بے کار پھر رہا ہے جو شیطان آج کل۔۔۔۔۔عبدالعزیز راقم

راقم

محفلین
السّلام علیکم، اسا تیذِ کرام!
خود غزل کا حلیہ کافی حد تک تبدیل کر دیا ہے ۔ اب ذرا اس پر تیز دھار اوزاروں سے جراحی کا عمل کیجیے۔ اور رپورٹ پیش کیجیے تاکہ مجرم کو بے نقاب کیا جا سکے۔محترم وارث صاحب آپ بھی تو آئیے ۔ کافی دن سے آپ کا انتظار ہے۔

ذرا ملاحظہ فرمائیے:

بے کار پھر رہا ہے جو شیطان آج کل
کرتے ہیں اس کا کام تو انسان آج کل

لگتا ہے آج کل کہ وہ بھی اداس ہیں
اور ہم بھی ہیں ذرا سے پریشان آج کل

جانے سےپہلے یوں تو کبھی روکتا نہ تھا
کچھ تلخ ہو گیا ہے یہ دربان آج کل

کس بات پر خفا ہیں وہ ہم کو خبر نہیں
غیروں پہ ہو رہے ہیں جو احسان آج کل

دینے لگے ہیں ہم کو مساوات کا سبق
رکھنے لگے ہیں ہاتھ میں میزان آج کل

راقم چلو کہ تھوڑا سا ہم بھی خرید لیں
بکنے لگا ہے شہر میں،ایمان آج کل
 

الف عین

لائبریرین
ور ہم بھی ہیں ذرا سے پریشان آج کل

ہونے لگے ہیں مَے کدے ویران آج کل
اور
راقم چلو کہ شہر سے ہم بھی خرید لیں
یہ تین مصرع ہی مروجہ بحر میں ہیں، اس کی تقطیع ہوگی
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلات۔فاعلن
اور ہم بھی ہیں ذرا سے پریشان آج کل
اُر ہم
مفعول
بِ ہیں ذراسِ
فاعلات
پریشان
آج کل
فاعلات/فاعلن
باقی مصارع میں شاید یہ بحر بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلات/فاعلن
 

الف عین

لائبریرین
جو وارث اور تمہاری گزارش۔

بے کار پھر رہا ہے جو شیطان آج کل
کرتے ہیں اس کا کام تو انسان آج کل
درست ہے

لگتا ہے آج کل کہ وہ بھی اداس ہیں
اور ہم بھی ہیں ذرا سے پریشان آج کل

پہلا مصرع اب بھی بحر سے خارج ہے، نہ جانے اس طرح گنگنانے میں کیونکر آ گیا؟
یوں کیا جا سکتا ہے
محسوس ہو رہا ہےکہ وہ بھی اداس ہیں

جانے سےپہلے یوں تو کبھی روکتا نہ تھا
کچھ تلخ ہو گیا ہے یہ دربان آج کل
درست

کس بات پر خفا ہیں وہ ہم کو خبر نہیں
غیروں پہ ہو رہے ہیں جو احسان آج کل
درست

دینے لگے ہیں ہم کو مساوات کا سبق
رکھنے لگے ہیں ہاتھ میں میزان آج کل
کچھ سوال اٹھاتا ہے، کون دے رہے ہیں سبق اور کون میزان اٹھا رہے ہیں؟
یوں کہا جا سکتا ہے
دینے لگے جو ہم کو مساوات کا سبق

راقم چلو کہ تھوڑا سا ہم بھی خرید لیں
بکنے لگا ہے شہر میں،ایمان آج کل
درست
 

راقم

محفلین
آپ کی ہدایات کی روشنی میں غزل درست کر کے ارسال ہے

جو وارث اور تمہاری گزارش۔

بے کار پھر رہا ہے جو شیطان آج کل
کرتے ہیں اس کا کام تو انسان آج کل
درست ہے

لگتا ہے آج کل کہ وہ بھی اداس ہیں
اور ہم بھی ہیں ذرا سے پریشان آج کل

پہلا مصرع اب بھی بحر سے خارج ہے، نہ جانے اس طرح گنگنانے میں کیونکر آ گیا؟
یوں کیا جا سکتا ہے
محسوس ہو رہا ہےکہ وہ بھی اداس ہیں

جانے سےپہلے یوں تو کبھی روکتا نہ تھا
کچھ تلخ ہو گیا ہے یہ دربان آج کل
درست

کس بات پر خفا ہیں وہ ہم کو خبر نہیں
غیروں پہ ہو رہے ہیں جو احسان آج کل
درست

دینے لگے ہیں ہم کو مساوات کا سبق
رکھنے لگے ہیں ہاتھ میں میزان آج کل
کچھ سوال اٹھاتا ہے، کون دے رہے ہیں سبق اور کون میزان اٹھا رہے ہیں؟
یوں کہا جا سکتا ہے
دینے لگے جو ہم کو مساوات کا سبق

راقم چلو کہ تھوڑا سا ہم بھی خرید لیں
بکنے لگا ہے شہر میں،ایمان آج کل
درست

السلام علیکم، استاذِ محترم!
رات کے بعد تو مجھے آپ کو کچھ کہتے ہوئے ڈر بھی لگنے لگا ہے اور شرم بھی آ رہی ہے۔
آپ اپنی صحت کا بہت خیال رکھیے۔
آپ کی مصروفیات دیکھ کر میں یہ سوچ رہا ہوں کہ میری وجہ سے آپ کو اور زحمت نہ ہو۔ آپ جیسے لوگ پوری ملت کا سرمایہ ہوتے ہیں۔
بس آپ تھوڑی بہت رہنمائی فرما دیا کیجیے۔ زیادہ تفصیلات کی ضرورت نہیں۔
البتہ وارث صاحب سےسفارش کر دیجیے کہ وہ مجھے تھوڑا زیادہ وقت دے دیا کریں۔ (مذاق(
اللہ آپ کو دائمی صحت و تندرستی سے نوازے اور عمرِ دراز عطا فرمائے تاکہ آپ اپنے نیک مقاصد کو احسن طریقے سے پایۂِ تکمیل تک پہنچا سکیں۔اپنی دعاؤں میں یاد رکھیے گا۔
والسلام

غزل آپ کی ہدایات کی روشنی میں درست کر رہا ہوں۔
" کاپی پیسٹ کا آپشن نہ ہوتا تو یہ کام بھی کافی مشکل تھا"

بے کار پھر رہا ہے جو شیطان آج کل
کرتے ہیں اس کا کام تو انسان آج کل

محسوس ہو رہا ہےکہ وہ بھی اداس ہیں
اور ہم بھی ہیں ذرا سے پریشان آج کل

جانے سےپہلے یوں تو کبھی روکتا نہ تھا
کچھ تلخ ہو گیا ہے یہ دربان آج کل

کس بات پر خفا ہیں وہ ہم کو خبر نہیں
غیروں پہ ہو رہے ہیں جو احسان آج کل

دینے لگے جو ہم کو مساوات کا سبق
رکھنے لگے ہیں ہاتھ میں میزان آج کل

راقم چلو کہ تھوڑا سا ہم بھی خرید لیں
بکنے لگا ہے شہر میں،ایمان آج کل
 

راقم

محفلین
السلام علیکم، استاذِ محترم!
بہت شکریہ۔
آپ کی حوصلہ افزائی میرے لیے باعثِ مسرت ہے۔
دعاؤں کا طالب
 

راقم

محفلین
بھیا خرم! ہم کون ہوتے ہیں آپ سے آگے نکلنے والے۔

مبارک ہو راقم صاحب آپ کامیاب جا رہے ہیں ہم سے آگے نکلنے کی کوشش نا کیجئے گا ہمیں بھی ساتھ لے کر چلنا ہے آپ کو

السلام علیکم، خرم بھائی!
یہ "صاحب" پھر کہاں سے آ گیا؟
حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ۔
آپ تو منزل کے قریب پہنچ چکے ہیں جب کہ میں نے ابھی سفر کا آغاز کیا ہے۔ میں کیسے آگے نکل سکتا ہوں؟
اللہ آپ کو ہمیشہ اپنی حفظ و امان میں رکھے۔
والسلام
 

مغزل

محفلین
ماشا اللہ راقم صاحب، عملِ جراحی کے بعد تو غزل و غزال ہو گئے ہم ۔ اللہ تبارک تعالیٰ برکتیں نصیب فرمائے ، آمین
 

جیہ

لائبریرین
جانے سےپہلے یوں تو کبھی روکتا نہ تھا
کچھ تلخ ہو گیا ہے یہ دربان آج کل

کس بات پر خفا ہیں وہ ہم کو خبر نہیں
غیروں پہ ہو رہے ہیں جو احسان آج کل
ماشاء اللہ راقم صاحب۔ یہ دو شعر آپ نے خوب کہے ہیں۔

دوسرے شعر پر نہ جانے کیوں غالب یاد آگئے

تم جانو،تم کو غیر سے جو رسم و راہ ہو
مجھ کو بھی پوچھتے رہو تو کیا گناہ ہو؟
 

مغزل

محفلین
لیکن جوجو۔
اسد ؔ کو بُت پرستی سے غرَ ض دردآشنائی ہے
نہاں ہیں نالہِ ناقوس میں در پردہ ’’ یارب ہا ‘‘
 

راقم

محفلین
بقول کسے" من آنم کہ من دانم"

ماشا اللہ راقم صاحب، عملِ جراحی کے بعد تو غزل و غزال ہو گئے ہم ۔ اللہ تبارک تعالیٰ برکتیں نصیب فرمائے ، آمین

السلام علیکم، محترم م۔م۔مغل صاحب!
ذرہ نوازی ہے آپ کی، ورنہ "من آنم کہ من دانم" ۔
آپ کافی دنوں سے تشریف نہیں لا رہے تھے شاید وقت نہیں ملا۔ آتے رہا کیجیے۔ مجھے آپ اساتیذو احباب کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔
دعاؤں میں یاد رکھیے۔ اللہ آپ کو دائمی خوشیوں سے نوازے۔
والسلام
 

راقم

محفلین
جیہ بیٹی! آپ کا بہت شکریہ

ماشاء اللہ راقم صاحب۔ یہ دو شعر آپ نے خوب کہے ہیں۔
دوسرے شعر پر نہ جانے کیوں غالب یاد آگئے
تم جانو،تم کو غیر سے جو رسم و راہ ہو
مجھ کو بھی پوچھتے رہو تو کیا گناہ ہو؟

السلام علیکم، جیہ بیٹی!
اشعار کو پسند کرنے کے لیے بہت شکریہ۔
کہاں شاعری اور کہاں ہم؟ بس الفاظ کی ترتیب بدل کر شعر بنانے کی کوشش ہوتی ہے۔
والسلام
 
Top