ہو رہا ہوں کچھ اس طرح برباد میں کہ دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں
ی یونس رضا معطل جنوری 19، 2008 #6 بلا عنوان اک شعر یہ اور بات کہ منزل پہ ہم پہنچ نہ سکے مگر یہ کم ہے کہ راہوں کو چھان بیٹھے ہیںں
ی یونس رضا معطل جنوری 19، 2008 #7 اک شعر سر بلندی پہ تو مغرور تھے ہم بھی لیکن چڑھتے سورج پہ زوال آیا تو دل کانپ گیا
ی یونس رضا معطل جنوری 19، 2008 #8 یارو ہم مبتدی سے معاون کیسے ہو گئے، اور یہ کون اپنی نظامت ہماری معاونت سے خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے ؟ اللہ اس پر رحم فرمائے۔ ۔ ۔
یارو ہم مبتدی سے معاون کیسے ہو گئے، اور یہ کون اپنی نظامت ہماری معاونت سے خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے ؟ اللہ اس پر رحم فرمائے۔ ۔ ۔
الف عین لائبریرین جنوری 20، 2008 #15 مبارک ہو یونس۔ یہ معاونت تمہاری پچاس سے زائد پوسٹس کا انعام ہے۔ جب دس ہزار ہو جائیں گی تو ماہر ہو جائیں گے۔
مبارک ہو یونس۔ یہ معاونت تمہاری پچاس سے زائد پوسٹس کا انعام ہے۔ جب دس ہزار ہو جائیں گی تو ماہر ہو جائیں گے۔
ی یونس رضا معطل جنوری 20، 2008 #17 کیا ملے گا ؟ ویسے ہمیں اردو سیکھنی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ نیٹ کے لئے شدت سے خواہش ہے ۔ ۔ ۔ راتیں کالی کر رہے ہیں، اب ہمارا تھیسس کا زمانہ بھی قریب ارہا ہے
کیا ملے گا ؟ ویسے ہمیں اردو سیکھنی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ نیٹ کے لئے شدت سے خواہش ہے ۔ ۔ ۔ راتیں کالی کر رہے ہیں، اب ہمارا تھیسس کا زمانہ بھی قریب ارہا ہے
ی یونس رضا معطل جنوری 21، 2008 #19 آج کا شعر وہ آئینہ کہ جس کیں دیکھتے تھے عکس تم اپنا لیے بیٹھا ہے آغوش تہی میں عکسِ گم اپنا ذہین شاہ تاجی مرحوم
آج کا شعر وہ آئینہ کہ جس کیں دیکھتے تھے عکس تم اپنا لیے بیٹھا ہے آغوش تہی میں عکسِ گم اپنا ذہین شاہ تاجی مرحوم