بلاگ اسپاٹ پاکستان میں بلاک

نعمان

محفلین
پاکستان میں بلاگ اسپاٹ کو حکومت نے بلاک کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پچھلے چند دن سے بلاگرز کی ایک بڑی تعداد پاکستان سے بلاگ اسپاٹ کو ایکسس کرنے میں مسلسل ناکام ہے۔ تاہم بلاگر بالکل صحیح کام کررہا ہے اور بلاگرز ابھی بھی بلاگنگ کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں بلاگرز کو مشترکہ حکمت عملی اپنانا چاہئیے دیکھیں خالد عمر کے فورم پر یہ تھریڈ:

اس سلسلے میں‌ آپ سب لوگوں‌سے گذارش ہے کہ متعلقہ حکام کو کم از کم ایک ای میل بھیجیں‌ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ آیا حکومت نے واقعی یہ سائٹ بلاک کی ہے یا نہیں۔ اگر ایسا جان بوجھ کر کیا گیا ہے پاکستانی ہزارہا بلاگ پڑھنے سے محروم کردئیے گئے ہیں۔ لگتا ہے چینی حکومت نے اپنے آمر دوست کو چین میں یہی مشورے دینے کے لئیے بلایا تھا۔ کہ جس طرح ہم نے گوگل کو تڑی لگا کر اپنی مرضی کے سرچ رزلٹ تیار کروائے ہیں ایسے تم بھی بلاگر کو بند کردو ورنہ کہیں یہ بلاگر کسی دن اسلام آباد کے آبپارہ چوک پر تمہارے ٹینکوں کے آگے نہ آکر کھڑے ہوجائیں۔
 

نعمان

محفلین
زکریا کچھ کہنا مشکل ہے اتنے دن ہوگئے اور ابھی تک کسی آئی ایس پی نے اس بارے میں کوئی جواب نہیں دیا۔ نہ ہی پی ٹی اے کی طرف سے کوئی رسپانس مل رہا ہے۔
 

جیسبادی

محفلین
ptcl کے پاس انٹرنیٹ کا کوئی خاص کنٹرول نہیں۔ فائیبر کے علاوہ سیٹیلائٹ لنک بھی ہیں، جو ptcl کے راستے نہیں گزرتے۔ فائیبر جب ٹوٹا تھا تو سنا ہے کہ کوئی اپنا nameserver نہ ہونے کے باعث، جو سائٹ پاکستان کے اندر ہیں (بہت کم ہیں) تک بھی رسائی ممکن نہ تھی۔ ISP آپس میں لنک نہیں ہیں، سب اپنی ٹریفک غالباً ایک ہی سوئچ کو کراچی میں بھیج دیتے ہیں۔ یہ بھی معلوم نہیں کہ ملک کے اندر کی ٹریفک اندر ہی رہتی ہے یا بلاضرورت باہر کا چکر لگا کر واپس آتی ہے۔

آجکل ISP 's کچھ تجربات کر رہے ہیں traffic shaping کے۔ یہ زیادہ تر VoIP کو، یا bittorrent کو آہستہ کرنے کیلئے۔ ممکن ہے ptcl بھی ماڈرن دنیا میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا ہو۔ مائیکل گیسٹ کا کالم ٹورانٹو سٹار میں ان موضوعات پر چھپتا ہے۔

پچھلے دنوں ٹورانٹو سٹار نے لکھا تھا کہ ٹیلیفوں کالوں کا کچھ ایسا چکر بھی ہے کہ لانگ ڈسٹنس کالیں امریکہ کے سوئچ سینٹرز میں بلاضرورت آتی ہیں جہاں بش انھیں ریکارڈ کر لیتا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آپ کہہ رہیں تو ہو گا politically correct، میں تو اس کی political correctness پر زیادہ دھیان نہیں دیتا۔
 

نعمان

محفلین
بلاگ اسپاٹ پر ہوسٹڈ بلاگ وزٹ کرنے کے آسان طریقے:

پاکستان میں موجود ایسے قارئین جو بلاگ اسپاٹ پر ہوسٹ کئیے گئے بلاگ وزٹ نہ کرپارہے ہوں وہ درج ذیل طریقوں پر عمل کرکے اس رکاوٹ کو عبور کرسکتے ہیں۔

بلاگ کی آر ایس ایس فیڈ بلاگ لائنز یا کسی دوسرے ویب بیسڈ آر ایس ایس فیڈ ریڈر کی مدد سے سبسکرائب کی جائے۔

سب سے بہترین پراکسی گوگل ٹرانسلیٹ کی ہے۔ اسے استعمال کرنا کا طریقہ یہ ہے:
http://translate.google.com/translate?u=http://googleblog.blogspot.com

یہاں گوگل بلاگ کی جگہ جس بلاگ کو آپ دیکھنا چاہتے ہیں اس کا یو آر ایل دیں۔

تبصرہ کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اوپر والے طریقے پر عمل کرتے ہوئے بلاگ کو وزٹ کیا جائے اور وہاں سے تبصرے کا لنک کاپی کیا جائے۔ رائٹ کلک کرکے کاپی لنک لوکیشن منتخب کریں۔ اب اپنے براؤسر کی ایڈریس بار میں پیسٹ کریں۔ یہ لنک کچھ اس قسم کا ہوگا
http://www.blogger.com/comment.g?blogID=18185113&postID=114127921847009965

کیونکہ فی الوقت بلاگر ڈاٹ کام بالکل صحیح چل رہا ہے اسلئیے تبصرہ کرنے یا بلاگ کرنے میں آپ کو کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہئیے۔ لیکن اگر آپ بلاگر ڈاٹ کام پر بھی لاگ آن نہیں ہوپاتے تو مجھے ای میل بھیجیں میرا پتہ ہے وائے ڈاٹ نعمان ایٹ جی میل ڈاٹ کام۔
 

شعیب صفدر

محفلین
بری خبر۔۔۔ یہاں سے پہلے اسپائڈر کے بلاگ پر پڑھی۔۔۔۔
خیر کوئی بات نہیں۔۔۔۔ انتظار کرتے ہے کیا ہوتا ہے
 
جواب

زباں پہ مہر لگی ہے تو کیا کہ رکھ دی ہے
ہر ایک حلقہ زنجیر میں زباں میں نے

کیا اس قسم کی حرکتیں کرنے سے اپنے دل کی بات کہنے والوں کو روکا جاسکتا ہے۔ نا ممکن کیونکہ

بول کہ لب آزاد ہیں تیرے
بول زباں اب تک تیری ہے
 

زیک

مسافر
مکڑے کے بلاگ کے مطابق اس کی وجہ شاید حضرت محمد والے کارٹون بلاک کرنا ہے۔

شعیب: آپ نے سپائڈر کا بلاگ کیسے پڑھا؟ وہ بھی تو بلاگسپاٹ پر ہے۔

خالد عمر کے فورم پر کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ بلاگسپاٹ پر جا سکتے ہیں۔

بؤنگ بؤنگ کے سنسر کے توڑ۔

کیا کوئی واضح طور پر پتہ لگا سکتا ہے کہ بلاگسپاٹ واقعی بلاک ہے یا یہ کوئی اور کہانی ہے؟
 

نعمان

محفلین
زکریا میری اطلاعات کے مطابق یہ بلاکنگ کنفرمڈ اور انٹنشینل ہے۔ مجھے مصدقہ ذرا
 

جیسبادی

محفلین
ممکن ہے بُش کی حفاظت کیلئے مُش نے یہ قدم اُٹھانے کی کوشش کی ہو۔ چلو بش دفان ہؤا، تو بلاگ بھی کھل جائینگے۔ پاکستان میں بلاگ پڑھتا ہی کون ہے۔ میں خود شاز و نادر ہی کسی کا بلاگ پڑھتا ہوں۔
 

دوست

محفلین
کسی بیمار گدھے کی طرح‌رینگ رینگ کر بلاگر کی سائٹ کھلی۔
اللہ اللہ کرکے پوسٹ مکمل کی ہے۔
بلاگ سپاٹ واقعی بلاک ہے۔ تاہم میں‌ اوپر دیا گیا نسخہ استعمال فرما رہا ہوں۔ اس سے کھل گیا ہے۔
اللہ خیر ہی کرے یہ پاکستان کے حکام کو بھی ہوش آگیا ہے سنسر کا بابا مشرف تو بڑا لبرل اور آزادی کا حامی بنتا ہے۔
 

شعیب صفدر

محفلین
زکریا نے کہا:
شعیب: آپ نے سپائڈر کا بلاگ کیسے پڑھا؟ وہ بھی تو بلاگسپاٹ پر ہے۔
دراصل میری ای میل میں اس پوسٹ مکمل اقتباس آیا تھا تو میری علم میں یہ بات آئی۔۔۔۔ آپ کے بلاگ کی پوسٹ مکمل نہیں آتی میل میں ۔۔۔ دراصل ایک سروس کو سبکرائب کرایا ہوا ہے جو چند بلاگ کی نئی پوسٹ ای میل کر دیتی ہے
 
آج بی بی سی والوں نے بھی یہ خبر دی ہے اور اسکی وجہ یہ بیان کی ہے کہ کسی بلاگر نے وہ توہینِ رسالت والےکارٹون شائع کردیے تھے۔ اس لئے بلاگر کے لنک کو بلاک کی گیا ہے ۔
 

نعمان

محفلین
نعمان کی ڈائری کی تازہ ترین انٹری اب بی بی سی اردو پر پڑھی جاسکتی ہے۔

بی بی سی اردو پاکستان میں بلاگ اسپاٹ کو بلاک کئیے جانے کی خصوصی کوریج کررہا ہے۔ قارئین سے التماس ہے کہ وہ بی بی سی اردو کے اس فورم پر تشریف لاکر اس سوال کا جواب دیں:

بلاگ اسپاٹ پر ایسا کیا تھا؟

یاد رہے کہ آپ کی رائے کی اہمیت آج پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب حکومت کے غیرمنصفانہ فیصلے پر خاموش رہ کر اس جرم میں شریک ہوسکتے ہیں یا ہھر چند جملے کہہ کر معاشرے میں ایک چھوٹی سی مثبت تبدیلی لا سکتے ہیں۔
 

جیسبادی

محفلین
جنگ نے خبر دی ہے کہ بش کی آمد پر ٹیلیفون بھی بند کر دیے جائیں گے۔ ہو سکتا ہے کہ صرف موبائل ہی بند کیے جائیں۔ اب پتہ نہیں کہ فائیبر کے ptcl والے طرف بلاک کیا گیا ہے، یا سمندر پار طرف۔ ہو سکتا ہے کہ امریکی خفیہ نے اطلاع دی ہو کہ القاعدہ بلاگ میں خفیہ طریقے سے پیغام بھیجتا ہے، اس لیے بند کیا ہو۔ ب‌ب‌س کو تو صحیح خبر نہیں۔
 

نعمان

محفلین
جیسادی القاعدہ والی بات اسلئے صحیح‌ معلوم نہیں‌ ہوتی کیونکہ بلاگ اسپاٹ بند ہوئے ایک ہفتہ ہونے کو ہے۔ ایک ہفتے میں تو القاعدہ دس ہزار طریقے ڈھونڈ سکتی ہے۔ میرے خیال میں‌ اسکا تعلق میرے بلاگ سے ہی ہے۔ جرنیل مشرف کو مجھ سے ذاتی خار ہے کیونکہ جرنیل کے سائٹ کو بی بی سی نے وہ کوریج نہیں دی جو میرے سائٹ‌ کو دی تھی۔ اس لئیے جرنیل نے میرا بلاگ بان کروایا ہے۔ جرنیل کے سائٹ پر آخری تبصرہ دوہزار پانچ میں‌ آیا تھا۔
 
Top