جمہوریت بمقابلہ مشرف ۔ (ایک ایس ایم ایس)

فاتح

لائبریرین
آج ایک ایس ایم ایس موصول ہوا۔ سوچا محفل پر صدقۂجاریہ کے طور پر ارسال کر دوں۔

اشیا|مشرف|جمہوریت
آٹا|13 روپے فی کلو|31 روپے فی کلو
چینی|21 روپے فی کلو|71 روپے فی کلو
پیٹرول|51 روپے فی لٹر|61 روپے فی لٹر
موٹر سائکل|32000 روپے|45000 روپے
ایئر کنڈیشنر|20000 روپے|32000 روپے
فرج|14000 روپے|24000 روپے
ٹیلی ویژن|3200 روپے|4800 روپے
سٹاک مارکیٹ|16000|7500
امریکی ڈالر|60 روپے|85 روپے
جی ایس ٹی|15 فی صد|16 فی صد
کالز پر ٹیکس|15 فی صد|20 فی صد
واقعی جمہوریت بہترین انتقام ہے۔:rollingonthefloor:
اس سے آگے اس نام نہاد جمہوریت کی شان میں ناگفتہ بہ قصائد تھے جنھیں نقصِ امنِ عامہ کے خوف سے حذف کر رہا ہوں۔ ;)
 
‌Inflation بھی ایک چڑیا ہے جس کے بارے میں شاید لوگوں نے سنا ہو، اس کے علاوہ Depreciation جو کہ گزرتے وقت کے ساتھ مختلف چیزوں پر اثر انداز ہوتی ہے اور قیمتوں کی کمی و زیادتی کو سیاسی پیمانے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
 

فاتح

لائبریرین
فاروقی صاحب! اس funny sms کو سیاست کے زمرے میں ارسال نہ کرنے کا مقصد یہی تھا کہ ان چڑیوں کا تذکرہ اسی چڑیا گھر میں ہو۔ یہاں تو محض مزاح کے طور پر ارسال کرنا مقصود تھا۔
آپ کی دل آزاری پر معذرت خواہ ہوں۔
 

arifkarim

معطل
مجھے ایک تو یہ چیز سمجھ نہیں آتی کہ اشیاء کی قیمت بڑھتے ہی عوام کو کیا ہو جاتا ہے؟ :)
جب عوام کو یہ معلوم ہی نہیں کہ کرنسی نوٹ کیسے بنتے ہیں۔ انکی تعداد کو کون کیسے کنٹرول کر تا ہے۔ انکی معاشرے میں کمی یا زیادتی سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایسے میں خوامخواہ سیاست اور معیشت کو ایک دوسرے کیساتھ گھسیٹنا عجیب سا ہے۔ یاد رہے کہ سیاسی نظام کوئی سا بھی ہو۔ جب تک اقتصادی نظام نہیں بدلے گا، مہنگائی میں‌یوں‌ہی اضافہ ہوتا رہے گا۔ چاہے آپ جمہوریت، آمریت، بادشاہت، انارکی یا کوئی سا بھی اور من پسند سیاسی نظام لے آئیں! :)
 

فاتح

لائبریرین
مجھے ایک تو یہ چیز سمجھ نہیں آتی کہ اشیاء کی قیمت بڑھتے ہی عوام کو کیا ہو جاتا ہے؟ :)
جب عوام کو یہ معلوم ہی نہیں کہ کرنسی نوٹ کیسے بنتے ہیں۔ انکی تعداد کو کون کیسے کنٹرول کر تا ہے۔ انکی معاشرے میں کمی یا زیادتی سے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ایسے میں خوامخواہ سیاست اور معیشت کو ایک دوسرے کیساتھ گھسیٹنا عجیب سا ہے۔ یاد رہے کہ سیاسی نظام کوئی سا بھی ہو۔ جب تک اقتصادی نظام نہیں بدلے گا، مہنگائی میں‌یوں‌ہی اضافہ ہوتا رہے گا۔ چاہے آپ جمہوریت، آمریت، بادشاہت، انارکی یا کوئی سا بھی اور من پسند سیاسی نظام لے آئیں! :)

بھائی فلاسفر و ماہرِ اقتصادیات صاحب۔ دراصل عوام کو مالیخولیا ہو جاتا ہے۔
آپ نے باقی جو سوالات کیے ان کے جواب جاننے کے لیے وسائل چاہییں اور وسائل کے لیے کرنسی نوٹ جو ہمارے پاس نہیں:laughing:
 

فرخ منظور

لائبریرین
اس ایس ایم ایس سے تو یہی لگتا ہے کہ مشرف کا دور ایک سنہری دور تھا۔ مگر بہرحال ایسا بالکل نہیں ہے۔ جمہوریت میں ہزار خامیاں ہوں لیکن بہرحال جمہوریت، ڈکٹیٹر شپ سے ہزار درجہ بہتر ہی رہے گی۔
 

شمشاد

لائبریرین
‌Inflation بھی ایک چڑیا ہے جس کے بارے میں شاید لوگوں نے سنا ہو، اس کے علاوہ Depreciation جو کہ گزرتے وقت کے ساتھ مختلف چیزوں پر اثر انداز ہوتی ہے اور قیمتوں کی کمی و زیادتی کو سیاسی پیمانے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

یہ inflation اور depreciation کی چڑیاں پاکستان میں‌ ہی کیوں اڑتی ہیں؟ باقی ملکوں میں کیوں اتنی زیادہ نہیں اڑتیں۔

اگر 40 سال پہلے کا سعودی عرب کا موازنہ کیا جائے تو :

آٹا 2 ریال سے 50۔2 پر آیا ہے
چینی 2 ریال سے تین ریال پر
دودھ کی وہی قیمت ہے جو 40 سال پہلے تھی
کھانے کا تیل البتہ تھوڑا مہنگا ہوا ہے
پھل جو آج سے 40 سال پہلے نرخ تھا وہی آج بھی ہے
پیٹرول کو چھوڑ دیں کہ پہلے سے سستا ہوا ہے۔
ٹی وی اور دیگر الیکڑانک اشیا چین کے بنے ہوئے آنے لگے ہیں جن کی قمتیں انتہائی کم ہیں۔

کیوں نہ یہ ساری چڑیاں جو پاکستان میں اڑتی ہیں ان کو پکڑ کر مشرق وسطٰی، یورپ اور امریکہ میں بھیج دی جائیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
وہ پر ہم کیوں نہیں کاٹ سکتے؟ یا پھر یہ ہمارے حکمرانوں کی نااہلی ہے جو ان کو پال رہے ہیں۔
 

Fari

محفلین
وہ پر ہم کیوں نہیں کاٹ سکتے؟ یا پھر یہ ہمارے حکمرانوں کی نااہلی ہے جو ان کو پال رہے ہیں۔

یہ چڑیں عام عوام کی پہنچ سے دور رکھی جاتی ہیں-
رہ گئے حکمران تو وہ انہیں نہیں پالیں کے تو کیا وہ غریب لوگ پالیں گے جو اپنا اور اپنی اولاد کا پیٹ بھی نہیں پال سکتے :confused:
 

arifkarim

معطل
اس ایس ایم ایس سے تو یہی لگتا ہے کہ مشرف کا دور ایک سنہری دور تھا۔ مگر بہرحال ایسا بالکل نہیں ہے۔ جمہوریت میں ہزار خامیاں ہوں لیکن بہرحال جمہوریت، ڈکٹیٹر شپ سے ہزار درجہ بہتر ہی رہے گی۔

بے شک اسکو چلانے والے حد درجہ کے کرپٹ، غنڈے، لٹیرے ہی کیوں نہ ہوں۔ جمہوریت کی فضیلت ہمارے خون میں ہیرؤن کی طرح رچ بس گئی ہے۔ اب چاہے ہمیں اسکا کتنا ہی نقصان ہی کیوں نہ اٹھانا پڑے۔ ہر بار ہماری زبان اسکی تعریفیں ہی کرے گی!
 

arifkarim

معطل
یہ inflation اور depreciation کی چڑیاں پاکستان میں‌ ہی کیوں اڑتی ہیں؟ باقی ملکوں میں کیوں اتنی زیادہ نہیں اڑتیں۔

اگر 40 سال پہلے کا سعودی عرب کا موازنہ کیا جائے تو :

آٹا 2 ریال سے 50۔2 پر آیا ہے
چینی 2 ریال سے تین ریال پر
دودھ کی وہی قیمت ہے جو 40 سال پہلے تھی
کھانے کا تیل البتہ تھوڑا مہنگا ہوا ہے
پھل جو آج سے 40 سال پہلے نرخ تھا وہی آج بھی ہے
پیٹرول کو چھوڑ دیں کہ پہلے سے سستا ہوا ہے۔
ٹی وی اور دیگر الیکڑانک اشیا چین کے بنے ہوئے آنے لگے ہیں جن کی قمتیں انتہائی کم ہیں۔

کیوں نہ یہ ساری چڑیاں جو پاکستان میں اڑتی ہیں ان کو پکڑ کر مشرق وسطٰی، یورپ اور امریکہ میں بھیج دی جائیں۔

اسلئے کہ تیل والے ممالک ناروے، سعودی عرب، کویت وغیرہ اپنی ناگہانی دولت کی بدولت باآسانی دوسرے ممالک کی کرنسیز خرید کر مقامی افراط ذر پر قابو پا لیتے ہیں۔ کچھ سال قبل سعودی عرب میں بڑھتی ہوئی افراط ذر کا مقابلہ کرنے کیلئے سعودی سینٹرل بینک نے اقدامات کئے:
In its efforts to curb inflation, the Saudi Arabian monetary agency, Sama, has bought SR5.2bn of foreign currency in the second quarter of 2008 to absorb liquidity in the Saudi Riyal and ease inflation which reached 10.6%.

Sama's foreign investments grew by 6.6% to reach SR1.5 trillion during the month of July as the growth rate since the beginning of the year reached 33%.

Despite increasing reports about inflation in the country, officials in Sama appear unworried, saying that the economy appears capable of containing inflation in the long run.

Officials believe that inflation will not affect the country's economic growth.
http://www.ameinfo.com/168199.html
پس بلاوجہ پاکستانی سیاست دانوں کو ہر اقتصادی مصیبت کا ذمہ دار ٹھہرانا بالکل غلط ہے۔ اگر پاکستان کے پاس تیل ہوتا تو وہ مقروض نہ ہوتا او ر یوں اندرونی افراط زر پر امیر ممالک کی طرح باآسانی قابو پا سکتا تھا!
 

فاتح

لائبریرین
اسلئے کہ تیل والے ممالک ناروے، سعودی عرب، کویت وغیرہ اپنی ناگہانی دولت کی بدولت باآسانی دوسرے ممالک کی کرنسیز خرید کر مقامی افراط ذر پر قابو پا لیتے ہیں۔ کچھ سال قبل سعودی عرب میں بڑھتی ہوئی افراط ذر کا مقابلہ کرنے کیلئے سعودی سینٹرل بینک نے اقدامات کئے:
in its efforts to curb inflation, the saudi arabian monetary agency, sama, has bought sr5.2bn of foreign currency in the second quarter of 2008 to absorb liquidity in the saudi riyal and ease inflation which reached 10.6%.

Sama's foreign investments grew by 6.6% to reach sr1.5 trillion during the month of july as the growth rate since the beginning of the year reached 33%.

Despite increasing reports about inflation in the country, officials in sama appear unworried, saying that the economy appears capable of containing inflation in the long run.

Officials believe that inflation will not affect the country's economic growth.
http://www.ameinfo.com/168199.html
پس بلاوجہ پاکستانی سیاست دانوں کو ہر اقتصادی مصیبت کا ذمہ دار ٹھہرانا بالکل غلط ہے۔ اگر پاکستان کے پاس تیل ہوتا تو وہ مقروض نہ ہوتا او ر یوں اندرونی افراط زر پر امیر ممالک کی طرح باآسانی قابو پا سکتا تھا!
پاکستان کے پاس جس قدر معدنیات ہیں ہمیں ان کا درست اندازہ ہی نہیں ہے۔ تیل بھی ہے جسے ہم یوں نہیں نکالتے کہ ایران کے ساتھ ہمارا معاہدہ ہے تیل کے کنویں نہ کھودنے کا اور اس کا جو آٹے میں نمک کے برابر معاوضہ ملتا ہے وہ ہمارے ارباب اختیار کھا جاتے ہیں۔ گیس اور انتہائی معیاری کوئلے پر تو معاہدہ نہیں مگر وہ کما حقہ ہم نکالتے نہیں۔
اس سب میں سراسر پاکستانی سیاست دانوں کا ہی قصور ہے جو اول اپنے لالچ اور دوم اپنی جہالت کے باعث نہ تو کوئی دور رس پالیسی یا منصوبہ بنانے کے اہل ہیں اور نہ ہی ایسے کسی منصوبے پر عمل کرنے کے۔
 

شمشاد

لائبریرین
اس کے علاوہ جو ہمارے اربابِ اختیار نے اپنی ناجائز دولت دوسرے ملکوں میں محفوظ کر رکھی ہے، یہ بھی ایک بڑی وجہ ہے پاکستان میں افراط زر کی۔ اگر یہ اتنے ہی محب وطن ہیں تو کم از کم اپنی دولت ہی پاکستان کے بنکوں میں رکھ دیں۔
 
Top