الف نظامی
لائبریرین
آے آئی ماڈل کی ایکوریسی ڈیٹا کی مقدار بڑھنے پر بڑھ جاتی ہے۔ اسی پر انسانی دماغ کو قیاس کر لیجیے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مشاہدات و معاملات سے حاصل شدہ تجربہ انسان کو بہت کچھ سکھاتا ہے۔یعنی کیا وقت گزرنے کے ساتھ انسان پہ اس چیز کی اہمیت کا ادراک ہوتا ہے جو اس سے چھوٹ چکی ہوتی ہے یا نہیں؟
لیکن اگر انسان خود تجربہ کر کے سیکھنے کے بجائے کسی ایکسپرٹ کی رائے کو تسلیم کر لے تو اس کے لیے سفر آسان ہو جاتا ہے۔