بے پر کی

نایاب

لائبریرین
اسے بے پر کی سمجھ بھی لیا جائے تو کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔
مگر
تم کیا جانو کہ " رضوانہ " کیا ہے ؟

راضی رہتی ہے میرے ساتھ ہر حال میں
ضد نہیں کرتی کبھی بھی وہ اپنے جمال میں
وفا و محبت کا ہے وہ پیکر ہر "قال " میں
البیلی الھڑ نار ہے اپنی مست چال میں
نین نقش ہیں اس کے تیکھے تیکھےمثال میں
ہر پل وہی شامل ہے میرے ہر کمال میں
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بھیا آپ کہتے ہیں تو ٹھیک ہی کہتے ہوں گے:)
چھوٹے بھائی آپ کہتے ہیں تو آپ بھی ٹھیک ہی کہتے ہوں گے۔
سب بڑوں کو ہی ٹھیک کہے جا رہے ہیں۔ لیکن آخر میں تو پھر چھوٹے بھائی کو ہی ٹھیک کہنا ہے ناں تو میں کہہ دیتی ہوں۔ :)
 
اماں میاں! چنانچہ خالو جان کی بیٹی کی شادی کی دعوت سر آنکھوں پر اور اللہ بچی کو سدا خوش رکھے۔۔۔ چنانچہ آپ کو تو معلوم ہی ہے کہ ہم کس قدر مصروف ہوتے ہیں۔ چنانچہ تقریب میں ہماری شرکت مشکل ہی سمجھی جائے۔ خیر! چنانچہ آپ تھوڑی دیر بیٹھیں، دھوپ میں چل کر آئے ہیں۔۔۔ چنانچہ ابھی شربت منگواتے ہیں۔

چھٹن نائی کے لیے یہ کوئی نیا تجربہ نہیں تھا۔ اسے پہلے ہی معلوم تھا کہ یہی کچھ ہونے والا ہے۔ نواب صاحب کی وہی ازلی عدیم الفرصتی کا رونا کہ جس کا سبب کسی کے علم میں نہیں تھا۔ آخر کو وہ کہاں اس قدر مصروف رہتے تھے؟ ۔۔۔ جبکہ جب بھی دیکھو، وہ حویلی کی دالان میں مسند پر گاؤ تکیے سے ٹیک لگائے حقے کی نَے کے ساتھ کھیل رہے ہوتے یا پھر کوئی ملنے ملانے آ جاتا تو اس کے ساتھ چونکہ چنانچہ کر رہے ہوتے۔ چھٹن نائی کو یہ بھی معلوم تھا کہ اس دعوت نامے کے جواب میں بھی نواب صاحب ہمیشہ کی طرح تقریب میں اپنی موجودگی کا ثبوت ضرور بھیجیں گے، شاید اسی لیے وہ اپنے ساتھ ایک عدد خالی جھولا بھی لایا تھا۔ تھوڑی دیر بعد شربت پی کر چھٹن نے کہا کہ نواب صاحب اب اجازت دیجئے، ابھی اور بھی لوگوں کے یہاں دعوت نامے کی ہلدی پہنچانی ہے۔۔۔ نواب صاحب نے حقے کی نَے چلم کے پاس چھلے سے اٹکاتے ہوئے گلا کھنکھار کر بانگ دی:

اجی چنانچہ سنتی ہو!۔۔۔ تھوڑے وقفے کے بعد جب زنانخانے کے پردے میں جنبش ہوئی تو بڑے ہی سبک لہجے میں گویا ہوئے۔۔۔ چنانچہ خالو جان کی بیٹی سلمیٰ کی شادی کا دعوت نامہ آیا ہے۔ اب چنانچہ ہم تو مصروفیت کے باعث حاضر نہ ہو سکیں گے۔ چنانچہ خالو جان کو ہماری عدم حاضری کا ملال بھی بہت ہوگا۔ چنانچہ ہم نے سوچا ہے کہ تقریب میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے لیے کچھ نہ کچھ نشانی بھجوا دیتے ہیں۔ چنانچہ ذرا ایک جوڑی ناگرے کی جوتیاں ہماری الماری سے نکال کر لفافے میں رکھ دیجئے۔۔۔

خاتون خانہ کو شاید نواب صاحب کی خصلت کا بہت اچھی طرح اندازہ تھا لہٰذا ان کے کہنے سے پہلے ہی وہ ایک جوڑی سنہری مائل رنگت کی جوتیاں ساتھ لیتی آئی تھیں جسے پردے کے نیچے سے کھسکا کر زنانخانے میں واپس چلی گئیں۔

چنانچہ میاں چھٹن! آپ وہ جوتیوں کا جوڑا سنبھال کر اٹھا لیں اور چنانچہ خالو جان کو ہمارا آداب کہیے گا اور کہیے گا کہ چنانچہ ہم عدیم الفرصتی کے باعث حاضر نہ ہو سکیں گے چنانچہ بروز تقریب ہماری موجودگی کے احساس کی خاطر یہ جوتیاں کسی اونچی جگہ مثلاً طاق یا تپائی پر آویزاں کر دیں۔ اور چنانچہ میاں چھٹن یہ بھی آپ کی ذمہ داری ہے کہ بعد تقریب آپ سنبھال کر انھیں ہم تک لوٹا بھی جائیں۔ چنانچہ ہم مشکور ہوں گے۔ چنانچہ یہ لیں اپنی بخشیش۔۔۔

نواب صاحب کو شاید کسی کے گھر جانا اپنی شان کی تقصیر کے مترادف لگتا تھا اس لیے ہر دفعہ خواہ کوئی تقریب ہو، مشاورت ہو یا تہوار کہیں بھی جانے سے صاف بہانہ کر جاتے تھے خواہ داعی کتنا ہی عزیز کیوں نہ ہو۔ بخیل بھی نہ تھے اور ملنسار بھی بہت تھے لیکن تب تک جب لوگ ان کی حویلی میں آئیں۔ ہر چھوٹے بڑے کو احترام سے بٹھاتے، چائے پان بھی پوچھتے لیکن دوسروں کے یہاں بیشتر اپنی جوتیاں ہی بھجواتے تھے۔ اس نوٹ کے ساتھ کہ سمجھ لیں کہ ہم موجود ہیں۔

آج نواب صاحب بہت خوش تھے۔ حویلی صبح سے ہی سجائی جا رہی تھی۔ شامیانہ لگایا جا چکا تھا، باورچیوں نے انیٹیں جوڑ کر دیگچے چڑھا دیئے تھے اور ہوا میں مرغن غذاؤں کی خوشبوئیں تیر رہی تھیں۔ ادھر زنانخانے کی طرف سے عورتوں کے گانے کی ڈوبتی ابھرتی آوازیں آ رہی تھیں۔ ہمیشہ اپنی مسند کے ساتھ ٹیک لگائے بیٹھے رہنے والے نواب صاحب بھی آج حویلی میں ادھر سے ادھر گھومتے پھر رہے تھے۔ آخر کو شام تک ان کی بیٹی کی بارات جو آنے والی تھی۔ توقع تھی کہ دوپہر کے بعد سے ہی اعزہ و اقارب شرکت کے لیے حاضر ہونے لگیں گے اس لیے ان کے بیٹھنے کے لیے کرسیوں اور ضیافت کے لیے شربت پانی کا انتظام پہلے سے ہی کر دیا گیا تھا۔

دوپہر بیت چکا تھا، سورج ڈھلنے لگا تھا لیکن ابھی تک متوقع مہمانوں کی آمد نہیں ہوئی تھی۔ بارات تو خیر دن ڈوبنے کے بعد ہی آنی تھی لیکن اعزہ و اقارب کو تو اب تک آجانا چاہیے تھا۔۔۔ تیسرے پہر چھٹن نائی ایک جھولا اٹھائے حاضر ہوا اور سیدھا وہاں بڑھتا چلا گیا جہاں مہمانوں کے لیے کرسیاں لگائی گئی تھیں۔ پھر احتیاط سے تھیلے کے اندر سے ایک جوڑی جوتیاں نکالیں اور ان کو ایک کرسی پر رکھ دیا۔ سامنے میز پر مٹھائی کی ایک پیالی اور شربت کا گلاس بھی رکھ دیا۔ نواب صاحب یہ سارا منظر حیران حیران آنکھوں سے دیکھ رہے تھے، آخر کچھ سمجھ میں نہ آیا تو پوچھ بیٹھے:

اماں میاں چھٹن چنانچہ یہ کیا کرتے ہیں آپ؟ ۔۔۔ چھٹن بھی اس متوقع سوال کے لیے تیار تھا اس لیے چھوٹتے ہی کہا کہ نواب صاحب! در اصل آپ کے خالو جان ذرا مصروف ہیں اس لیے وہ خود شرکت نہ فرما سکے چنانچہ اپنی موجودگی کی نشانی کے طور پر اپنی جوتیاں بھجوا دیں۔۔۔

چنانچہ میاں خوب! بھئی چنانچہ یہ بھی کوئی بات ہوئی؟ یعنی کہ چنانچہ یہ بھی خوب رہی۔۔۔ چنانچہ۔۔۔

ابھی نواب صاحب سنبھلنے بھی نہ پائے تھے کہ ان کے چچیرے بھائی نواب شکور کا نوکر کلّو بھی ایک جوڑی جوتیاں لیے حاضر ہو گیا۔۔۔ پھر تو یہ سلسلہ ہی چل نکلا۔۔۔ یکے بعد دیگرے اعزہ کی جوتیوں کی جوڑیاں آتی رہیں اور کرسیوں پر سجائی جاتی رہیں۔ ایک ساعت گزری تو کم و بیش پچاس جوڑی جوتیاں مہمان خانے کی دالان میں لگی کرسیوں پر ایک قطار میں سجی ہوئی تھیں۔ جس کے آخری سرے پر نواب صاحب ہتھیلی میں سر دیے نمناک آنکھوں سے اگر، مگر، چونکہ، چنانچہ، لہٰذا، لیکن اور اس لیے میں غلطاں و پیچاں تھے۔۔۔ چنانچہ!!!
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
اماں بھیا!!! چنانچہ آپ نے ایک بے پر کی لکھ ہی دی۔ بھئی بہت خوب چنانچہ پہلے تو ہم اپنی جوتیاں بھیجنے والے تھے لیکن پھر خود ہی یہاں آگئے ہیں پڑھنے۔۔چنانچہ جب ہم آ ہی گئے ہیں تو آپ اس دھاگے کو کھلا ہی رکھیں، چنانچہ بے پرکیاں لکھنے میں اتنا ٹائم نہ لیا کریں۔
 

فاتح

لائبریرین
اماں بھیا!!! چنانچہ آپ نے ایک بے پر کی لکھ ہی دی۔ بھئی بہت خوب چنانچہ پہلے تو ہم اپنی جوتیاں بھیجنے والے تھے لیکن پھر خود ہی یہاں آگئے ہیں پڑھنے۔۔چنانچہ جب ہم آ ہی گئے ہیں تو آپ اس دھاگے کو کھلا ہی رکھیں، چنانچہ بے پرکیاں لکھنے میں اتنا ٹائم نہ لیا کریں۔
ارے واہ تم نے تو کوزے میں دریا بند کر دیا :)
 

فاتح

لائبریرین
تو اس طرح ہنسنے کا مقصد ؟ چنانچہ آپ ہمارا مذاق اڑا رہے ہیں؟
جائیے بھیا ہم نہیں آپ کو اپنا مرید بناتے۔۔۔ چنانچہ۔۔:nottalking:
اوہ تو کیا تمھارے مرید روندو ہیں؟ اگر ایسا ہے تو ہم روتی شکل بنا لیتے ہیں :cry::cry::cry:
اب ٹھیک ہے نا؟ :cry2::cry2::cry2:
 

نایاب

لائبریرین
ہے تو بے پر کی مگر چونکہ مکمل معنویت کے ساتھ ادلے کے بدلے کو بیان کر رہی ہے ۔
چنانچہ اسے مفید نصیحت کی ریٹنگ میں شامل کر دیا ۔
 
Top