اُردو محفل کا اسکول - 6

عمر سیف

محفلین
بچپن میں ایک کھیل کھیلا کرتے تھی۔
نیلم پری آنا۔ چُپکے چُپکے آنا۔ ایک چانٹا مار کے۔ واپس چلی جانا ۔۔:)
تو پرنسپل نیلم آئیں تو صحیح۔
 

ناعمہ عزیز

لائبریرین
ذوالقرنین بھائی

:cool: دماغ میں آئس فیکٹری - مقدس ناعمہ عزیز اور عائشہ عزیز کے دماغوں میں آئس فیکٹریاں لگی ہوئی ہیں کہ ان کو سوائے آئس کریم کے اور کچھ سوجھتا ہی نہیں۔

:) زبان میں شوگر فیکٹری - یہ فیکٹری سعود بھائی کے پاس ہے۔

:love: دل میں لوَ فیکٹری - اور یہ والی تو میرے پاس ہے۔

متفق :music:
 

مغزل

محفلین
ماسٹری جی ہمارا آج کا کام شامل کیا جاتا ہے:p
غزل کی پے درپے ٹیچر ٹریننگ چل رہی ہے ایک سیشن ختم ہوا تو آج دوسرا شروع ۔۔:(
 

مغزل

محفلین
::تعلق ::

ایک بچّے کا دوست سمندر میں ڈوب کر انتقال کرگیا تھا۔۔
وہ روز سمندر کنارے چلا جاتا اور گھنٹوں اداس رہتا تھا۔۔۔
لہریں بار بار اس کی طرف آتی اور پلٹ جاتی تھیں۔۔
بچےّ کی آنکھوں میں آنسو رواں اور ہونٹوں پر بس ایک فقرہ تھا۔۔۔

’’ اے سمندر تو ساری زندگی بھی میرے پیر چھو چھو کے معافی مانگتا رہے تب بھی میں تجھے معاف نہ کروں گا۔ ‘‘

::سبق ::
خود اخذ کیجے ۔

از:: غزل +مغزل (ہوم ورک)
 

شمشاد

لائبریرین
::تعلق ::

ایک بچّے کا دوست سمندر میں ڈوب کر انتقال کرگیا تھا۔۔
وہ روز سمندر کنارے چلا جاتا اور گھنٹوں اداس رہتا تھا۔۔۔
لہریں بار بار اس کی طرف آتی اور پلٹ جاتی تھیں۔۔
بچےّ کی آنکھوں میں آنسو رواں اور ہونٹوں پر بس ایک فقرہ تھا۔۔۔

’’ ایک سمندر تو ساری زندگی بھی میرے پیر چھو چھو کے معافی مانگتا رہے تب بھی میں تجھے معاف نہ کروں گا۔ ‘‘

::سبق ::
خود اخذ کیجے ۔

از:: غزل +مغزل (ہوم ورک)

بہت خوبصورت بہت ہی اچھا لکھا ہے۔

ایک سمندر کی بجائے اے سمندر ہونا چاہیے۔
 

عمر سیف

محفلین
تقرب کی منزل عجب منزل ہے۔ تقرب کے جلوے نارِ نمرود میں بھی حاصل ہو سکتے ہیں اور مصر کے بازار میں بکنے والے غلام کو ایسا مقرب بنا دیا جائے کہ اس کا قصہ احسن القصص قرار بن کر رہ جائے۔ تقرب کی داستان کربلا کا سفر طے کر سکتی ہے۔ تقرب کی داستان شہیدوں کے خون سے لکھی جاتی ہے۔ تقرب کی داستان یتیم کے فاقوں سے مرتب ہو سکتی ہے۔۔

قطرہ قطرہ قلزم سے اقتباس
 

ذوالقرنین

لائبریرین
دو تتلیوں میں محبت ہو گئی۔ ایک دن دونوں نے فیصلہ کیا کہ دیکھتے ہیں کہ کس کی محبت اعلیٰ ہے؟ دونوں نے ایک پھول چن لیا۔ فیصلہ یہ تھا کہ کل صبح جو سب سے پہلے اس پھول تک پہنچ گیا تو اسی کی محبت اعلٰی و ارفع قرار دی جائے گی۔
علی الصبح نر تتلی پھو پھٹنے سے پہلے ہی پھول کے قریب پہنچ گیا اور پھول کے کھِلنے کا انتظار کرنے لگا۔ وہ دل ہی دل میں خوش ہو رہا تھا کہ میں اپنے محبوب سے پہلے ہی پہنچ گیا ہوں۔ سورج کی پہلی کرن کے ساتھ ہی پھول کھِلنے لگی۔ جیسے ہی پھول کھِل گئی وہ سکتے میں رہ گیا۔
کیونکہ مادہ تتلی پھول کے اندر مری پڑی تھی۔ وہ محبت کی ماری صبح کا انتظار کرنے کے بجائے ہی رات ہی سے پھول کے پاس تھی صرف یہ ثابت کرنے کے لیے کہ اس کی محبت کس حد تک ہے/تھی۔
(ایک انگریزی میسج سے ماخوذ)
 

شمشاد

لائبریرین
میرے خیال میں یہ اس پھول کی بات ہو رہی ہے جو سورج کے غروب ہونے کے ساتھ بند ہو جاتے ہیں اور سورج طلوع ہونے کے ساتھ کِھل جاتے ہیں۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
ایک دن بیماری نے دولت سے کہا۔ تم کتنی خوش نصیب ہو کہ ہر کوئی تمہیں پانے کی کوشش کرتا ہے اور میں کتنی بدنصیب ہوں کہ ہر شخص مجھ سے دور بھاگتا ہے۔
دولت بولی: خوش نصیب تو تم ہو جسے پا کر لوگوں کو خدا یاد آتا ہے۔ بدنصیب تو میں ہوں جسے پا کر اکثر لوگ خدا کو بھول جاتے ہیں۔
 

عمر سیف

محفلین
زیادہ شوہر کانٹے دار باڑیں ہوتی ہیں۔ان کے کانٹوں سے باہر والے ڈرتے ہیں اور اندر والے گریز کرتے ہیں۔ایسے شوہر صرف ملکیت اور حدیں مقرر کرتے ہیں،لیکن کچھ شوہر سایہ دار درخت ہوتے ہیں۔جوں جوں باہر تمازت بڑھتی ہے،چھاؤں میں بیٹھنے والے تنے کے قریب ہوتے جاتے ہیں۔

اقتباس : سمجھوتہ
بانو قدسیہ
 

ذوالقرنین

لائبریرین
پرنسپل نے نوٹس اب تک نہیں لیا ۔۔

:thinking:

زیادہ شوہر کانٹے دار باڑیں ہوتی ہیں۔ان کے کانٹوں سے باہر والے ڈرتے ہیں اور اندر والے گریز کرتے ہیں۔ایسے شوہر صرف ملکیت اور حدیں مقرر کرتے ہیں،لیکن کچھ شوہر سایہ دار درخت ہوتے ہیں۔جوں جوں باہر تمازت بڑھتی ہے،چھاؤں میں بیٹھنے والے تنے کے قریب ہوتے جاتے ہیں۔

اقتباس : سمجھوتہ
بانو قدسیہ

:worried: :wasntme:
 

ذوالقرنین

لائبریرین
جب میں مغرب کو گیا تو اسلام کو بغیر مسلمانوں کے دیکھا اور جب واپس مشرق آیا تو میں نے مسلمانوں کو بغیر اسلام کو دیکھا۔
(علامہ محمد اقبال)
 

ذوالقرنین

لائبریرین
تمہاری وہ خاموشی جس کے بعد تم سے بات کرنے کی خواہش پیدا ہو جائے، تمہارے اس کلام سے بہتر ہے جس کے بعد تمہیں خاموش کر دیا جائے۔
 

ذوالقرنین

لائبریرین
کوشش کرو کہ تم دنیا میں رہو، دنیا تم میں نہ رہے کیونکہ کشتی جب تک پانی میں رہتی ہے تو خوب تیرتی ہے لیکن جب پانی کشتی میں آتا ہے تو کشتی ڈوب جاتی ہے۔
(حضرت علی کرم اللہ وجہ)
 
Top