بازارِ شام پر نہ ہوئی حشر تک سحَر ۔ فاتح الدین بشیر

عائشہ عزیز

لائبریرین
ترجمے کے ساتھ بھی؟
کانسیپٹ سمجھنا مشکل ہو رہا ہے ناں بھیا
آپ اس سے اگلا شعر سمجھائیے۔

قرطاسِ ابیض آج بھی شائع نہ ہو تو کیا
"ہم نے کتابِ زیست کے پرزے اُڑا دیے"

ویسے بھیا یہ والا شعر مجھے بہت مزے کا لگ رہا ہے۔ سچی میں!
 

فاتح

لائبریرین
کانسیپٹ سمجھنا مشکل ہو رہا ہے ناں بھیا
آپ اس سے اگلا شعر سمجھائیے۔

قرطاسِ ابیض آج بھی شائع نہ ہو تو کیا
"ہم نے کتابِ زیست کے پرزے اُڑا دیے"

ویسے بھیا یہ والا شعر مجھے بہت مزے کا لگ رہا ہے۔ سچی میں!
قرطاس ابیض Whitepaper کسی بہت اہم واقعے یا مسئلے پر چھپتا ہے اور ہم نے کتاب زیست (زندگی) کے پرزے اڑا دیے یعنی زندگی ختم کر ڈالی۔۔۔ اگر یہ واقعہ بھی اس قدر اہم نہیں کہ اس پر وائٹ پیپر چھپے تو کیا
 

فاتح

لائبریرین
فاتح بھیا
اگلا

بازارِ شام پر نہ ہوئی حشر تک سحَر
شمس النّہار نوکِ سناں پر سجا دیے
اس میں تلمیح ہے یعنی اس تاریخی واقعے کی جانب اشارا ہے جب یزید کی فوج نے حضرت امام حسین ؓ اور ان کے اہلِ خانہ کو شہید کر کے ان کے سر تن سے جدا کر کے ان سروں کو نیزوں پر ٹانگ کر ملک شام کے بازار سے گزارا گیا تھا۔۔۔ اس سانحے نے شام کے بازار پر ایسی تاریک اور سیاہ رات طاری کر دی کہ قیامت تک سحر (صبح) نہیں ہو سکتی وہاں
شمس النہار: چمکتا سورج ۔ دن چڑھا دینے والا سورج (مراد حضرت امام حسینؓ اور اہلِ بیت)
نوکِ سناں: نیزے یا برچھی کی نوک
 
ہماری وفات کے بعد دوست احباب ہی چھاپیں گے۔۔۔ ان شا اللہ
آپ کی یہ بات مجھے بہت بری لگی
کچھ اپنے پرستاروں کا خیال تو رکھیں
ہم تو آپ کی نگارشار کے انتظار میں رہتے ہیں
ٹھنڈی آہیں بھرتے ہیں
ظالم نہ مرتے ہیں نہ جیتے ہیں
اللہ آپ کے قلم کی روانی ہمیشہ قائم دائم رکھے
طویل حیاتی صحت و تندرستی دے آمین
پڑھ کر طبیت مکدر ہو گئی ہے
فلحال تبصرے سے معذور ہوں
پھر کبھی تبصرہ کروں گا
 

فاتح

لائبریرین
آپ کی یہ بات مجھے بہت بری لگی
کچھ اپنے پرستاروں کا خیال تو رکھیں
ہم تو آپ کی نگارشار کے انتظار میں رہتے ہیں
ٹھنڈی آہیں بھرتے ہیں
ظالم نہ مرتے ہیں نہ جیتے ہیں
اللہ آپ کے قلم کی روانی ہمیشہ قائم دائم رکھے
طویل حیاتی صحت و تندرستی دے آمین
پڑھ کر طبیت مکدر ہو گئی ہے
فلحال تبصرے سے معذور ہوں
پھر کبھی تبصرہ کروں گا
معذرت چاہتا ہوں اگر آپ کو برا لگا ہمارا یوں کہنا۔۔۔
دراصل قرۃالعین اعوان کو لکھے گئے اس جواب کا مقصد یہ کہنا تھا کہ مستقبل قریب و بعید میں کتاب کی اشاعت کا ارادہ فی الحال تو نہیں۔ :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
معذرت چاہتا ہوں اگر آپ کو برا لگا ہمارا یوں کہنا۔۔۔
دراصل قرۃالعین اعوان کو لکھے گئے اس جواب کا مقصد یہ کہنا تھا کہ مستقبل قریب و بعید میں کتاب کی اشاعت کا ارادہ فی الحال تو نہیں۔ :)
کیوں فاتح بھائی
مجھے تو لگتا ہے کہ میں آپ اور مغزل بھائی کی کتابوں کے انتظار میں بوڑھا ہو جاؤں گا:ROFLMAO:
 

فاتح

لائبریرین

محمد بلال اعظم

لائبریرین
مغل بھائی کی تو اسی جنم کی جوانی میں دیکھ لو گے اور ہماری کتاب تمھیں اگلے جنم کی جوانی میں مل جائے گی ۔۔۔ :)
یا اللہ خیر
ہمارے شاہ صاحبان اپنی عجیب شاعری کی دھڑا دھڑ کتابیں چھاپ رہے ہیں اور وہ جو صحیح معنوں میں اقلیمِ سخن کے وارث ہیں، ان کا ارادہہی نہیں ہے کوئی:(
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
اس میں تلمیح ہے یعنی اس تاریخی واقعے کی جانب اشارا ہے جب یزید کی فوج نے حضرت امام حسین ؓ اور ان کے اہلِ خانہ کو شہید کر کے ان کے سر تن سے جدا کر کے ان سروں کو نیزوں پر ٹانگ کر ملک شام کے بازار سے گزارا گیا تھا۔۔۔ اس سانحے نے شام کے بازار پر ایسی تاریک اور سیاہ رات طاری کر دی کہ قیامت تک سحر (صبح) نہیں ہو سکتی وہاں
شمس النہار: چمکتا سورج ۔ دن چڑھا دینے والا سورج (مراد حضرت امام حسینؓ اور اہلِ بیت)
نوکِ سناں: نیزے یا برچھی کی نوک
بہت مشکل بھیا
ویری گڈ! شاباش
آپ نے تو میرا سر فخر سے بلند کر دیا :)
 
Top