انگلستان کا دورہٴ پاکستان ۔ ستمبر 2022

محمداحمد

لائبریرین
انگلستان کی کرکٹ ٹیم پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔ انگلستان اور پاکستان کے مابین سات ٹی ٹوئنٹی میچز رکھے گئے ہیں ۔ جن میں سے چار کراچی اور تین لاہور میں منعقد ہوں گے۔

346038.jpg


سب محفلین سے گزارش ہے کہ باری باری حاضر ہوں اور فرنگی ٹیم کو خوش آمدید کہیں۔ :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
میں سوچ رہا ہوں کہ ٹی ٹوئنٹی میچز کی اتنی بھرمار کرنے کے بجائے دو تین ون ڈے میچز بھی رکھ لیتے تو لطف آتا۔

ٹیسٹ میچ ہو جاتا تو پھر کیا ہی بات تھی۔ :) :)

ٹیسٹ میچز کے لئے دوبارہ آئیں گے دسمبر جنوری میں اور غالباً سیریز پہلے تین ایک روزہ اور تین بیس منٹ والے میچز ہی تھے لیکن پھر ورلڈ کپ کے چلتے دونوں بورڈز نے ٹی ٹوئنٹی میچز ہی کھیلنے کا مصمم ارادہ باندھ لیا۔
 

علی وقار

محفلین
ٹیسٹ میچز کے لئے دوبارہ آئیں گے دسمبر جنوری میں اور غالباً سیریز پہلے تین ایک روزہ اور تین بیس منٹ والے میچز ہی تھے لیکن پھر ورلڈ کپ کے چلتے دونوں بورڈز نے ٹی ٹوئنٹی میچز ہی کھیلنے کا مصمم ارادہ باندھ لیا۔
عبداللہ، آپ کی معلومات کے مطابق کیا اس سے قبل ٹی ٹونٹی کی سات میچز کی کوئی سیریز منعقد ہوئی ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
میں سوچ رہا ہوں کہ ٹی ٹوئنٹی میچز کی اتنی بھرمار کرنے کے بجائے دو تین ون ڈے میچز بھی رکھ لیتے تو لطف آتا۔

ٹیسٹ میچ ہو جاتا تو پھر کیا ہی بات تھی۔ :) :)
جب کہ میں سوچ رہا ہوں کہ ون ڈے کرکٹ کی اب کیا ضرورت رہ گئی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ اپنی جگہ پہاڑ کی طرح قائم ہے، جب ون ڈے مقبول ہوا تھا تو خدشہ ظاہر کیا گیا کہ ٹیسٹ ختم ہو جائے گا لیکن پچھلی پانچ دہائیوں نے ثابت کیا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت اور اہمیت اپنی جگہ قائم دائم ہے۔ دوسری طرف ٹی ٹونٹی کی مقبولیت اور خاص طور پر کمرشل لیگ کرکٹ کے بہت زیادہ ہو جانے کی وجہ سے ون ڈے کرکٹ کی نہ صرف مقبولیت کم ہوئی ہے بلکہ سنجیدہ سوال بھی اٹھ رہے ہیں کہ اب اس کی ضرورت کیا رہ گئی ہے؟ خیر دیکھتے ہیں (اگر زندہ رہے) کہ اگلے دس بیس برس میں ون ڈے کرکٹ کی قسمت کدھر جاتی ہے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
جب کہ میں سوچ رہا ہوں کہ ون ڈے کرکٹ کی اب کیا ضرورت رہ گئی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ اپنی جگہ پہاڑ کی طرح قائم ہے، جب ون ڈے مقبول ہوا تھا تو خدشہ ظاہر کیا گیا کہ ٹیسٹ ختم ہو جائے گا لیکن پچھلی پانچ دہائیوں نے ثابت کیا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت اور اہمیت اپنی جگہ قائم دائم ہے۔ دوسری طرف ٹی ٹونٹی کی مقبولیت اور خاص طور پر کمرشل لیگ کرکٹ کے بہت زیادہ ہو جانے کی وجہ سے ون ڈے کرکٹ کی نہ صرف مقبولیت کم ہوئی ہے بلکہ سنجیدہ سوال بھی اٹھ رہے ہیں کہ اب اس کی ضرورت کیا رہ گئی ہے؟ خیر دیکھتے ہیں (اگر زندہ رہے) کہ اگلے دس بیس برس میں ون ڈے کرکٹ کی قسمت کدھر جاتی ہے۔ :)

ون ڈے میچ کا اپنا مزہ ہوتا ہے۔

ایک تو یہ کہ ایک دن میں فیصلہ ہو جاتا ہے۔
اور دوسرا یہ ٹی ؔٹوئنٹی میچز اتنے مختصر ہوتے ہیں کہ کسی ایک طرف جھک جائیں تو واپسی محال ہو جاتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
دوسرا میچ 22 ستمبر، تیسرا میچ 23 ستمبرچوتھا میچ 25 ستمبر کو کراچی میں کھیلےجائیں گے۔
پانچواں میچ 28 ستمبر، چھٹا میچ 30 ستمبر اور ساتواں میچ 2 اکتوبر کو لاہور میں کھیلےجائیں گے۔
 

شمشاد

لائبریرین
آج کے میچ میں پاکستانی کھلاڑی مندرجہ ذیل ہیں :
بابر اعظم
محمد رضوان
حیدر علی
شان مسعود
افتخار احمد
خوسدل شاہ
محمد نواز
عثمان قادر
حارث رؤف
نسیم شاہ
شاہنواز دھانی
 

علی وقار

محفلین
جب کہ میں سوچ رہا ہوں کہ ون ڈے کرکٹ کی اب کیا ضرورت رہ گئی ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ اپنی جگہ پہاڑ کی طرح قائم ہے، جب ون ڈے مقبول ہوا تھا تو خدشہ ظاہر کیا گیا کہ ٹیسٹ ختم ہو جائے گا لیکن پچھلی پانچ دہائیوں نے ثابت کیا کہ ٹیسٹ کرکٹ کی مقبولیت اور اہمیت اپنی جگہ قائم دائم ہے۔ دوسری طرف ٹی ٹونٹی کی مقبولیت اور خاص طور پر کمرشل لیگ کرکٹ کے بہت زیادہ ہو جانے کی وجہ سے ون ڈے کرکٹ کی نہ صرف مقبولیت کم ہوئی ہے بلکہ سنجیدہ سوال بھی اٹھ رہے ہیں کہ اب اس کی ضرورت کیا رہ گئی ہے؟ خیر دیکھتے ہیں (اگر زندہ رہے) کہ اگلے دس بیس برس میں ون ڈے کرکٹ کی قسمت کدھر جاتی ہے۔ :)
میرا بھی یہی خیال ہے کہ ون ڈے کرکٹ، پچاس اوورز کی اب کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بعض کرکٹرز بشمول وسیم اکرم صاحب نے بھی اس طرف اشارہ کیا ہے۔
 
Top