امریکی مسلمان: اسلام کا مستقبل؟

زیک

مسافر
پیو ریسرچ سنٹر امریکہ میں مذہب سے متعلق ایک بڑا سروے کرتا ہے۔ اس میں سے امریکی مسلمانوں کے متعلق کچھ معلومات یہاں شیئر کر رہا ہوں۔

مسلمان امریکہ کی آبادی کا 0.9 فیصد ہیں۔

64 فیصد مسلمان امیگریٹ کر کے امریکہ آئے۔ 17 فیصد امریکہ میں پیدا ہوئے مگر ان کے والدین باہر سے آئے جبکہ 18 فیصد کے اباؤاجداد زیادہ عرصہ سے امریکہ میں آباد ہیں۔ یہ 18 فیصد تقریبا سارے افریقی امریکی ہیں۔

چونکہ زیادہ مسلمان امیگرنٹ ہیں لہذا ان میں بچوں اور جوانوں کی تعداد کافی زیادہ ہے اور بوڑھے کافی کم۔ یہی وجہ ہے کہ 65 فیصد مسلمان مرد ہیں اور صرف 35 فیصد عورتیں۔

38 فیصد امریکی مسلمان "گورے" ہیں یعنی یورپ یا مشرق وسطی سے۔ 28 فیصد کالے اور اتنے ہی ایشیائی (زیادہ تر جنوبی ایشیا سے) ہیں۔

اپنی کمائی کے لحاظ سے مسلمانوں میں غریب اور امیر دونوں زیادہ تعداد میں ہیں یعنی bimodal distribution ہے۔

یہی حال تعلیم کا ہے۔ 36 فیصد مسلمان ہائی سکول یا اس سے کم تعلیم یافتہ ہیںجبکہ 17 فیصد کے پاس پوسٹ گریجویٹ ڈگری ہے۔ اس کے مقابلے میں 31 فیصد یہودیوں اور 48 فیصد ہندوؤں کے پاس پوسٹ گریجویٹ ڈگری ہے۔

41 فیصد مسلمان شادی شدہ ہیں اور 45 فیصد نی کبھی شادی نہیں کی۔ یاد رہے کہ 18 سے 29 سال کی عمر کے مسلمان 44 فیصد ہیں۔

جاری ہے۔
 

زیک

مسافر
84 فیصد مسلمانوں کو پورا یقین ہے کہ خدا ہے۔ 12 فیصد کو خدا کے ہونے پر کافی یقین ہے۔ اس لحاظ سے مسلمان Evangelical Protestants اور مورمن جیسے ہیں نہ کہ کیتھولک یا یہودیوں کی طرح۔

64 فیصد مسلمانوں کے لئے مذہب بہت اہم ہے اور 24 فیصد کے لئے کچھ اہم۔ یہاں مسلمان conservative Christians کے مقابلے میں مذہب کو کم اہمیت دیتے ہیں مگر پورے امریکہ کے مقابلے میں کچھ زیادہ۔

45 فیصد مسلمان کم از کم ہفتے میں ایک بار مسجد جاتے ہیں جبکہ 22 فیصد بہت کم یا کبھی نہیں جاتے۔ یہاں بھی مسلمان کیتھولکس سے ملتے ہیں اور Evangelicals وغیرہ سے کافی کم مسجد یا چرچ جاتے ہیں۔

69 فیصد مسلمان روزانہ نماز پڑھتے ہیں اور 13 فیصد کبھی نہیں پڑھتے۔

اگر باجماعت نماز، درس یا ایسی کسی مذہبی سرگرمی کی بات ہو تو 35 فیصد ہر ہفتے کرتے ہیں اور 40 فیصد بہت کم یا کبھی نہیں۔

صحیح یا غلط کا فیصلہ کرنے کے لئے 37 فیصد سب سے زیادہ مذہب کی طرف رجوع کرتے ہیں، 9 فیصد فلسفہ و منطق، 36 فیصد کامن سینس اور 13 فیصد سائنس۔

20 فیصد مسلمانوں کا خیال ہے کہ صحیح اور غلط کے واضح سٹینڈرڈ موجود ہیں جبکہ 76 فیصد کا کہنا ہے کہ یہ حالات و واقعات پر منحصر ہے۔ اس معاملے میں مسلمان عیسائیوں سے دور ہیں اور دیگر مذاہب اور غیرمذہبی لوگوں کے قریب۔

46 فیصد مسلمان کم از کم ہفتے میں ایک بار قرآن پڑھتے ہیں اور 28 فیصد بہت کم یا کبھی نہیں پڑھتے۔

83 فیصد مسلمانوں کے نزدیک قرآن اللہ کا لفظ ہے اور 42 فیصد کا کہنا ہے کہ قرآن کو literally لینا چاہیئے۔

89 فیصد مسلمان جنت پر یقین رکھتے ہیں جبکہ 76 فیصد جہنم پر۔

جاری ہے۔
 

زیک

مسافر
اب آتے ہیں سیاسی اور سماجی معاملات پر۔

17 فیصد مسلمان ریپبلکن پارٹی کے حامی ہیں اور 62 فیصد ڈیموکریٹس کے۔

سیاسی لحاظ سے 22 فیصد مسلمان رجعت پسند ہیں، 39 فیصد ماڈریٹ اور 33 فیصد لبرل۔

73 فیصد مسلمانوں کا خیال ہے کہ حکومت کو مزید بڑھا کر لوگوں کو سہولتیں فراہم کرنی چاہئیں۔

55 فیصد مسلمان اسقاط حمل کے قانونی ہونے کے حق میں ہیں جبکہ 37 فیصد اسے غیرقانونی بنانا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ یہ کل امریکی آبادی سے کچھ لبرل پوزیشن ہے۔

45 فیصد مسلمان ہم جنس پرستی کو accept کرتے ہیں جبکہ 47 فیصد اسے discourage کرنا چاہتے ہیں۔ 42 فیصد مسلمان same sex marriage کے حق میں ہیں اور 52 فیصد خلاف۔
 

زیک

مسافر
اب آتے ہیں نظریہ ارتقاء اور انسان کے متعلق امریکی مسلمانوں کے خیالات کی طرف۔

25 فیصد مسلمانوں کا کہنا ہے کہ انسان قدرتی ارتقاء کے ذریعہ وجود میں آیا۔

25 فیصد مسلمانوں کا خیال ہے کہ انسان خدا کے ڈیزائن کے تحت ارتقاء سے وجود میں آیا۔

3 فیصد کہتے ہیں کہ انسان ارتقاء سے وجود میں آیا مگر تفصیل نہیں دیتے۔

لہذا 53 فیصد مسلمان انسان کے لئے نظریہ ارتقاء کو تسلیم کرتے ہیں۔

41 فیصد مسلمانوں کا کہنا ہے کہ انسان اسی صورت میں ہمیشہ سے ہے اور اس کا ارتقاء نہیں ہوا۔
 

زیک

مسافر
اگر اس سروے سے امریکی مسلمانوں کا کوئی مجموعی تاثر بنتا ہے تو وہ یہ ہے کہ وہ اوسط امریکی سے کچھ زیادہ قدامت پسند اور مذہبی ہیں مگر دنیا کے مسلمانوں میں انتہائی لبرل خیالات رکھتے ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اگر اس سروے سے امریکی مسلمانوں کا کوئی مجموعی تاثر بنتا ہے تو وہ یہ ہے کہ وہ اوسط امریکی سے کچھ زیادہ قدامت پسند اور مذہبی ہیں مگر دنیا کے مسلمانوں میں انتہائی لبرل خیالات رکھتے ہیں۔

اسی کی یقینا کچھ وجوہات بھی ہونگی کہ امریکی مسلمان (جو کہ زیادہ تر وہاں مہاجر ہیں) اتنے زیادہ لبرل کیسے ہو گئے۔
 

اکمل زیدی

محفلین
مؤدبانہ ایک سوال کرنے کی جرأت کر رہا ہوں ...بہت معلوماتی مواد فراہم کیا آپ نے صرف سروے کے مجموعی تاثر کے بیان کرنے کے لئے ...سوال یہ کے آپ خود کو کس پرسنٹیج میں دیکھتے ہیں ؟؟
 

اکمل زیدی

محفلین
یہ وجہ نہیں ہے کیونکہ کافی سارے امریکی خود کافی قدامت پسند اور مذہبی ہیں۔
لیکن وارث بھائی میرا ذاتی تجربہ ہے جن لوگوں کو میں نے امریکا جانے کی خواھش میں مبتلا دیکھا ...وہ ذہنی طور پر پہلے سے ہی اس تہذیب سے غلامی کی حد تک متاثر دیکھے تو نسل پھر کیا ہوگی....اور جو مذہبی ہیں وہ شاید زندگی کے کسی موڑ پر اس رنگا رنگی کے دھوکے سے آشنا ہوگئے ہونگے ...
 

زیک

مسافر
اسی کی یقینا کچھ وجوہات بھی ہونگی کہ امریکی مسلمان (جو کہ زیادہ تر وہاں مہاجر ہیں) اتنے زیادہ لبرل کیسے ہو گئے۔
اس میں کچھ تو سلیکشن ایفکٹ ہے یعنی وہ لوگ جو امریکہ امیگریٹ کرتے ہیں ان کے خیالات کم از کم کچھ حد تک امریکہ سے ملتے ہیں۔

دوسری وجہ سیاسی ہے کہ ریپبلیکن پارٹی میں ایسے لوگ موجود ہیں جو امیگرنٹس، اقلیتوں اور مسلمانوں کے مخالف ہیں خاص طور پر ستمبر ۱۱ کے بعد۔ کہتے ہیں کہ 2000 کے الیکشن میں بش کو بھی مسلمانوں کے ووٹ کی اچھی پرسنٹیج ملی تھی۔ اب زیادہ تر مسلمان ڈیموکریٹ ہیں جو کہ لبرل پارٹی ہے تو اس کا بھی کچھ اثر ہوا ہے۔

تیسری وجہ assimilation ہے جس کے لئے امریکہ مشہور ہے۔
 

زیک

مسافر
مؤدبانہ ایک سوال کرنے کی جرأت کر رہا ہوں ...بہت معلوماتی مواد فراہم کیا آپ نے صرف سروے کے مجموعی تاثر کے بیان کرنے کے لئے ...سوال یہ کے آپ خود کو کس پرسنٹیج میں دیکھتے ہیں ؟؟
میں یقیناً امریکی مسلمانوں کے لبرل اینڈ پر ہوں۔

سیاسی لحاظ سے لبرل اور ڈیموکریٹ ہوں۔ اوباما کیمپین میں کام کر چکا ہوں۔

اسقاط حمل کو لیگل رکھنا چاہتا ہوں۔ ہم جنس پرستی سے کوئی مسئلہ نہیں اور سیم سیکس میرج کے حق میں کافی سال پہلے اپنے بلاگ پر مضمون بھی لکھا تھا۔

نظریہ ارتقاء اور انسانی ارتقاء کو سائنسی لحاظ سے درست مانتا ہوں۔
 

اکمل زیدی

محفلین
میں یقیناً امریکی مسلمانوں کے لبرل اینڈ پر ہوں۔

سیاسی لحاظ سے لبرل اور ڈیموکریٹ ہوں۔ اوباما کیمپین میں کام کر چکا ہوں۔

اسقاط حمل کو لیگل رکھنا چاہتا ہوں۔ ہم جنس پرستی سے کوئی مسئلہ نہیں اور سیم سیکس میرج کے حق میں کافی سال پہلے اپنے بلاگ پر مضمون بھی لکھا تھا۔

نظریہ ارتقاء اور انسانی ارتقاء کو سائنسی لحاظ سے درست مانتا ہوں۔
معذرت کے ساتھ ... مسلمان کہلانا شاید کسی مجبوری کی وجہ سے لگ رہا ہے آپ کے لئے ...ورنہ اسلام میں ان چیزوں کی کوئی گنجائش نہیں جس کے لے کر ( ریڈ کلر) آپ نے بات کی ...اسلام نہیں سکھا رہا جو ہے وہ کہہ رہا ہوں ....
 

زیک

مسافر
لیکن وارث بھائی میرا ذاتی تجربہ ہے جن لوگوں کو میں نے امریکا جانے کی خواھش میں مبتلا دیکھا ...وہ ذہنی طور پر پہلے سے ہی اس تہذیب سے غلامی کی حد تک متاثر دیکھے تو نسل پھر کیا ہوگی....اور جو مذہبی ہیں وہ شاید زندگی کے کسی موڑ پر اس رنگا رنگی کے دھوکے سے آشنا ہوگئے ہونگے ...
غلامی؟
 

زیک

مسافر
معذرت کے ساتھ ... مسلمان کہلانا شاید کسی مجبوری کی وجہ سے لگ رہا ہے آپ کے لئے ...ورنہ اسلام میں ان چیزوں کی کوئی گنجائش نہیں جس کے لے کر ( ریڈ کلر) آپ نے بات کی ...اسلام نہیں سکھا رہا جو ہے وہ کہہ رہا ہوں ....
جن سرخ کی گئی چیزوں پر آپ کو اعتراض ہے ان میں کم از کم 40 فیصد امریکی مسلمان مجھ سے متفق ہیں۔
 
حوالہ ضرور دیا کیجئے یہ کسی بھی تحقیق کو جانچنے کیلیے ضروری ہے " اس تھنک ٹینک " کی مکمل تحقیق میری نظر سے گزری ہے اور اس میں کچھ مزید تفصیلات بھی ہیں قاری کی اصل مواد تک رسائی کروا دینا بھی ضروری ہوتا ہے تاکہ وہ ہماری عینک سے نہیں بلکہ خالص تحقیقی انداز میں مسائل کو سمجھ سکے ........
 

زیک

مسافر
حوالہ ضرور دیا کیجئے یہ کسی بھی تحقیق کو جانچنے کیلیے ضروری ہے " اس تھنک ٹینک " کی مکمل تحقیق میری نظر سے گزری ہے اور اس میں کچھ مزید تفصیلات بھی ہیں قاری کی اصل مواد تک رسائی کروا دینا بھی ضروری ہوتا ہے تاکہ وہ ہماری عینک سے نہیں بلکہ خالص تحقیقی انداز میں مسائل کو سمجھ سکے ........
کیا آپ کو پہلی پوسٹ میں لنک نظر نہیں آ رہے؟
 
کیا آپ کو پہلی پوسٹ میں لنک نظر نہیں آ رہے؟
اس حوالے سے انکے ہاں انتهائی تفصیلی بحث ہے سو مواد اشاعت کے حوالوں کے ساته لگائیں دوسری جانب آپ کے اقتباسات متفرق ہیں اور تحریر اور اقتباس میں فرق واضح نہیں ۔۔۔
 

زیک

مسافر
اس حوالے سے انکے ہاں انتهائی تفصیلی بحث ہے سو مواد اشاعت کے حوالوں کے ساته لگائیں دوسری جانب آپ کے اقتباسات متفرق ہیں اور تحریر اور اقتباس میں فرق واضح نہیں ۔۔۔
چونکہ آپ کو لنک فالو کرنے میں مشکل ہو رہی ہے:

پیو ریسرچ کا ہوم پیج:

مذہبی سروے کا ہوم پیج:

مسلمانوں کے سروے رزلٹس کا پیج:
 
آخری تدوین:
Top