محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
بھلائے کب بھولے گی ناخدائیٔ بزمِ محفل
کبھی سوچے تھے کیا ہم جدائئ بزمِ محفل؟
تینوں بے وزن ہیں اور ”بزمِ محفل“ ترکیب درست نہیں کہ یہ ”آتشِ نار“ کی قبیل سے ہے۔ 🙂نہیں ممکن اب سخن آرائیٔ بزمِ محفل
بھلائے کب بھولے گی ناخدائیٔ بزمِ محفل
کبھی سوچے تھے کیا ہم جدائئ بزمِ محفل؟
تینوں بے وزن ہیں اور ”بزمِ محفل“ ترکیب درست نہیں کہ یہ ”آتشِ نار“ کی قبیل سے ہے۔ 🙂نہیں ممکن اب سخن آرائیٔ بزمِ محفل
جی جی یہ ترکیب کے متعلق خیال تو کیا تھا مگر عروض ڈاٹ کام اس کو وزن میں ہی بتا رہی تھی تو ہم نے زیادہ دماغ وغیرہ استعمال نہیں کیا 😁تینوں بے وزن ہیں اور ”بزمِ محفل“ ترکیب درست نہیں کہ یہ ”آتشِ نار“ کی قبیل سے ہے۔ 🙂
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!چلیں میں آغاز کرتا ہوں:
جملہ: ”اردو محفل فورم کو ایک ڈیجیٹل رہنما کے طور پر سدا یاد کیا جائے گا۔“
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی اردو محفل!میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی اردو محفل!
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی، اردو محفل!
تیرے آنگن میں پلے سیکڑوں شاعر اور ادیب
تیری خوشبو ہے دلوں میں بسی، اردو محفل!
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی، اردو محفل!
تیرے آنگن میں پلے سیکڑوں شاعر اور ادیب
تیری خوشبو ہے دلوں میں بسی، اردو محفل!
جہاں استاد سکھانے کو ہیں ہر دم تیار
اور دلگیر ہیں احباب بھی، اردو محفل!
مکمل کاوش بصورت نظم:اردو محفل فورم! یاد یہ رکھنا ہر دم
ہر محفل میں تجھ کو یاد کیا جاوے گا
تیرے آنگن کی ہر خوشبو ساتھ چلے گی
بزمِ نو کو جب آباد کیا جاوے گا
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی، اردو محفل!
تیرے آنگن میں پلے سیکڑوں شاعر اور ادیب
تیری خوشبو ہے دلوں میں بسی، اردو محفل!
جہاں استاد سکھانے کو ہیں ہر دم تیار
اور دلگیر ہیں احباب بھی، اردو محفل!
یہ مرے لفظ کہ منسوب ہیں تجھ سے مری جاں
ہیں حقیقت میں صدائیں تری، اردو محفل!
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی اردو محفل!
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی، اردو محفل!
تیرے آنگن میں پلے سیکڑوں شاعر اور ادیب
تیری خوشبو ہے دلوں میں بسی، اردو محفل!
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی، اردو محفل!
تیرے آنگن میں پلے سیکڑوں شاعر اور ادیب
تیری خوشبو ہے دلوں میں بسی، اردو محفل!
جہاں استاد سکھانے کو ہیں ہر دم تیار
اور دلگیر ہیں احباب بھی، اردو محفل!
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی، اردو محفل!
تیرے آنگن میں پلے سیکڑوں شاعر اور ادیب
تیری خوشبو ہے دلوں میں بسی، اردو محفل!
جہاں استاد سکھانے کو ہیں ہر دم تیار
اور دلگیر ہیں احباب بھی، اردو محفل!
یہ مرے لفظ کہ منسوب ہیں تجھ سے مری جاں
ہیں حقیقت میں صدائیں تری، اردو محفل!
اسکور:میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی، اردو محفل!
تیرے آنگن میں پلے سیکڑوں شاعر اور ادیب
تیری خوشبو ہے دلوں میں بسی، اردو محفل!
جہاں استاد سکھانے کو ہیں ہر دم تیار
اور دلگیر ہیں احباب بھی، اردو محفل!
یہ مرے لفظ کہ منسوب ہیں تجھ سے مری جاں
ہیں حقیقت میں صدائیں تری، اردو محفل!
رنگ و خوشبو سے نہا جاتا ہے ماحول مرا
جیسے پھولوں کی ہو اک بستی سی اردو محفل
اسکور:مکمل کاوش بصورت نظم:
اردو کا جب استشہاد کیا جاوے گا
تیری لڑیوں کو استاد کیا جاوے گا
جانے تجھ کو کتنا یاد کیا جاوے گا
یاد تجھے بس لا تعداد کیا جاوے گا
جس محفل میں تجھ محفل کے شعر پڑھیں گے
محفل بھر ”ارشاد ارشاد“ کیا جاوے گا
اے آئی سے تیری لڑیاں سرچ کرا کر
ہر اک کو ذی استعداد کیا جاوے گا
اردو محفل فورم! یاد یہ رکھنا ہر دم
ہر محفل میں تجھ کو یاد کیا جاوے گا
تیرے آنگن کی ہر خوشبو ساتھ چلے گی
بزمِ نو کو جب آباد کیا جاوے گا
اردو کی جو بھی نئی کوشش ہوگی اسامہ!
اردو محفل کو بنیاد کیا جاوے گا
میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!میں نہ بھولوں گا تجھے اے مری اردو محفل!
بزم دیکھی نہیں تجھ سی کبھی، اردو محفل!
تیرے آنگن میں پلے سیکڑوں شاعر اور ادیب
تیری خوشبو ہے دلوں میں بسی، اردو محفل!
جہاں استاد سکھانے کو ہیں ہر دم تیار
اور دلگیر ہیں احباب بھی، اردو محفل!
یہ مرے لفظ کہ منسوب ہیں تجھ سے مری جاں
ہیں حقیقت میں صدائیں تری، اردو محفل!
رنگ و خوشبو سے نہا جاتا ہے ماحول مرا
جیسے پھولوں کی ہو اک بستی سی اردو محفل
جی جی، وہی ماہِ رمضان کے مہینے یا کوہ ہمالیہ کے پہاڑ کی مانند۔تینوں بے وزن ہیں اور ”بزمِ محفل“ ترکیب درست نہیں کہ یہ ”آتشِ نار“ کی قبیل سے ہے۔ 🙂
شب کی خامشی میں جز ہنگامہ فردا نہیںشمع محفل کی بجھنے والی ہے! 😢
بہت خوب!ایک اور (مذموم) کوشش پیش ہے۔
اک سفینہ تھا رواں، خواب سوار آتے ہیں،
یاد کے باندھے ہوئے، لوگ ہزار آتے ہیں۔
ناخدا محفل کا تھا، حرف میں روشن چراغ،
اب تو ہر سمت اندھیرا ہے، غبار آتے ہیں۔
جن کی باتوں سے تھی بزمِ دل و جاں کی بہار،
اب وہی چپ ہیں، فقط آنسو کنار آتے ہیں۔
اسی لیے مذموم کہہ رہے ہوں گے شایدبہت خوب!
جہاں تک میں سمجھی ہوں کہ ابتدا میں آپ صرف ایک مصرع پیش کریں گے۔ جب کوئی دوسرا دیے گئے مصرعے کو شعر میں بدلے گا پھر آپ باقی اشعار قطعہ ، نظم، یا غزل کی صورت پیش کر سکتے ہیں۔