محمداحمد
لائبریرین
جاوید اختر ہمارے اور ہمارے بھائی کے پسندیدہ شاعر ہیں۔ اُن کی ایک غزل جو ہمیں پسند ہے ایک دن بیٹھے بیٹھے دماغ میں اُلٹ پُلٹ ہوگئی۔ سوچا اہلِ محفل کو بھی اس نئے ورژن سے روشناس کروا دیا جائے۔
تم ہوتے ہو جہاں حماقت ہوتی ہے
میں ہوتا ہوں، میری ہمت ہوتی ہے
اکثر وہ کہتے ہیں تکلف مت کرنا
اکثر کیوں کہتے ہیں حیرت ہوتی ہے
چاروں اور سے دیکھتے ہیں اُس شوخ کو ہم
ڈبے پر ہر شے کی قیمت ہوتی ہے
ماں کے ہاتھ میں چپل بھی ہے دھیا ن رہے
یہ مانا پیروں میں جنت ہوتی ہے
عادی ہوں میں دنیا بھر کی باتوں کا
جانتا ہوں میں اُن کو عادت ہوتی ہے
بسمہ اللہ پڑھ کر و ہ پانی ڈالتا ہے
دودھ میں اچھی خاصی برکت ہوتی ہے
تم ہوتے ہو جہاں حماقت ہوتی ہے
میں ہوتا ہوں، میری ہمت ہوتی ہے
اکثر وہ کہتے ہیں تکلف مت کرنا
اکثر کیوں کہتے ہیں حیرت ہوتی ہے
چاروں اور سے دیکھتے ہیں اُس شوخ کو ہم
ڈبے پر ہر شے کی قیمت ہوتی ہے
ماں کے ہاتھ میں چپل بھی ہے دھیا ن رہے
یہ مانا پیروں میں جنت ہوتی ہے
عادی ہوں میں دنیا بھر کی باتوں کا
جانتا ہوں میں اُن کو عادت ہوتی ہے
بسمہ اللہ پڑھ کر و ہ پانی ڈالتا ہے
دودھ میں اچھی خاصی برکت ہوتی ہے
یوں تو ہم سوچ رہے تھے کہ محفل پر اتنے دنوں بعد بھی ایسی فضول چیز پیش کرنا ٹھیک نہیں ہے لیکن سوچا کہ محفل اپنی ہے اور محفلین بھی۔ رہی بات فضول چیز کی تو وہ ہم نہیں پیش کریں گے تو کوئی اور کر دے گا۔ سو ہم ہی کیوں نا یہ کارِ خیر انجام دیں۔