا کوئی فائدہ نہیں کہ قائد اعظم نہ ریفریجریٹر اور وی سی آر بیچ کر اسلحہ خریدنے کہ بات نہیں کی۔۔۔۔۔ اور اسکی وجہ یہ ہے کہ قائد اعظم پر یا انکی قوم کے مظلوموں پر کوئی گروہ ماورائے عدالت اسلحہ اور ایجنسیر کے زور پر قتل و غارت نہیں کرتا رہا، اور جب انڈیا نےظلم کرنا چاہا تو اس کے خلاف اُس وقت بھی ہتھیار اٹھائے گے۔ نہیں، آپ لوگ ابھی تک سہراب گوٹھ میں موجود اسلحہ نہیں دیکھ رہے اور نشانہ فقط ایک قوم ہے۔

میرا خیال میں دونوں اطراف کے انتہا پسندوں کو چھوڑ کر براہ راست کسی کا قائد اعظم سے موازنہ کرنا غیر ضروری ہے اور سب کو علم ہے کہ قاءد اعظم کی شخصیت ایسے کسی بھی براہ راست موازنے سے بہت بلند و برتر ہے۔
 
Top