ایک جملہ کے لطائف

شمشاد

لائبریرین
پھیرے بھاگ بھاگ کے لینے ہیں اور اگر کہیں بیچ میں ظالم سماج آ گیا تو کیا پھیرے اُلٹے بھی گھمائے جا سکتے ہیں؟
 

محمد وارث

لائبریرین
چائے پینے کی سب سے عظیم جدو جہد بھارت نے کی، ۱۹۶۵ء میں آئے تھے ۲۰۱۹ء میں پی!!!
ویسے 1965ء میں انڈین جنرل نے لاہور جم خانہ میں "شام کی چائے" نہیں بلکہ "چھوٹا پیگ" پینے کی خواہش کی تھی۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان والوں نے "جوشِ جہاد" میں یہ تبدیلی کر دی۔ :)
 

سید عمران

محفلین
ویسے 1965ء میں انڈین جنرل نے لاہور جم خانہ میں "شام کی چائے" نہیں بلکہ "چھوٹا پیگ" پینے کی خواہش کی تھی۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان والوں نے "جوشِ جہاد" میں یہ تبدیلی کر دی۔ :)
اسے یہاں چھوٹے پیگ میں بھی چائے ہی ملتی!!!
:sigh::sigh::sigh:
 

سیما علی

لائبریرین
اسے یہاں چھوٹے پیگ میں بھی چائے ہی ملتی!!!
:sigh::sigh::sigh:
رئیس احمد جعفری کا یہ قول نہایت سبق آموز ہے:

’’ ریاض نے شراب کے مضمون کو اردو زبان میں اپنا لیا ہے۔ جو لوگ شراب پی پی کر شعر کہتے ہیں اور شعر کہہ کہہ کر شراب پیتے ہیں ، ان کے یہاں بھی شراب کے مضامین میں وہ بے ساختگی، وہ ادائے بیان وہ جذباتی و ندرت نہیں ملے گی جو ریاض کے یہاں نظر آتی ہے‘‘ ۱؎

ریاض خیرآبادی کی خمریہ شاعری کے ذیل میں سب سے پہلے ہم شراب مجازی کا ذکر کریں گے ۔ شراب مجازی دراصل وہ شراب ہے جو دنیا کے کونے کونے میں نظر آتی ہے۔ یہ وہ شراب ہے جسے علمائے دین اپنی اصطلاح فقہ میں ام الخبائث کہتے ہیں لیکن اردو کے مشہور شاعر علی سکند رجگر مرادآبادی نے اس کے بارے میں کہا ہے ؎

اے محتسب نہ پھینک ، مرے محتسب نہ پھینک
ظالم شراب ہے ، ارے ظالم شراب ہے
ریاض کے یہ اشعار اسی کیفیت کے غماز ہیں :

چھیڑ ساقی کی ہے، دیتا جو نہیں جام ریاض
توبہ کی ہے نہ کبھی ہم نے قسم کھائی ہے

آیا جو محتسب تو بنی رزم ، بزم مے
مجروح خم ، شہید ہمارا سبو ہوا
 
Top