ایک ہی بات کے لیے مختلف زبانوں میں جملے کی طوالت

الف نظامی

لائبریرین
ویکھو پئی وکھو وکھ زباناں وچ ہِک اِی گل کِنّی لَمِّی یا کِنِّی چھوٹی اے
ملاحظہ کیجیے کہ مختلف زبانوں میں ایک ہی بات کتنی طویل یا مختصر ہے

عربی: اُریدُ
فارسی: من/می خواہم
پشتو: زہ غواڑم
سندھی: مان چاهيان

English: I want
اردو: میں چاہتا ہوں

پنجابی: میں چاہندا آں

الفوائد الموافق:
عربی میں ایک لفظ، فارسی ، پشتو ، سندھی اور انگریزی میں دو لفظ اور اردو ، پنجابی میں تین لفظ استعمال ہوئے ہیں۔

اردو دان طبقہ پہلے فارسی کی طرف مائل ہوتا ہے پھر عربی کی طرف چھلانگ لگاتا ہے۔
جب اختتام عربی پر ہی کرنا ہے تو آغاز ہی عربی تعلیم سے کیوں نہ کر لیا جائے۔


اور پنجابیو! تُسی آپنی زبان نوں بچاوو تے نال ای عربی انگریزی سِکھو۔
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
مام چاہیاں کا مطلب ہو گا۔ میں چاہوں ۔
سندھی میں کہیں گے ۔
ما چاہیان تھو۔
مام یا مان یا ما؟ ان تینوں میں سے کون سا استعمال کرنا ہے؟
کیا یہ ترجمہ اور الفاظ درست ہیں؟
ما : میں
چاہیان : چاہتا
تھو : ہوں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
سندھی مین نون غنہ بولا تو جاتا ہے لیکن لکھا ۔ن۔ ہی جاتا ہے خواہ لفظ کے بیچ میں لکھا جائے یا آخر میں ۔(بر سبیل تذکرہ)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
عربی میں کچھ افعال ایسے بھی ہیں جن کا فعل امر ایک حرف کا بنتا ہے ۔ جیسے ۔
قِ ۔ (معنی بچ کر رہو) ۔ اس سے چھوٹا جملہ تو شاید کسی بھی زبان کا نہیں ہو سکتا۔
یہ قران کریم میں بھی استعمال ہوا ہے ۔
قو(انفسکم)۔بمعنی ، تم سب (اپنے آپ کو) بچاؤ ۔
الف نظامی صاحب ۔
 
Top