بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے (غالب سے معذرت)

تھوبڑا سُوج کر بنا کیا ہے
بیگم آخر تجھے ہوا کیا ہے

دن بدن پھیلتی ہی جاتی ہیں
بیویوں کا یہ مسئلہ کیا ہے

میری بیگم سے لڑ کے دیکھ ذرا
مجھ کو ڈرپوک مارتا کیا ہے

سر جھکاتا ہے ہر بھلا شوہر
جب وہ کہتی ہے "گھورتا کیا ہے"

اس کی ڈولی ہے میرے کاندھے پر
عشق میں اور مجھے ملا کیا ہے

وہ نہیں تھی ترے مقدر میں
اس کے شوہر کو گھورتا کیا ہے

حور جیسی تھی رات کو دلہن
صبح بستر سے یہ اُٹھا کیا ہے

خود ہی شادی کا شوق تھا تجھ کو
اہلِ خانہ کو کوستا کیا ہے

مفلسی میں بھی آٹھ دس بچے
اور ہمت کی انتہا کیا ہے

جوتیوں سے تجھے نوازیں گی
لڑکیوں کو تُو تاڑتا کیا ہے

شعر کوئی سمجھ نہیں آیا؟
کھوپڑی میں تری بھرا کیا ہے
 

شمشاد

لائبریرین
یوسف بھائی شکریہ،
اللہ زندگی کرے میرا ایک ہی بیٹا ہے
اس بات سے آپ میری غربت اور کم ہمتی کا اندازہ لگا سکتے ہیں :)
اللہ برکت دینے والا ہے۔

ہمت مرداں مدد خدا

اٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے
پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے
 
تو یوں کہیں نا شمشاد بھائی

اٹھ باندھ کمر کیا کرتا ہے
بیوی سے کیوں تُو ڈرتا ہے

کانٹوں سے نہ ڈر، چُن پھولوں کو
کیوں دور سے آہیں بھرتا ہے

:)
 
واہ بلال بھائی!
کیا مشورہ دیا ہے
لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ جواب میں لڑکیاں کچھ اس طرح کےاشعار لکھ کر لگا دیں:

پہلے حسرت سے دیکھتے تھے ہمیں
اب تو لگتا ہے سو گئے لڑکے

کالج آنےکو دل نہیں کرتا
خار راہوں میں بو گئے لڑکے

چھیڑتے ہیں نہ تاڑتے ہیں ہمیں
کتنے بے ذوق ہو گئے لڑکے
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
واہ بلال بھائی!
کیا مشورہ دیا ہے
لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ جواب میں لڑکیاں کچھ اس طرح کےاشعار لکھ کر لگا دیں:

پہلے حسرت سے دیکھتے تھے ہمیں
اب تو لگتا ہے سو گئے لڑکے

کالج آنےکو دل نہیں کرتا
خار راہوں میں بو گئے لڑکے

چھیڑتے ہیں نہ تاڑتے ہیں ہمیں
کتنے بے ذوق ہو گئے لڑکے
ہائے ہائے
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے

ویسے بھی صنفِ نازک کو کسی طور چین نہیں۔
 
واہ بلال بھائی!
کیا مشورہ دیا ہے
لیکن کہیں ایسا نہ ہو کہ جواب میں لڑکیاں کچھ اس طرح کےاشعار لکھ کر لگا دیں:

پہلے حسرت سے دیکھتے تھے ہمیں
اب تو لگتا ہے سو گئے لڑکے

کالج آنےکو دل نہیں کرتا
خار راہوں میں بو گئے لڑکے

چھیڑتے ہیں نہ تاڑتے ہیں ہمیں
کتنے بے ذوق ہو گئے لڑکے
اس صنف نازک کا بھی خدا حافظ ہے۔ (ہر کوئی نہیں جو اس طرح کی ہیں)
:rollingonthefloor:
 
Top