تا نزع قاصد اس کی لے کر خبر نہ آیا ۔ نوا

فرخ منظور

لائبریرین
تا نزع قاصد اس کی لے کر خبر نہ آیا
پیغامِ مرگ آیا پر نامہ بر نہ آیا

گردش نصیب ہوں میں اس چشمِ پُر فسوں کا
دورِ فلک بھی جس کے فتنے سے بر نہ آیا

دیوانۂ پری کو کب اُنس، اِنس سے ہو
جو اُس کے در پر بیٹھا پھر اپنے گھر نہ آیا

خوبانِ جور پیشہ گزرے بہت ولیکن
تجھ سا کوئی جہاں میں بیداد گر نہ آیا

دیوار سے پٹک کر سر مر گئے ہزاروں
پر تُو وہ سنگ دل ہے بیرونِ در نہ ایا

غمازیوں نے ڈالے آپس میں تفرقے یہ
برسوں ہوئے کہ واں کا کوئی اِدھر نہ آیا

کس کس اذیتوں سے مارا نوا ؔ کو تو نے
کچھ بھی خدا کا ظالم تجھ کو حذر نہ آیا

(ظہور اللہ خان، نوا)
 

شمشاد

لائبریرین
تا نزع قاصد اس کی لے کر خبر نہ آیا
پیغامِ مرگ آیا پر نامہ بر نہ آیا

لاجواب مطلع ہے۔

بہت شکریہ فرخ بھائی شریک محفل کرنے کا۔
 
غمازیوں نے ڈالے آپس میں تفرقے یہ
برسوں ہوئے کہ واں کا کوئی اِدھر نہ آیا

کتنا سچا شعر ہے۔ فرخ بھائی، ہم کچھ کچھ یاد ہیں یا بھول گئے؟
 

فرخ منظور

لائبریرین
غمازیوں نے ڈالے آپس میں تفرقے یہ
برسوں ہوئے کہ واں کا کوئی اِدھر نہ آیا

کتنا سچا شعر ہے۔ فرخ بھائی، ہم کچھ کچھ یاد ہیں یا بھول گئے؟

بہت شکریہ راحیل! جناب آپ ہمیں بالکل یاد ہیں۔ لیکن لگتا ہے آپ ہمیں دانستہ بھلانا چاہتے ہیں۔ ;)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
دیوار سے پٹک کر سر مر گئے ہزاروں
پر تُو وہ سنگ دل ہے بیرونِ در نہ ایا

غمازیوں نے ڈالے آپس میں تفرقے یہ
برسوں ہوئے کہ واں کا کوئی اِدھر نہ آیا


واہ۔ بہت خوب۔ :)
حسبِ روایت بہترین انتخاب سخنور! بہت شکریہ :)
 

فرخ منظور

لائبریرین
دیوار سے پٹک کر سر مر گئے ہزاروں
پر تُو وہ سنگ دل ہے بیرونِ در نہ ایا

غمازیوں نے ڈالے آپس میں تفرقے یہ
برسوں ہوئے کہ واں کا کوئی اِدھر نہ آیا


واہ۔ بہت خوب۔ :)
حسبِ روایت بہترین انتخاب سخنور! بہت شکریہ :)

بہت نوازش فرحت کیانی! ہمیشہ خوش رہیں۔ :)
 
Top