مصطفیٰ زیدی اگست 47 ء ۔ مصطفیٰ زیدی

فرخ منظور

لائبریرین
اگست 47 ء

ابھی غبارِ سرِ کارواں نہیں بیٹھا
عروسِ شب کی سواری گزر گئی ہے ضرور

ابھی ہماری محبت پہ آنچ پڑنی ہے
کسی کی زلف پہ افشاں بکھر گئی ہے ضرور

ابھی بہت سے سویروں کو اوس پینی ہے
کسی کی پھول سی رنگت نکھر گئی ہے ضرور

ہمیں بھی بننا ہے اس التفات کے قابل
وہ التفات کا وعدہ تو کر گئی ہے ضرور

(مصطفیٰ زیدی)
 
Top