گُلِ یاسمیں

لائبریرین
لاکھ پھیلا، سمٹ نہ پائے تم
دل کی اوقات سے بڑے تم تھے
اک شرار گماں کی مانند
دھیان کی راکھ میں پڑے تم تھے
بے وقت یاد آیا تو یہیں لکھ دیا
 

وجی

لائبریرین
تو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔















کیا بات چل رہی ہے یہاں ؟
 

سیما علی

لائبریرین
چلیں ہم چائے بناتے ہیں سب کے لئے ۔۔۔

xi34fJT.jpg
 
Top