تو نہیں تو تیرا دردِ جانفزا مل جائے گا --- باقی احمد پوری

تو نہیں تو تیرا دردِ جانفزا مل جائے گا
زندہ رہنے کا کوئی تو آسرا مل جائے گا

اے مری چشمِ پشیماں اپنے آنسو روک لے
رات کی تنہائی میں رونے سے کیا مل جائے گا

زندگی کے کارواں پر کچھ اثر پڑتا نہیں‌
اک مسافر کھو گیا تو دوسرا مل جائے گا

ساری بستی میں فقط میرا ہی گھر ہے بے چراغ
تیرگی سے آپ کو میرا پتہ مل جائے گا

سوچتے رہنے سے تو منزل کبھی ملتی نہیں‌
چلتے جاؤ راستے سے راستہ مل جائے گا

کوئی تو میرا بھی ہوگا منتظر باقی یہاں
اک نہ اک تو دل کا دروازہ کھلا مل جائے گا
(باقی احمد پوری)
 
Top