افتخار عارف حبس حد سے بڑھا، اور ہوا چل پڑی

سانس لینا بھی اشجار کی جان پر،
ہو چلا تھا کڑا اور ہوا چل پڑی
پھر سے رنگ فضا معتدل ہوگیا،
حبس حد سے بڑھا اور ہوا چل پڑی


پار کرنے کے پختہ اردے مرے،
لے چلے سمت ساحل اڑا کر مجھے
نرم رو موج دریا پہ تیرا ہی تھا،
میرا کچہ گھڑا اور ہوا چل پڑی


میرے گھوڑوں کی اڑتی ہوئی دھول نے،
میرے دشمن کے لشکر کو اندھا کیا
ہم پیادوں کا یوں بھی بھرم رہ گیا،
پہلا دستہ لڑا اور ہوا چل پڑی


شہر سارا تلاوت میں مصروف ہے
پھر بھی موسم کے تیور بدلتے نہیں
یہ سنا ہے کہ پہلے کسی شخص نے
پہلا کلمہ پڑھا، اور ہوا چل پڑی
 

محمد وارث

لائبریرین
آپ کی آواز اور لہجہ خوب ہیں جماعتی صاحب۔

ایک دو گذارشات یہ کہ ایک تو سمت کا صحیح تلفظ سَمت ہے یعنی سین پر زبر کے ساتھ۔دوسرا آپ نے نرم رُو پڑھا ہے جب کہ یہاں نرم رَو ہونا چاہیے یعنی آہستہ آہستہ تیرنے والا گھڑا۔
 
آپ کی آواز اور لہجہ خوب ہیں جماعتی صاحب۔
بہت بہت بہت شکریہ.. قبلہ بندہ پروری...!!
ایک دو گذارشات یہ کہ ایک تو سمت کا صحیح تلفظ سَمت ہے یعنی سین پر زبر کے ساتھ۔دوسرا آپ نے نرم رُو پڑھا ہے جب کہ یہاں نرم رَو ہونا چاہیے یعنی آہستہ آہستہ تیرنے والا گھڑا
تصحیح و اصلاح پر ممنون و شکر گزار ہوں... اصل میں اردو اتنی ہی پڑی ہے جتنی سکول میں تھی.. عرف عام میں جو تلفظ جیسا سنا پکا لیا.... ابھی یہاں آکر پتا چلا کنویں سے باہر بھی سمندر ہے... یہ رکارڈنگ زمانہ جاہلیت کی ہے...
ہیں تو ابھی بھی ہم اجہل
 
Top