بنام مزدور۔۔۔

بہت مصروفیت ھے نا تمہیں ؟ کبھی پسینہ خشک ہوا ؟؟ بہت زعم ھے، کہ قائد کے فرمان پر عمل کرتے ہو ۔ مگر ہم تمہیں کیا دیں گے ؟ ہم بہت احسان فراموش ہیں ۔ارے ہم وہ قوم ہیں، جو آج تک لیاقت علی خان کے قاتلوں تک نہیں پہنچ پائے، وہ قوم جو اپنے ہاتھوں نا اہل حکمران منتخب کر کے پھر انھیں گالیاں دیتی ھے ، وہ قوم جس نے عبدالستار ایدھی کی اتنی خدمات کے بعد بھی کچھ نہیں دیا ، تمہیں کیا دے گی ؟؟سال میں ایک دن "لیبر ڈے " منا کر کیا ملے گا ؟ وہ دن جب چھٹی ہونے کے باوجود تم اوور ٹائم کرتے ہو کہ شائد گھر کا خرچ بچ سکے , اس دن کا تمہیں کیا فائدہ ؟؟ الٹا ایک دن کی دیہاڑی کٹ جاتی ھے ۔ فائدہ تو یہاں بھی سرمایہ داروں کو ہو رہا ۔۔۔ اطمینان سے چھٹی گزارتے ۔۔۔۔ وہ دور تو اب پارینہ خواب ہوا جب مزدور کو اس کی مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے مل جاتی تھی ، اب تو کہا جاتا ہے " جا بھائی کل آنا "
افسوس تو یہ ہے کہ اس ایک دن ہم سوشل میڈیا پر پوسٹس لگا کر ، اخبارات میں آرٹیکل لکھ کر یا شعر و شاعری لکھ کر ہم یہ ثابت کرتے ہیں کہ ہم مزدوروں کی بہت قدر کرتے ہیں ، جبکہ حقیقت اس کے برعکس ھے ، اصلی " لیبر ڈے " تو تب ہوگا جب تمھیں صحیح معنوں میں قوم کا معمار سمجھا جائے گا ، جب تمہیں عزت ملے جو تمہارا حق ھے ، اور اگر یہ نہیں ملتا تمہیں ، تو سب بیکار ، آرٹیکل شاعری،، دل کو چھو جانے والے جملے سب لفظی ۔۔۔
 

اے خان

محفلین
مزدوروں کی حالت پر اللہ رحم کرے . پاکستان میں مزدوروں کی تنخواہ 12000سے15000تک ہے لیکن اب بھی ہمارے گاؤں کے کارخانوں میں مزدور 12 گھنٹے ڈیوٹی کرتا ہے اور تنخواہ 6000ہزار.
 
مزدوروں کی حالت پر اللہ رحم کرے . پاکستان میں مزدوروں کی تنخواہ 12000سے15000تک ہے لیکن اب بھی ہمارے گاؤں کے کارخانوں میں مزدور 12 گھنٹے ڈیوٹی کرتا ہے اور تنخواہ 6000ہزار.
شاید مزدور کی یہی بےبسی ہے کے مزدور کا پسینہ ادب کی طراوت کا سامان بن گیا ہے
 
دیانتداری سے یہ کہوں گا کہ یہ تحریر اچھی کوشش ہے۔
معذرت کے ساتھ کہوں گا کہ لگتا نہیں کہ اردو ماسٹرز کے طالب علم کی تحریر ہے۔
 
ا

اچھا ویسے لگتا نہیں
اگر آپ کو برا لگا ہے تو میں تدوین کر کے تبصرہ ہٹا دیتا ہوں مگر میں اپنی اس بات پر قائم ہوں۔
طنزیہ تو نہیں ہے تعریفیہ کہ سکتی ہیں ۔ میری جانب سے یہ ایک دیانتدارانہ تبصرہ تھا۔
 
Top