انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ بھٹو کا رنڈوا زرداری ملک کا نیا صدر منتخب

ارے بھیا بات سمجھنے کی یہ ہے کہ امریکہ کوئی آپ کو ڈنڈا تو نہیں مارتا نا؟ اگر اتنا ہی طاقتور تھا تو مارکوس کو کیوں نہ بچا سکا؟ شاہ ایران کو کیوں نہ بچایا؟ کسی بھی ملک کی حکومت کی تشکیل اس کے عوام کی اپنی ذمہ داری ہوتی ہے۔ اگر کوئی ملک چھیڑ چھاڑ کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے آپکی ذمہ داری ساقط نہیں ہوجاتی۔ آپ نے کسی کے ہاتھوں میں کھیلنا ہے یا اپنے فیصلے خود کرنے ہیں اس کا فیصلہ آپ کو خود ہی کرنا ہوتا ہے۔
آپ کی پہلی بات غلط اور دوسری صحیح ہے۔
basterdamericanxb3.gif
]

اس کالم کے آخری الفاظ پڑھیے اور فیصلہ کیجئے کہ نیا دوست آگئے کہ نہیں اور پرانے کدھر گئے؟
 
جے یو آئی کے ووٹ خریدے گئے ہیں۔
ایم کیو ایم کے ووٹ بھی خریدے گئے ہیں۔
اے این پی کے ووٹ بھی خریدے گئے ہیں۔
اسی لیےاطلاعات ہیں کہ جیت کو یقینی بنانے کے لیے ووٹ ڈالتے ہوئے دکھانا لازمی تھا کہ کسے دیا جا رہا ہے۔ صاف بات ہے، جب سرمایہ کاری اور لین دین کی باتیں ہوئی ہیں تو پھر ووٹ کا حمایت میں ہونے کو یقینی بنانا بھی خریدار کا حق ہے۔
تاہم پنجاب میں بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا جس پر جناب سلمان تاثیر صاحب خاصے بھنائے ہوئے ہیں۔
یہ خبر تو پہلے ہی ہے کہ ہر ایم این اے کو پچاس سرکاری ملازمتوں کا کوٹہ دیا گیا ہے جسے آگے پانچ لاکھ روپے فی آسامی کے حساب سے پر کیا جا رہا ہے۔
ہوگا وہی کہ سرکاری ادارے نقصان میں جان شروع ہو جائیں گے جیسے ایک دور میں پی پی پی نے پی آئی اے میں جیالے بھرتی کر کر کے اس ادارے کا بھرکس نکال دیا تھا۔

محسن کی بات کی تصدیق ایک اور خبر بھی کرتی ہے دیکھیے اس حمام میں سب کا عالم
بہتی گنگا سے وضو فرما کر چلے پارلیمانی حجاج کرام
مذہبی امور کے مشیر علامہ حامد سعید کاظمی نے حج انتظامات کے سلسلے میں بعض ارکان کی شدید تنقید کا جواب دیتے ہوئے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک رکن کا نام لیکر کہا کہ آج وہ سخت تنقید کررہے ہیں کیو نکہ انہوں نے دو ٹور آپریٹرز کے لئے حج کوٹے کی سفارش کی تھی جسے منظور نہ کیا جاسکا، انہوں نے انکشاف کیا کہ بعض ارکان نے صدارتی انتخاب میں دباؤ ڈال کر حج کوٹہ حاصل کیا جس طرح بی ڈی رکن کے انتخاب میں رائے دہندگان موقع غنیمت سمجھ کر اپنے کام نکلوالیتے ہیں، اس پر ایوان میں قہقہے بلند ہوئے تاہم میاں رضا ربانی نے اس “انکشاف“ کی مضرت رسانی کو سمجھتے ہوئے بطور قائد ایوان اس کی فوری تردید کر ڈالی۔
http://search.jang.com.pk/search_details.asp?nid=303432
 

شمشاد

لائبریرین
خرم بھائی وہ گھوڑے کسی اور مقصد کے لیے پالے جاتے تھے۔ اس وقت ایک گھوڑا آج کے ایک ٹینک کے برابر تھا۔
یہ گھوڑوں سے کیا کام لیتے ہیں؟ کبھی کبھار گھوڑے کی سواری کر لی یا پھر ریس کورس میں کروڑوں کی شرطیں لگا لیں۔
 

محسن حجازی

محفلین
یہ زیادتی ہے۔ گھوڑوں سے پیار تو سُنت نبوی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے شمشاد بھائی اور ہمیں بھی اسی نسبت سے اس شوق پر ناز ہے۔

اس نسبت کے لیے اول تو دلیل لائیے وگرنہ یوں ہی کدو لوکی کا جلیل القدر پیغمبروں کی نسبت سے ذکر نہ کیا جائے نیز نہ ہی اس سے زرداری صاحب کو معصوم ثابت کیا جا سکتا ہے۔:rolleyes:
دوم ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی کھوتا ٹریڈنگ ہوئی ہے بقول چودھری شجاعت۔
قبلہ آپ ہی کے کھوتے بکے ہیں اس بازار میں کچھ تو خیال کیا ہوتا۔
سیدنا زرداری علیہ ارلرحمہ کے 'اصلی' طور پر منتخب ہونے کا پتہ نام نہاد دہشتگردی میں جنگ کے بارے میں پالیسی سے پتہ چلے گا۔ ویسے بش صاحب خود فرما چکے ہیں کہ زرداری صاحب پاکستانی عوام کی خواہشات نہیں بلکہ پاکستان کے مفاد میں فیصلہ کریں۔
فواد صاحب، امریکی عوام کی خواہشات امریکہ کے قومی مفادسے متصادم ہیں؟
 

مغزل

محفلین
گھرداری ، گھڑ داری اور زر داری ۔۔ دراصل امریکی مفادات کی سرداری
تبھی تو مسند نشیں ہیں جناب ِ‌زرداری کہ :
ایں سعادت بزورِ بازو نیست۔۔۔۔۔ تا نہ بخشد خدائے امریکہ <((((:)grin:)))))>
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

معاف کیجئے گا مجھے اس بات سے اتفاق نہیں ہے کہ امریکہ دوسرے ملکوں کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرتا یا اپنے کام کے حکمران وہاں مسلط نہیں کرتا ۔ افغانستان میں موجودہ حکومت ۔ ۔

کيا آپ جانتے ہيں کہ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات ميں 8 ملين افغان ووٹرز نے اپنا حق راہے دہی استعمال کيا تھا جس ميں 40 فيصد خواتين شامل تھيں۔ کيا 8 ملين ووٹروں کی منتخب کردہ حکومت اور اس کےعہديداروں کو "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جا سکتا ہے؟

افغانستان ميں ہونے والے انتخابات ميں ہر مذہبی فرقے اور سياسی جماعت کو نمايندگی کا برابر موقع ملا جو اس ملک کی سياسی تاريخ ميں ايک نئے دور کا آغاز تھا۔ افغانستان کے انتخابات اقوام متحدہ کی نامزد کردہ تنظيموں کے زيرنگرانی انتہاہی غيرجانبدارماحول ميں ہوئے جن کے نتائج کی توثيق انٹرنيشنل کمیونٹی نے متفقہ طور پر کی۔ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات يورپی يونين کی جس ٹيم کی زير نگرانی ہوئے تھے اس ميں اسپين، جرمنی، اٹلی، آئرلينڈ، پرتگال، برطانيہ، سويڈن اور ڈينمارک سے ماہرين شامل تھے۔ اس ٹيم کے ممبران کے مکمل تعارف کے ليے اقوام متحدہ کی ويب سائيٹ کا يہ لنک دے رہا ہوں۔

www.eueomafg.org/Coreteam.html


www.unv.org/en/what-we-do/countries/afghanistan/doc/un-volunteers-at-the.html

اس بات کا دعوی کوئ نہيں کر سکتا کہ افغانستان ميں حکومت کے حوالے سے تمام مسائل حل ہو گئے ہيں۔ خاص طورپر ان حالات ميں جبکہ قريب تمام حکومتی مشينری ان انتہا پسند تنظيموں سے مسلسل نبردآزما ہے جو کسی جمہوری نظام پريقين نہيں رکھتيں۔ لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود افغانستان ميں جمہوری نظام کی بنياد رکھ دی گئ ہے اورمستقبل میں بھی اس بات کا اختيار امريکہ کے پاس نہيں بلکہ افغانستان کے عوام کے پاس ہے کہ ان کے اوپر حکمرانی کا حق کس کو دیا جائے۔ آج افغانستان ميں 6 ملين بچے سکول جا رہے ہيں اور 85 فيصد عوام کو صحت کی بنيادی سہوليات ميسر ہيں۔ سال 2008 اور 2009 کے ليے امريکی حکومت نے سياسی اور معاشی اداروں کے استحکام کے ليے افغان حکومت کو 10 بلين ڈالرز کی امداد کی منظوری دی ہے۔ اگر آپ افغانستان کے ماضی کا جائزہ ليں تو اس ملک کے عوام اسلحہ بردار دہشت گرد تنظيموں کے رحم وکرم پر تھے۔ کيا جو لوگ آج افغانستان کے حکومتی نظام کو تنقيد کا نشانہ بناتے ہيں اور اسے امريکہ کی "کٹھ پتلی" انتظاميہ قرار ديتے ہيں، انھوں نے طالبان کے نظام حکومت اور طرز جمہوريت پر بھی تنقيد کی تھی؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov
 

خرم

محفلین
خرم بھائی وہ گھوڑے کسی اور مقصد کے لیے پالے جاتے تھے۔ اس وقت ایک گھوڑا آج کے ایک ٹینک کے برابر تھا۔
یہ گھوڑوں سے کیا کام لیتے ہیں؟ کبھی کبھار گھوڑے کی سواری کر لی یا پھر ریس کورس میں کروڑوں کی شرطیں لگا لیں۔
نہیں شمشاد بھائی ایسی تو کوئی بات نہیں۔ جیسے بکری کو ہر نبی کی ہمراہی کا شرف حاصل رہا ویسے ہی اعلٰی نسل کے گھوڑے نبی کریم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بہت پسند تھے۔ اپنے بیٹوں کو گھُڑ سواری سکھانے کا تو حکم بھی ہے۔ مجھے یہ اعتراض نہیں کہ آپ کھوتا فروشی کو ہارس ٹریڈنگ کہیں بس یہ اعتراض ہے کہ یہ نہ فرمائیں کہ گھوڑوں کا شوق رکھنے والے گھٹیا لوگ ہوتے ہیں۔ وجہ بیان کردی۔ اگر آپ اور محسن بھائی اصرار کرتے ہیں توحوالہ جات بھی مہیا ہو سکتے ہیں۔
 

امکانات

محفلین
[QUOTE=Fawad -;33560u


کیا آپ کو معلوم ہے کہ افغا نستان میں پہلے کب انتخابات ہوئے تھے افغانیوں کا جمہوری شعور کتنا تھا کیا آپ کو معلوم ہے افغانستا ن میں 35 سال بعد لولی لنگڑی پارلمنٹ بنی ہے آج کٹھ پتلی کا لفظ استعمال ہوتے ہی کس کا نام خود بحود زہن میں آ جا تا ہے
 
کيا آپ جانتے ہيں کہ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات ميں 8 ملين افغان ووٹرز نے اپنا حق راہے دہی استعمال کيا تھا جس ميں 40 فيصد خواتين شامل تھيں۔ کيا 8 ملين ووٹروں کی منتخب کردہ حکومت اور اس کےعہديداروں کو "امريکی ايجنٹ" قرار ديا جا سکتا ہے؟

افغانستان ميں ہونے والے انتخابات ميں ہر مذہبی فرقے اور سياسی جماعت کو نمايندگی کا برابر موقع ملا جو اس ملک کی سياسی تاريخ ميں ايک نئے دور کا آغاز تھا۔ افغانستان کے انتخابات اقوام متحدہ کی نامزد کردہ تنظيموں کے زيرنگرانی انتہاہی غيرجانبدارماحول ميں ہوئے جن کے نتائج کی توثيق انٹرنيشنل کمیونٹی نے متفقہ طور پر کی۔ افغانستان ميں ہونے والے انتخابات يورپی يونين کی جس ٹيم کی زير نگرانی ہوئے تھے اس ميں اسپين، جرمنی، اٹلی، آئرلينڈ، پرتگال، برطانيہ، سويڈن اور ڈينمارک سے ماہرين شامل تھے۔ اس ٹيم کے ممبران کے مکمل تعارف کے ليے اقوام متحدہ کی ويب سائيٹ کا يہ لنک دے رہا ہوں۔

www.eueomafg.org/Coreteam.html


www.unv.org/en/what-we-do/countries/afghanistan/doc/un-volunteers-at-the.html

اس بات کا دعوی کوئ نہيں کر سکتا کہ افغانستان ميں حکومت کے حوالے سے تمام مسائل حل ہو گئے ہيں۔ خاص طورپر ان حالات ميں جبکہ قريب تمام حکومتی مشينری ان انتہا پسند تنظيموں سے مسلسل نبردآزما ہے جو کسی جمہوری نظام پريقين نہيں رکھتيں۔ لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود افغانستان ميں جمہوری نظام کی بنياد رکھ دی گئ ہے اورمستقبل میں بھی اس بات کا اختيار امريکہ کے پاس نہيں بلکہ افغانستان کے عوام کے پاس ہے کہ ان کے اوپر حکمرانی کا حق کس کو دیا جائے۔ آج افغانستان ميں 6 ملين بچے سکول جا رہے ہيں اور 85 فيصد عوام کو صحت کی بنيادی سہوليات ميسر ہيں۔ سال 2008 اور 2009 کے ليے امريکی حکومت نے سياسی اور معاشی اداروں کے استحکام کے ليے افغان حکومت کو 10 بلين ڈالرز کی امداد کی منظوری دی ہے۔ اگر آپ افغانستان کے ماضی کا جائزہ ليں تو اس ملک کے عوام اسلحہ بردار دہشت گرد تنظيموں کے رحم وکرم پر تھے۔ کيا جو لوگ آج افغانستان کے حکومتی نظام کو تنقيد کا نشانہ بناتے ہيں اور اسے امريکہ کی "کٹھ پتلی" انتظاميہ قرار ديتے ہيں، انھوں نے طالبان کے نظام حکومت اور طرز جمہوريت پر بھی تنقيد کی تھی؟


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://usinfo.state.gov


مجھے خوشی ہوئی کہ آپ نے میری بات کو درخور اعتناء سمجھا اور اس کا جواب دینے کی کوشش کی مگر شاید میرا سوال افغانستان کے متعلق نہیں تھاوہ میرے کومنٹس تھے اور انہیں دینے کے متعلق میں بالکل آزاد ہوں ہاں اپ سے اور آپ کے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے کچھ سوالات میں نے یہاں پوچھے تھے براہ کرم ان کا بھی جواب عنایت فرما کر شکریہ کاموقع دیجئے ۔

ویسے اگر اجازت ہو تو آپکی ان اعداد و شمار کا منبع پوچھنے کی جسارت کر سکتا ہوں ۔ سوائے امریکہ کے سرکاری اعداد و شمار کے

دوسری بات افغانوں کو وہ اسلحہ بردار انتہاپسند کس نے دیئے تھے اور وہ اسلحہ کہاں کا بنا ہوا تھا اور کون سپلائی کرتا تھا اور بحساب کاروائی ڈالروں کی برسات کہاں سے ہوا کرتی تھی ذرا اس کا بھی تحقیق کر کے جواب دیں تو نوازش ہوگی ۔



شکرگزار

فیصل
 
Top