تدبیر

ماہی احمد

لائبریرین
"اور اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے 8:30"

اللہ وہ ذات پاک ہے جو اپنی پیاروں کو رسوا نہیں ہونے دیتی۔ آپ نے دیکھا ہو گا اکثر خفیہ ایجنسی والے مجرم کو پکڑنے کے لئیے اسی سطح پر جا کر اسی کے طریقوں سے اسے پکڑتے ہیں اور پھر اسے قید کر لیا جاتا ہے، جرم کی سزا ملتی ہے وغیرہ۔ اللہ بھی تو ایسا ہی کرتا ہے ، جس کو اس نے ہدایت دینی ہو، جنہیں راہ پر لانا ہو انہیں ان ہی کے طریقوں سے پکڑ کر اپنی راہ پر لے آتا ہے، وہ جو چُنے ہوئے ہوں، وہ جو اس کے پیارے ہوں، یا جن کے بارے کسی ماں کی دعا قبول کر لی جائے کہ وہ وہ راہ اپنا لے جو پیارے رب کو پسند ہے۔ پس پھر وہ سوہنا رب بہترین تدبیر کرتا ہے، ایسی کہ ہم انسان گمان بھی نہیں کر سکتے، اور وہ اپنے پیاروں کو اُن ہی کی حرکتوں کی زنجیریں پہنا کر جن کی وجہ سے وہ راہِ ہدایت سے دور ہوتے ہیں، انہیں بے راہ روی کی دلدل سے نکال لیتا ہے، انہیں سینے سے لگا کر خوب پیار کرتا ہے، اور یوں انہیں اپنا اسیر بنا لیتا ہے، میرے پیارے مالک کا انداز ہی ایسا ہے کہ بندہ جو ایک بار اس کی جانب آنکھ اٹھا کر دیکھ لے تو پھر مرتے دم تک پلک نہ جھپکنے کی خواہش کر بیٹھتا ہے، ایسا اس کی محبت میں ڈوبتا ہے کہ پھر خشکی کی تمنا ہی دم توڑ جاتی ہے۔

ارنود وان ڈوورن کا واقعہ تو پڑھا ہی ہو گا ناں آپ نے۔ کتنی نفرت کرتا تھا وہ دین اسلام سے، یعنی اللہ کے دین سے، محمدؐ سے، اتنی کہ گستاخانہ خاکے بناتے بناتے نفرت کی انتہاؤں تک پہنچ گیا، اتنی نفرت کہ تسکین پانے کو توہین آمیز فلم بنانے کا سوچا۔ ہم سب نے دیکھا ہی ہے کہ جب بھی حبس بہت زیادہ بڑھ جائے تو پھر بارش ہوتی ہے، خنک ہوائیں چلتی ہیں، موسم کُھل کر خوشگوار ہو جاتا ہے۔ بس رب تعالیٰ بھی اس کا حبس بڑھا رہے تھے، اتنا کہ بارش ہو جائے اور دھل کر سب کچھ پاک ہوجائے، موسم کھُل کر خوشگوار ہو جائے، وہ نظر اُٹھ جائے کہ جس کے بعد کچھ بھی نہیں دِکھتا۔ بس پھر اس شخص نے فلم بنانے کے لئیے اسلام کا مطالعہ شروع کیا تاکہ اس میں کمیاں کجیاں تلاش سکے۔ مگر یہ کیا، یہاں تو بارش شروع ہو گئی پہلا قطرہ، دوسرا پھر تیسرا اور یوں موسلا دھار بارش برسی، اتنی کہ اس کی سوچ، اس کا دل اس کا نفس سب کچھ دھل کر پاک ہو گیا، موسم کُھل کر خوشگوار ہو گیا، خنک ہوائیں چلیں اور اس کی نگاہ اپنے پالنہار کی جانب اُٹھ گئی، سب بھید کُھل گئے، سارے پردے گر گئے، سب تاریکیاں چھٹ گئیں۔ کہتے ہیں وہ شخص پھر عمرے کے لئیے گیا، جب روضہ رسولؐ پہنچا تو خوب رویا، سوچتا ہو گا کیا منہ دکھاؤں کہ انہی کی تو توہین کرتا رہا ساری عمر پر شاید اسے علم نہ تھا کہ اس کے آنسو ہی تو نجات بن گئے۔ یوں وہ پیارے رب کا مقرب اس کا ولی اس کو پا گیا۔ اس نے خمیازے کے طور پر ایک ڈاکومنٹری فلم بھی بنائی۔

یہ میرے اللہ کی تدبیر تھی سب، اسے اپنی طرف بلانے کی، اپنی راہ دکھانے کی۔ آپ کے ارد گرد بھی بہت ہوں گے ایسے ، وہ جو رب کے پیارے ہیں، غور کیجیئے گا رب ان کے لئیے کیا تدبیر کرتا ہے۔

"بے شک میرا پروردگار بہترین تدبیر کرنے والا اور صاحبِ علم اور صاحب حکمت ہے 12:100"
 
آخری تدوین:
Top