ایک دل ہیکہ بچھا جائے۔ ( زلفی )

ایم اے راجا

محفلین
جناب ذوالفقار زلفی کی ایک خوبصورت غزل آپ کی بصارتوں کی نظر۔

آرزو آنکھ دریچے میں کھڑی رہتی ہے
آمدِ یار کی ہر وقت پڑی رہتی ہے

ہمنشیں تو بھی مجھے چھوڑ گیا ہے تنہا
اور ابھی آگے مسافت بھی کڑی رہتی ہے

ایک دل ہے کہ بچھا جائے ترے قدموں میں
اور میری یہ انا ہے کہ اڑی رہتی ہے

اگلے پل کی تو خبر ہوتی نہیں ہے
زلفی
اور ہم سوچتے ہیں عمر بڑی رہتی ہے
 
Top