بس

عمر سیف

محفلین
شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی
لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ہوں میں
کل دوپہر عجیب سے ایک بے کلی رہی
بس تیلیاں جلا کے بجھاتا رہا ہوں میں
 

شمشاد

لائبریرین
کیا شک ہے کہ یہ دنیائے دنی اے دوست ہے بس آنی جانی
ہوتے ہیں لمحے چند مگر ہم سب کے لئے ہی لافانی
(سرور)
 

عمر سیف

محفلین
آ جا ابھی ضبط کا موسم نہیں گزرا
آجا کہ ابھی برف پہاڑوں پر جمی ہے
خوشبو کے جزیروں سے ستاروں کی حدوں تک
اس شہر میں سب کچھ ہے بس اک تیری کمی ہے
 

فرخ منظور

لائبریرین
بس کہ ہے میخانہ ویراں جوں بیابانِ خراب
عکسِ چشمِ آہوئے رمخوردہ ہے داغِ شراب
(غالب)

شمشاد صاحب بہت شکریہ انتہائی اعلیٰ شعر ہے- حیران ہوں کہ پہلے میری نظر سے کیوں نہیں گزرا جبکہ مرزا کا دیوان ہزار بار دیکھا۔ بہر حال

بس کہ ہوں غالب، اسیری میں بھی آتش زیرپا
موئے آتش دیدہ ہے، حلقہ میری زنجیر کا
 

شمشاد

لائبریرین
بس ایک غم ہی مری زندگی کا ساتھی ہے
ک۔۔وئ۔ی کس۔۔۔ی کے کہاں ورن۔۔ہ کام آت۔۔ا ہے؟
(سرور)
 

شمشاد

لائبریرین
بس کہ روکا میں نے اور سینے میں اُبھریں پَے بہ پَے
میری آہیں بخیئہ چاکِ گریباں ہو گئیں
(چچا)
 

ہما

محفلین
اور تو کوئی بس نہ چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا
صبح کا ہونا دوبھر کر دیں رستہ روک ستاروں کا
 

شمشاد

لائبریرین
الجھ رہا ہے تو الجھے گروہِ تشبیہات
بس اور کچھ نہ کہوں گا ادا کہوں گا تمھیں
(جمیل الدین عالی)
 

شمشاد

لائبریرین
خواب بن کر تُو برستا رہے شبنم شبنم
اور بس میں اسی موسم میں نہائے جاؤں
(عبید اللہ علیم)
 
Top