ایک تازہ غزل ۔۔۔پڑ گیا کس سے واسطہ میرا

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت خوب۔

یہ آئینہ جواب طلبی کیوں کر رہا ہے؟ یہ سوال تو ابّا جی کو پوچھنا چاہیے تھا۔ :)
المی جی ۔ دیکھیے ! کیوں کہ شاعر ابھی بھی مجبوراََ ارتقاء پذیر ہے اس لیے لامحالہ شاعر کی ذات میں ابا جی کی ذات گرامی کا عکس بھی وقوع پذیر ہونا شروع ہو گیا ہے ۔ :) :) :)
بہت خوب ، کیا اچھی غزل ہے ، عاطف بھائی! بہت اچھے!
سن کے بولے وہ مدعا میرا
پڑ گیا کس سے واسطہ میرا
مطلع خوب ہے ! واہ!
چوتھے شعر پر آئینے کے بارے میں لا المی صاحبہ کا تبصرہ غور طلب ہے ۔
ظہیر بھائی اارتقاء والے شعر میں شاعر اپنی جس بے بسی کا شاکی ہے وہ زمانے کے ناگفتنی جور وجفا پر مبنی مشاہدات ہیں ! نہ کہ ابا جی کی قدغنوں کا عکس ! :love::love::love:
 

سید عاطف علی

لائبریرین
بہت خوب ، عاطف بھائی ! عمدہ اشعار ہیں . داد قبول فرمائیے . مقطع میں ’قفص‘ کی املا درست ہے ؟
علوی صاحب ، قفص اب عربی میں اتنی دفعہ ایسا دیکھا کہ کہ لگتا ہے اردو میں بھی یہی صحیح ہوتا ہو گا :) ۔
نہ جانے اردو میں شامل ہوتے وقت یہ ص کس طرح اور کیوں س میں بدل گیا ؟
 

اب تو اٹھتے ہیں عادتاََ پاؤں
کھو چکا کب کا راستہ میرا

فکر دنیا تھما کے ہاتھوں میں
لے گیا وقت جھنجھنا میرا

اور کیا کیا جہاں میں دیکھوں میں !
کاش رک جائے ارتقاء میرا

بہت خُوب سر!بزمِ سخن کے ایک ادنیٰ طالب علم کی طرف سے ڈھیروں داد!
 
Top