ایک ملاقات

سلمان حمید

محفلین
افسوس! آپ کو یہ شوق قدرے تاخیر سے ہوا۔ ہم دو ماہ قبل جرمنی کے دورے پر تھے۔ گو کہ ہمارا سفر میونخ کے نواح میں نہ ہو کر ہینوور اور برلن کے اطراف میں محدود رہا۔ البتہ حاصل ملاقات گر دلہن زیب تحریر مقصود ہو پھر تو ہم سے ملاقات خسارے کا سودہ ہوگا، کیونکہ اس معاملے میں انتہائی تہی داماں اور کسلمند واقع ہوئے ہیں۔ :) :) :)
واہ سعود بھائی، ایسے پڑھے لکھے سفر کر کر کے کبھی اکتا جائیں تو خاص تفریح کی غرض سے میونخ کا رخ کیجئے گا۔ ویسے تو میونخ میں کچھ خاص دیکھنے کو نہیں ہے لیکن آس پاس کے ممالک گھومے جا سکتے ہیں :)
اور ملاقات کی روداد لکھوا ہم نیرنگ خیال سے لیں گے، پیسے یا تڑی لگا کے، وہ آپ بے فکر رہیں۔
 

سلمان حمید

محفلین
اپنے شہر کی اتنی بےعزتی؟

ویسے بویریا جرمنی کا خوبصورت ترین علاقہ ہے اور میونخ اس کا دار الحکومت
دفع کریں جی، میونخ میں کیا ہے دیکھنے کو۔ نوئے شوانسٹائین لے جائیں گے سعود بھائی کو یا آس پاس کی کچھ جھیلیں دکھا لاؤں گا۔ اور یہاں کیا ہے بھلا :(
 
واہ سعود بھائی، ایسے پڑھے لکھے سفر کر کر کے کبھی اکتا جائیں تو خاص تفریح کی غرض سے میونخ کا رخ کیجئے گا۔
سفر کو پڑھانا لکھانا شروع کر دیا یعنی فارغ التحصیل کر کے ہی دم لیں گے۔ ویسے خالص تفریحی دوروں کے لیے ابھی وقت اور مال دونوں کا بحران ہے۔ :) :) :)
ویسے تو میونخ میں کچھ خاص دیکھنے کو نہیں ہے لیکن آس پاس کے ممالک گھومے جا سکتے ہیں :)
میونخ اور اس کے اطراف میں کئی جاننے والے موجود ہیں۔ ویسے موسم اچھا ہو تو یورپی ممالک کا دورہ کافی دلچسپ ثابت ہو سکتا ہے۔ :) :) :)
اور ملاقات کی روداد لکھوا ہم نیرنگ خیال سے لیں گے، پیسے یا تڑی لگا کے، وہ آپ بے فکر رہیں۔
یہ تو آپ نے خوب کہا۔ ویسے روداد ہی لکھوانی ہے تو وہ تو بغیر ملاقات کے بھی لکھوائی جا سکتی ہے۔ کیا خیال ہے، ہم لوگوں کی دھمکی سے بات بن جائے گی یا کسی بڑے دربار سے دھمکی دلوانی ہو گی؟ :) :) :)
 

صائمہ شاہ

محفلین
نیرنگ خیال سے ملاقات اتنے ہولناک ماحول میں ہوئی کہ اب تک اس کے اثرات قائم ہیں ، پرشور بےہنگم موسیقی ، مادر پدر آزاد بچے اور ٹنوں میک اپ کے بوجھ سے لدی مائیں بچوں سے اس قدر بےنیاز تھیں کہ مجھ سمیت انہیں بھی خبر نہ ہوئی کہ میں ان کے بچوں کی بےبی سٹنگ کر رہی تھی ، غباروں کے پیچھے کودتے معصوم بچے بیگانگی کی حدود پھلانگتے میری نشست پر جوتوں سمیت حملہ آور ہوتے رہے اور میری نگاہیں ان کی ماوں کے تعاقب میں بھٹکتی رہیں کہ شائد تشویش کی کوئی لہر ابھی ابھرے اور کوئی ایک مشرقی ماں اپنے لاڈلے کی تلاش میں کوئی نظرکرم ڈالے مگر یہ معجزہ نہ ہوا ۔ بالائے ستم وہ چائے جو پیش کی گئی ایسا لگا جیسے کسی کی بد دعا ایک پیالی میں سمٹ آئی ہو خیر اس کے بعد یہی طے پایا کہ اس ملاقات کو ایک ڈراونا خواب سمجھ کر بھول جایا جائے اور بہتر جگہ پر فراز سمیت ملا جائے ۔
ہماری ملاقات فریڈیز میں طے پائی اور پہلے ملاقاتی کسی نزدیکی مال میں ٹہلتے ہوئے پابندی وقت کا قومی کھیل کھیل رہے تھے جب مجھے ایک فون کال کے ذریعے یاد دہانی کروانی پڑی کہ میں مقررہ وقت کے مطابق موجود ہوں سو موصوف ٹہلتے ٹہلتے آ پہنچے اور ان کے چند منٹ بعد ہی محفل کے بزرگ جو اپنی جدید تراش خراش کی بدولت کہیں سے بھی " بابا جی " نہیں دِکھتے آن حاضر ہوئے ۔ پچھلی ملاقات کے برعکس دونوں حضرات سے سیر حاصل گفتگو رہی بہت سے محفلین کا ذکر خیر ( آفیشلی ) اور ذکر بد ( ان آفیشلی ) موضوع گفتگو رہا :) ۔
نیرنگ خیال کو بابا جی کی کم عمری کے تذکرے نے دلی صدمہ پہنچایا اور انہوں نے حاضرین محفل سے زبردستی یہ طے کروایا کہ وہ بھی سولہ سے زیادہ نہیں دِکھتے ۔
اپنی اپنی سٹیک سے بھرپور انصاف کرتے ہوئے ہم پر یہ انکشاف بھی ہوا کہ ہم کس قدر سست ہیں تناول فرمانے میں جبکہ ذوالقرنین صاحب کھانے کے بعد کے کلمات بھی پڑھ چکے تھے ۔
ایک خوبصورت ملاقات اچھی صحبت اور گفتگو پر تمام ہوئی جانے دوبارہ زندگی یہ موقع دے یا نہ دے مگر مجھے حقیقتاً دونوں سے مل کر خوشی ہوئی ۔ سادگی سے بھر پور اور تصنع سے پرے دونوں شخصیات نے اپنے وقت سے چند قیمتی لمحے بھرپور خلوص سے میرے لئے وقف کئے جو میرے لئے بہت معنی رکھتے ہیں ۔
محفل کی محبتوں اور خلوص کے نام بہت سی دعائیں ۔
 
آخری تدوین:
بچوں کے ساتھ "مادر پدر آزاد" کی ترکیب جس قدر موزوں ہے ہمارے لیے اتنی ہی انوکھی۔ ورنہ اب تک اس ترکیب کو دوسرے سیاق و سباق میں مستعمل دیکھا تھا۔ :) :) :)
اسی طرح "زود رنج" ترکیب کا یہ استعمال بھی ہمارے لیے کافی نیا ہے۔ :) :) :)
 

زیک

مسافر
مائیں بچوں سے اس قدر بےنیاز تھیں کہ مجھ سمیت انہیں خبر بھی نہ ہوئی کہ میں ان کے بچوں کی بےبی سٹنگ کر رہی تھی ، غباروں کے پیچھے کودتے معصوم بچے بیگانگی کی حدود پھلانگے میری نشست پر جوتوں سمیت حملہ آور ہوتے رہے
دیسی بچے ماشااللّہ
 
Top