پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں میں
کہ شاہین بنانا نہیں آشیانہ
علامہ اقبال۔
جس نے محبّت کی ہو وہ محبّت کرنے والوں کے تمام زادِراہ سے واقف ہوتا ہے۔۔۔خوش اُمیدی۔۔۔امکان۔۔۔گُمان ویقین۔۔۔۔وصل۔۔۔یا پھر نارسائی کا درد، جُدائی کے آنسُو،سوزوغم۔۔۔۔تڑپ اور پھر بے تحاشہ صبر۔۔۔یہی زادِراہ ہوتا ہے محبّت کے ماروں کا۔۔۔۔لیکن لڑکوں کی محبّت اور لڑکیوں کی محبّت میں واضح فرق ہوتا ہے۔۔۔مرد اپنی محبّت کے لیے جدّوجہد کرتا ہے متعلقین سے بلا جھجھک اپنا مدّعا بیان کر سکتا ہے۔۔قسمت اچھی ہو تووصل کے گلاب مٹھی میں مہک اُٹھتے ہیں جبکہ لڑکیاں۔۔۔۔ ؟۔۔۔ ۔۔
ہمارے یہاں ساٹھ فیصد لڑکیاں ایسی ہی ہوتی ہیں۔۔۔جنہیں محبّت تو ہو جاتی ہے، لیکن اپنے پیاروں کی عزّت و محبّت، معاشرتی روایات کی پیروی۔۔رُسوائی کا خوف ایسی کئی مجبوریاں ان کے گرد مجبوری بن جاتی ہیں۔۔۔جنہیں عام طور سے طعنہ بنا دیا جاتا ہے کہ محبّت کسی اور سے کی اور شادی کسی اور سے۔۔۔کوئی ان لڑکیوں کے دلوں میں جھانک کر تو دیکھے۔۔۔کہ وہ کیا چاہتی ہیں۔۔۔۔محبّت وصولنے کی خواہش کوئی انہونی نہیں ہے۔
داخلہ فری اور فیس روزانہ ایک اچھی باتاسکول میں داخلہ کیسے ممکن ہے اور فیس کیا ہوگی ؟؟
تو ٹیچر نے کیا پڑھانا ہے پھر ؟؟داخلہ فری اور فیس روزانہ ایک اچھی بات