ایک پیغام ایک شعر کی صورت ۔۔ کسی کے نام۔۔۔ نیا سلسلہ

عاطف بٹ

محفلین
غنی روزِ سیاہِ پیرِ کنعاں را تماشا کن
کہ نورِ دیدہ اش روشن کند چشمِ زلیخا را
(غنی روزِ سیاہِ پیرِ کنعاں کا تماشا دیکھ
کہ نور اس کا بنا ہے روشنی چشمِ زلیخا کی)
 

غ۔ن۔غ

محفلین
تیرے بغیر میری زندگی ادھوری ہے
میں روح بن کے تیرے جسم میں سمائی ہوں

زمین والے مجھے کیسے تجھ سے چھینیں گے
میں آسمان سے تیرے لیے ہی آئی ہوں
 

مغزل

محفلین
ترے بغیر میری زندگی ادھوری ہے
میں روح بن کے ترے جسم میں سمائی ہوں

زمین والے مجھے کیسے تجھ سے چھینیں گے
میں آسمان سے تیرے لیے ہی آئی ہوں


خدائے عمر سے مانگی تھی ایک مہلتِ شب
وہ جس میں تیرے مرے بخت کا ستارہ تھا

بہت ملول تھا مدّت سے عالمِ ارواح !!!!!!!!
کہ مجھ سے پہلے تجھے اذنِ دشت یارا تھا !!!

م۔م۔مغل
 
Top