جو دکھ رہا اسی کے اندر جو ان دکھا ہے وہ شاعری ہے (احمد سلمان)

نیرنگ خیال

لائبریرین
جو دکھ رہا اسی کے اندر جو ان دکھا ہے وہ شاعری ہے
جو کہہ سکا تھا وہ کہہ چکا ہوں جو رہ گیا ہے وہ شاعری ہے

یہ شہر سارا تو روشنی میں کھلا پڑا ہے سو کیا لکھوں میں
وہ دور جنگل کی جھونپڑی میں جو اک دیا ہے وہ شاعری ہے

دلوں کے مابین گفتگو میں تمام باتیں اضافتیں ہیں
تمہاری باتوں کا ہر توقف جو بولتا ہے وہ شاعری ہے

تمام دریا جو ایک سمندر میں گر رہے ہیں تو کیا عجب ہے
وہ ایک دریا جو راستے میں ہی رہ گیا ہے وہ شاعری ہے

احمد سلمان​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ۔کیا ندرت خیال ہے
شراکت کا شکریہ
سلامت رہیں
آداب شاہ جی۔۔۔۔

عمدہ کلام ہے
خوبصورت انتخاب جناب :)
پہلے تو یہ بتائیں کہ معلوماتی کیوں۔۔۔ اور اب شکریہ۔۔۔ :)

واہ واہ واہ

لاجواب انتخاب۔ :applause:
شکریہ سئیں۔۔۔ :)

بہت خوب عمدہ کلام ہے بہت سی داد اللہ آپ کے زور قلم میں اضافہ فرمائے آمین
یوں تو یہ کلام ہمارا نہیں۔۔۔۔ مگر زور قلم کی دعا پر پھر بھی شکرگزار ہیں۔ :)
 

اوشو

لائبریرین
پہلے تو یہ بتائیں کہ معلوماتی کیوں۔۔
ہاہاہا
یہی نقصان ہے موبائل کی چھوٹی سکرین پر فورم استعمال کرنے کا ۔
خیر ایک لحاظ سے معلوماتی تو ہے کہ شاعری کی مزید جہتوں کا پتا چلا کہ کس کس چیز کو شاعری کا نام دیا جا سکتا ہے :)
 
Top