حالاتِ حاضرہ کی کہانی، شعروں کی زبانی

سیما علی

لائبریرین
دشمنِ جاں کو مات کر لیجے
چار دن احتیاط کر لیجے
اپنےگھر کےحسیں مکینوں کو
اپنی کل کائنات کر لیجے
یہ کوئی قید ہےکہ گھر بیٹھے
جس سےجی چاہے بات کر لیجے
دل ملا لیجئے اجازت ہے
دور لیکن یہ ہاتھ کرلیجے
یہ حفاظت بھی اک عبادت ہے
جس قدر ہے بساط کر لیجے

اتباف_ابرک
 

سیما علی

لائبریرین
جانے کس رنگ سے آئی ہے گلستاں میں بہار
کوئی نغمہ ہی نہیں شور سلاسل کے سوا !!!!!!!

علی سردار جعفری
 

سیما علی

لائبریرین
ہوئی جو دال گراں اور سبزیاں مہنگی
کچن میں جا کے بھلا کیا کچن نواز کرے
معاملات محبت کا اب یہ عالم ہے
میں پیار پیار کروں اور وہ پیاز پیاز کرے
سرفراز شاہد
 

سیما علی

لائبریرین
کب میسر کوئی کنارہ ہو
کب سمیٹیں گے بادباں ہم لوگ

بن گئے راکھ اب نجانے کیوں
تھے کبھی شعلۂ تپاں ہم لوگ

ہم کو جانا تھا کس طرف رزمیؔ!
اور کس سمت ہیں رواں ہم لوگ
خادم رزمی
 
Top