ایک مرتبہ میرا ایک دوست سلاٹ مشین سے چاکلیٹ خریدنا چاہ رہا تھا لیکن اس کے پاس چاکلیٹ خریدنے کے لیے ایک یورو کا سکہ نہیں تھا بلکہ پانچ بیس بیس سینٹ کے سکے تھے۔ سلاٹ مشین میں صرف ایک یورو کا سکہ چل سکتا تھا۔ میرے اس دوست نے کئی لوگوں سے پیسے چینج کروانے کی کوشش کی لیکن اتفاق سے کسی کے پاس ایک یورو کا سکہ نہیں نکلا۔ کافی دیر بعد بالآخر وہ کسی سے پانچ بیس سینٹ کے سکوں کے بدلے ایک یورو کا سکہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس کے بعد وہ فاتحانہ انداز میں چاکلیٹ خریدنے سلاٹ مشین کی جانب گیا۔ لیکن جب اس نے سلاٹ مشین میں ایک یورو کا سکہ ڈالا تو کسی خرابی کی وجہ سے سلاٹ مشین نے اسے چاکلیٹ دینے سے انکار کر دیا اور اس کے پیسے واپس کر دیے، لیکن ایک یورو کا سکہ واپس کرنے کی بجائے بیس بیس سینٹ کے پانچ سکے۔۔
ایسا تو امریکہ میں جتنی ویندنگ مشین سے میرا واسطہ پڑا ہے وہاںبھی ہوتا ہے، کہ مانگتے نوٹہیںواپس سکے کرتے ہیں ۔ ویسے آپ کے روزمرہ معمولات حد سے بڑھتے جا رہے ہیں
ہا ہا۔۔ بھئی ہر روز کے معمول میں کچھ نہ کچھ تو قابل ذکر وقوع پذیر ہو ہی جاتا ہے۔ میں نے اس فورم کو بلاگ کے متبادل کے طور پر سیٹ اپ کیا ہے تاکہ جو بلاگ نہیں لکھتے وہ یہاں روزانہ کی باتیں شیئر کر لیا کریں۔ ریڈرز ڈائجسٹ میں اسی طرح کا ایک سیکشن ہے جس کا نام All in a day's work ہے۔ سلاٹ مشینوں سے ہی متعلق ایک اور دلچسپ واقعہ پھر کبھی سناؤں گا۔
میرے ساتھ بھی عجیب تجربہ ہوا تھا سلاٹ مشین کے ساتھ جرمنی میں، نہ اس میں سے سگریٹ نکلے اور نہ یورو خیر میں اپنے ساتھی گورے کو کھینچ کے لایا اور دو چار لاتوں اور گھونسوں کے بعد یورو تو نکل آئے لیکن میں نے توبہ کر لی، آف کورس سگریٹ سے نہیں بلکہ سلاٹ مشینوں سے کچھ نکالنے کی
کیا آپ لوگ وینڈنگ مشین (vending machine) کو سلاٹ مشین (slot machine) کہتے ہیں؟ میں نے تو سلاٹ مشین پڑھا تو لاس ویگس کی جوئے والی سلاٹ مشینز یاد آئیں۔
یہاں ناروے میں تو ہمیں ٹرین کے ٹکٹ بھی زبردستی انہی سلاٹ مشینوں سے خریدنے پڑتے ہیں ۔ نہ خریدنے کی صورت میں ٹی ٹی ، زیادہ پیسے وصول کرتا ہے جو نبیل بھائی کیساتھ ہوا، وہ شاید کبھی کبھار ہوتا ہو۔ ہمیں توتقریبا روزانہ ہی ان بےکار مشینوں کیساتھ جنگ کرنی پڑتی ہے۔ کبھی ٹکٹ پھنس گیا، کبھی سکہ، کبھی کریڈٹ کارڈ نہیں چل رہا تو کبھی مشین ٹکٹ نکالنے کیلئے گرم ہو رہی ہے اکثر اوقات ٹرین اسٹیشنز پر عملہ اور عام لوگ ان سلاٹ مشینز کیساتھ کشتی کر رہے ہوتے ہیں۔ ٹھڈے اور گھونسے تو بالکل معمولی بات ہے!
اجی بتاتا کیسے، اس وقت تو میں محفل پر پیدا ہی نہیں ہوا تھا بلکہ خود محفل بھی پیدا نہیں ہوئی تھی فروری 2003ء میں کوئی آٹھ دس دن کا اتفاق تھا، دراصل میونخ میں کھیلوں کے سامان کا ہر سال ایک بہت بڑا تجارتی میلہ منعقد ہوتا ہے، آدھا سیالکوٹ وہاں پہنچا ہوتا ہے
مجھے یہ کبھی سمجھ نہیں آئی اسلیے کہیں استعمال نہیں کی میرا بیٹا بہت ہنستا ہے ۔ ہمشہ کہتا ہے ماں یہ آپکے پاؤنڈ نہیں کھائے گی مگر میں نے کبھی رسک نہیں لیا کیونکہ 1999 میں پہلی اور آخری مرتبہ انکا پبلک فون بوتھ میرے پاؤنڈ کھا گیا۔۔۔۔جسکا قلق آج تک نہیں جاتا اتنا غصہ آیا کہ بیان سے باہر دکھ الگ کہ بات بھی نہیں ہوئی
ہم بھی ماضی میں کئی بار جرمنی گئے اور کئی کئی ہفتے قیام رہا لیکن نہ نبیل بھائی کے ارلانگن میں موجود ہونے کا علم تھا اور نہ ہی محفل کا کوئی وجود تھا۔
جی رقم سے مراد "روپیہ، روکڑا، ناواں" ہی ہے۔ جی نہیں، بس دو بار ہی اتفاق ہوا جرمنی اور ماسکو جانے کا، اب میری جاب کی نوعیت تو کچھ ویسی ہی ہے لیکن فیکٹری بدل چکی ہے اور ان کی پالیسی کچھ اور ہے۔