امریکہ اور پاکستان

ساجداقبال

محفلین
میرا سادہ سا سوال ہے کہ دنیا بھر کے اکثر ڈکٹیٹروں‌ کی رشتہ داری امریکہ سے کیوں نکل آتی ہے؟ متعلقہ عواموں‌ کی بیوقوف کہنے سے پہلے ذرا اس رشتہ داری کی وضاحت کر دیں۔
9/11 پر تو الگ سے دھاگے میں تفصیل سے بات ہو چکی، ذرا میرے سوال کیطرف توجہ دیں۔
 

خرم

محفلین
ساجد بھائی فی الحال تو پہلے امریکہ اور پاکستان کے تعلق پر بات ہو جائے۔ امریکہ اور دوسرے ممالک کے عوام کا کیا رشتہ ہے اس پر بات کسی اور وقت کے لئے اٹھا رکھتے ہیں۔ وجہ اس کی صرف یہ کہ اور ممالک کے معاملات میں الجھ کر بات پاکستان سے ہٹ جائے گی۔ پہلے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کا اور پاکستانیوں کے امریکہ کے متعلق رومانوی خیالات کا جائزہ لے لیں‌پھر انشاء اللہ اوروں کے متعلق بھی بات کر لیں گے۔
 

ساجداقبال

محفلین
ساجد بھائی فی الحال تو پہلے امریکہ اور پاکستان کے تعلق پر بات ہو جائے۔ امریکہ اور دوسرے ممالک کے عوام کا کیا رشتہ ہے اس پر بات کسی اور وقت کے لئے اٹھا رکھتے ہیں۔ وجہ اس کی صرف یہ کہ اور ممالک کے معاملات میں الجھ کر بات پاکستان سے ہٹ جائے گی۔ پہلے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کا اور پاکستانیوں کے امریکہ کے متعلق رومانوی خیالات کا جائزہ لے لیں‌پھر انشاء اللہ اوروں کے متعلق بھی بات کر لیں گے۔
چلیں‌ پاکستان کے ڈکٹیٹرز ہی سہی۔
 

خرم

محفلین
اس بات کا جواب دینے سے پہلے میں یہ پوچھنا چاہوں گا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی ابتداء کب ہوئی؟ پاکستان پر اس وقت کون حاکم تھا اور ان تعلقات کی نوعیت کیا تھی؟ پھر یہ کہ پاکستان میں پہلا مارشل لاء 1958 میں لگا۔ تو اس وقت تک پاکستان کے اندر کتنی حکومتیں رہیں اور ان میں سے کتنی حکومتوں کو آپ امریکہ نواز سمجھتے یا کہتے ہیں؟
 

ساجداقبال

محفلین
اس بات کا جواب دینے سے پہلے میں یہ پوچھنا چاہوں گا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی ابتداء کب ہوئی؟ پاکستان پر اس وقت کون حاکم تھا اور ان تعلقات کی نوعیت کیا تھی؟ پھر یہ کہ پاکستان میں پہلا مارشل لاء 1958 میں لگا۔ تو اس وقت تک پاکستان کے اندر کتنی حکومتیں رہیں اور ان میں سے کتنی حکومتوں کو آپ امریکہ نواز سمجھتے یا کہتے ہیں؟
اگر آپ بتا دیں‌ مہربانی ہوگی۔ بخدا ماضی بعید کے بارے میں میری معلومات بہت کم ہیں۔
 

خرم

محفلین
تو ساجد بھیا ڈھونڈئے نا۔ یہ عذر آپ کو زیبا نہیں دیتا۔ پاکستان 1947 میں آزاد ہوا۔ قائد اعظم کی رحلت 1948 میں‌ہوئی۔ مئی 1950 میں لیاقت علی خان نے امریکہ کا تاریخی دورہ کیا اور پاکستان کے لئے امریکی امداد کی فراہمی شروع ہوئی۔ 1958 میں پاکستان میں پہلا مارشل لاء لگا۔ تو اس سے پہلے کہ ہم پاکستان کے آمروں کی سرپرستی کا الزام امریکہ کے گلے منڈھیں ہمیں پاکستان کی اس دور کی سیاسی تاریخ کا جائزہ لینا ہوگا۔ اصولاً‌تو اس جائزہ کو قائداعظم کی رحلت سے شروع ہونا چاہئے لیکن آپ کی سہولت کے لئے اسے 1950 سے بعد سے شروع کرنے کی گزارش ہے۔ ان واقعات کو میں خود اس لئے نہیں‌بیان کرنا چاہتا کہ پھر جانب داری کا الزام لگے گا۔
 

جہانزیب

محفلین
ہر کوئی اپنی حدود سے تجاوز کرتا ہے، مسلہ تب ہوتا ہے جب جذباتیت میں‌ ہم اپنے اوپر الزام نہیں‌لیتے اور صرف دوسروں‌ کو مورد الزام ٹھہرا دہتے ہیں‌۔
ایک امریکی کے طور پر مجھے امریکہ کا دنہا میں‌ پولیسنگ کا رول انتہائی ناپسند ہے، اور ایک اہلکار تو سی این این پر جب انہیں‌ امریکہ کے دنیا کے پولیس مین کے رول کا کہا گیا، تو ان کا جواب تھا کہ ہمیں‌ اس بات پر فخر ہے، لیکن مسلہ یہ ہے کہ یہ دیگر ممالک کو ایسے قبول نہیں‌تو مسائل شروع ہوتے ہیں‌۔ ہم امریکی چاہے مانیں‌ یا نہ مانیں‌لیکن امریکہ نے دنیا کے مختلف خطوں‌ میں‌ غیر مقبول حکومتوں کی پشت پناہی کرتا رہا ہے، جِس جواز کے تحت امریکہ نے افغانستان پر حملہ کیا تھا اُسی کو جواز بنا کر ایران امریکہ پر حملہ کرتا تو کیا دنیا کو یہ قبول ہوتا ؟کیونکہ امریکہ نے بھی افغانستان کی طرح شاہ ایران کو پناہ دی تھی؟
 
ہماری قومی عادت ہے کہ ہماری ہر خرابی کی جڑ امریکہ ہے اور ہمیں امریکہ سے اتنے ہی گلے ہیں‌جتنے روایتی عشاق کو اپنے محبوب سے ہوا کرتے تھے۔ اس لئے سوچا کہ کیوں نہ امریکہ اور پاکستانیوں کا ایک مکالمہ کروا دیا جائے۔؟

بہت خوب خرم بھائی ۔۔۔۔۔ ویسے تو ہم کچھ کر نہیں سکتے چلو " دل بہلانے کو یہ خیال اچھا ہے "
 

arifkarim

معطل
تو ساجد بھیا ڈھونڈئے نا۔ یہ عذر آپ کو زیبا نہیں دیتا۔ پاکستان 1947 میں آزاد ہوا۔ قائد اعظم کی رحلت 1948 میں‌ہوئی۔ مئی 1950 میں لیاقت علی خان نے امریکہ کا تاریخی دورہ کیا اور پاکستان کے لئے امریکی امداد کی فراہمی شروع ہوئی۔ 1958 میں پاکستان میں پہلا مارشل لاء لگا۔ تو اس سے پہلے کہ ہم پاکستان کے آمروں کی سرپرستی کا الزام امریکہ کے گلے منڈھیں ہمیں پاکستان کی اس دور کی سیاسی تاریخ کا جائزہ لینا ہوگا۔ اصولاً‌تو اس جائزہ کو قائداعظم کی رحلت سے شروع ہونا چاہئے لیکن آپ کی سہولت کے لئے اسے 1950 سے بعد سے شروع کرنے کی گزارش ہے۔ ان واقعات کو میں خود اس لئے نہیں‌بیان کرنا چاہتا کہ پھر جانب داری کا الزام لگے گا۔

درست فرمایا خرم یعنی 1950 کی امریکی امداد کے بعد سے پاکستان کا زوال شروع ہو گیا :grin:
اگلے ہی سال لیاقت علی خان کو بھرے جلسے میں گولی مار دی گئی۔ اب اگر میں یہ کہوں کہ اس میں بھی امریکہ کا ہاتھ تھا تو آپ لوگ شور مچائیں گے، اسلئے اس موضوع کو نہیں‌چھیڑتا!
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

میرا سادہ سا سوال ہے کہ دنیا بھر کے اکثر ڈکٹیٹروں‌ کی رشتہ داری امریکہ سے کیوں نکل آتی ہے؟

امريکہ سياسی، معاشی اور سفارتی سطح پر ايسے بہت سے ممالک سے باہمی دلچسپی کے امور پر تعلقات استوار رکھتا ہے جس کی قيادت سے امريکی حکومت کے نظرياتی اختلافات ہوتے ہيں۔

جہاں امريکہ کے ايسے ممالک سے روابط رہے ہيں جہاں آمريت ہے، وہاں ايسے بھی بہت سے ممالک ہيں جہاں جمہوريت يا اور کوئ اور نظام حکومت ہے۔

يہ کيسی منطق ہے کہ امريکہ دنيا کے کسی بھی ملک سے روابط قائم کرنے کے ليے پہلے وہاں کا حکومتی اور سياسی نظام تبديل کرے يا ايسا حکمران نامزد کرے جو عوامی مقبوليت کی سند رکھتا ہو۔ يہ ذمہ داری اس ملک کے سياسی قائدين اور عوام کی ہوتی ہے اور کوئ بيرونی طاقت اس ضمن ميں فيصلہ کن کردار نہيں ادا کر سکتی۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
digitaloutreach@state.gov
http://usinfo.state.gov
 
خرم اگر آپ ڈیمو کریٹس اور ریپبلیکن کی پالیسیوں کا فرق بھی بتائیں تو شاید حقائق کو سمجھنے میں زیادہ آسانی ہوگی۔
 

خرم

محفلین
درست فرمایا خرم یعنی 1950 کی امریکی امداد کے بعد سے پاکستان کا زوال شروع ہو گیا :grin:
اگلے ہی سال لیاقت علی خان کو بھرے جلسے میں گولی مار دی گئی۔ اب اگر میں یہ کہوں کہ اس میں بھی امریکہ کا ہاتھ تھا تو آپ لوگ شور مچائیں گے، اسلئے اس موضوع کو نہیں‌چھیڑتا!

بھیا پہلے میرے سوال کا تو جواب دیجئے جو میں نے ساجد بھائی سے پوچھا ہے۔ انشاء اللہ آپ کے تمام دلائل اور اعتراضات کا جواب دیا جائے گا۔ ابھی آپ نے ایک اور مفروضہ بیان کر دیا۔ اس کا رد بعد میں کریں گے پہلے میرے بھائی بہنوں میں سے کوئی 1948 سے لیکر 1958 تک پاکستان کے سیاسی سفر کا خلاصہ تو بیان کریں۔
محب بھائی، ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے نظریاتی اختلاف کا پاکستان سے امریکہ کے تعلقات سے کیا واسطہ؟
 

مغزل

محفلین
[font="urdu_umad_nastaliq"]
یو ایس اے کے باسی سے ایک سوال میرا بھی
کس لیے ہے امریک۔۔ہ اور کیوں ہے امریک۔۔ہ
تیل کی محبت میں تیل کی خلافت میں
چور کیوں ہے امریکہ ، چور کیوں ہے امریکہ

بس اتنا سا سوال ہے میرا
آئے پی اے ، جواب دے اسکا
[/font]
 

خرم

محفلین
مغل بھیا امریکہ سے سوال تو بعد میں کیجئے پہلے اپنے ملک کی تاریخ کے بارے میں تو کوئی جواب دیجئے۔ آپ کو اس سے کیا غرض کہ امریکہ سارے دُنیا میں پھُدکتا پھرے؟ آپ کی اولین غرض تو آپکا ملک ہے نا؟ تو اس کے متعلق تو معلوم کیجئے پہلے بھیا، پھر امریکہ سے سوال کیجئے گا۔ ابھی تو پاکستان کے متعلق میرا سوال تشنہ ہے۔ اس کا جواب تو کوئی بھائی عنایت کریں اور اگر یہ نہیں ہوسکتا تو پھر اس کا فیصلہ آپ کا ضمیر خود ہی کرے کہ آپ پاکستان سے وابستگی کا دعوٰی بھی کرنے کے کہاں تک حقدار ہیں اس کی محبت جتلانے کی تو بات ہی کیا۔
 
ہمیں صرف اتنا معلوم ہے کہ امریکہ ہمارا دشمن تھا۔ دشمن ہے۔ دشمن رہے گا۔ پاکستان کی لہولہان داستان اسکا ثبوت ہے۔ تاریخی دلائل دینے کی ضرورت نہیں۔

ویسے میں سمجھتا ہوں کہ ہر کوئی اپنے مفادات کے‌ لئے کرتا ہی ہے۔ ہمارے اصل دشمن امریکہ کے علاوہ ہمارے اپنے کی سیاستدان ہے۔ خدا غداروں کو ہدایت دے۔ نہیں تو انہیں نیست ونابود کرکے ہمیں نعم البدل قیادت دے۔ آمین ثم آ‌مین

عام امریکیوں سے ہم مسلمانوں کو کوئی گلہ نہیں۔ ہمارے دشمن وہ ہیں جو امن وامان کے دشمن ہیں یعنی سیاستدان۔ ورنہ جو لوگ امریکیوں اور یورپ کی عوام کو قریب سے جانتے ہیں وہ تو اچھے‌ لوگ ہیں بات بھی سنتے ہیں۔

خدا ہی بدلہ لے ہمارے دشمنوں سے۔

خدا پاکستان کی حفاظت کرے

آمین
 

خرم

محفلین
ہاں جی خدا کرے امریکہ کی توپوں میں کیڑے پڑیں۔ اور بھیا امریکہ کی سرحدی خلاف ورزی نظر آتی ہے ہمیں یہ جو ظالمان سرحد کے دونوں جانب اودھم مچائے ہوئے ہیں یہ نہیں دکھتے ہمیں؟ کیوں؟ اور اگر یہ تتر بتر سی واہیات سی ملیشیا آپ کی سرحدوں کی پابند نہیں تو اس وقت کی سب سے بڑی جنگی مشین آپ کی غیر موجود سرحد کا احترام کیوں کرے؟ (افغانستان اور پاکستان کے درمیان سرحد کا باقاعدہ تعین کئی علاقوں میں متعین نہیں ہے)۔ اور راسخ بھیا نے کتنی اچھی بات کہی کہ ہمیں تاریخ سے کیا غرض ہمیں تو بس یہ پتہ ہے کہ امریکہ ہمارا دشمن ہے۔ اب کیوں کوئی کھوج کرے کہ امریکہ پر یہ صرف الزام ہی ہے یا اس میں کوئی صداقت بھی ہے؟ جس قوم کو اپنا ماضی یاد نہیں، وہ مستقبل کی بات بھی کیسے کرسکتی ہے یہ میری سمجھ سے باہر ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
خرم صاحب، طالبان نے جب بھی کوئی کارروائی کی ہے وہ امریکی کاروائیوں کا ہی ردِ عمل تھی۔ کیا آپ کو یاد آتا ہے کہ امریکہ کی افغانستان پر چڑھائی سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات ہوتے ہوں؟ اور ایک اور بات۔ براہِ مہربانی طالبان اور دیگر گروہوں کے درمیان فرق کرنا سیکھیں اور مغربی میڈیا کی طرح ہر گروہ کے اعمال کی ذمہ داری طالبان کے سر پر ڈالنے کی روش ترک کر دیجیے۔
ویسے یہ بات بھی نہایت حیران کن ہے کہ ایک تو سات سمندر پار کا قیام، اوپر سے خبروں کے لیے مکمل طور پر مغربی میڈیا پر انحصار (جن کی اسلام اور مسلمانوں سے دشمنی سب پر عیاں ہے)، اور پھر یہ دعویٰ کرنا کہ آپ کو طالبان کے بارے میں زیادہ معلومات ہیں۔ کیا یہ حقیقت سے کچھ زیادہ ہی دور کا دعویٰ نہیں؟ :-P
 

مغزل

محفلین
مغل بھیا امریکہ سے سوال تو بعد میں کیجئے پہلے اپنے ملک کی تاریخ کے بارے میں تو کوئی جواب دیجئے۔ آپ کو اس سے کیا غرض کہ امریکہ سارے دُنیا میں پھُدکتا پھرے؟ آپ کی اولین غرض تو آپکا ملک ہے نا؟ تو اس کے متعلق تو معلوم کیجئے پہلے بھیا، پھر امریکہ سے سوال کیجئے گا۔ ابھی تو پاکستان کے متعلق میرا سوال تشنہ ہے۔ اس کا جواب تو کوئی بھائی عنایت کریں اور اگر یہ نہیں ہوسکتا تو پھر اس کا فیصلہ آپ کا ضمیر خود ہی کرے کہ آپ پاکستان سے وابستگی کا دعوٰی بھی کرنے کے کہاں تک حقدار ہیں اس کی محبت جتلانے کی تو بات ہی کیا۔


جواب دینے کا پابند نہیں ہوں۔۔ اسے عذرلنگ قرار دیجیئے یا کچھ اور ۔۔
بس ایک مصرع یاد آرہا ہے۔۔۔۔ ’’ دیدہ ِ کور بھلا کیا دیکھے ۔۔ کیسے دیکھے ۔۔۔۔۔‘‘
امریکا بھدکتا پھرے۔۔ کا جواب ۔۔ باقی دوست دے چکے ہیں۔۔ امید ہے تشفی ہوچکی ہوگی۔۔
 

مغزل

محفلین
ہاں جی خدا کرے امریکہ کی توپوں میں کیڑے پڑیں۔ اور بھیا امریکہ کی سرحدی خلاف ورزی نظر آتی ہے ہمیں یہ جو ظالمان سرحد کے دونوں جانب اودھم مچائے ہوئے ہیں یہ نہیں دکھتے ہمیں؟ کیوں؟ اور اگر یہ تتر بتر سی واہیات سی ملیشیا آپ کی سرحدوں کی پابند نہیں تو اس وقت کی سب سے بڑی جنگی مشین آپ کی غیر موجود سرحد کا احترام کیوں کرے؟ (افغانستان اور پاکستان کے درمیان سرحد کا باقاعدہ تعین کئی علاقوں میں متعین نہیں ہے)۔ اور راسخ بھیا نے کتنی اچھی بات کہی کہ ہمیں تاریخ سے کیا غرض ہمیں تو بس یہ پتہ ہے کہ امریکہ ہمارا دشمن ہے۔ اب کیوں کوئی کھوج کرے کہ امریکہ پر یہ صرف الزام ہی ہے یا اس میں کوئی صداقت بھی ہے؟ جس قوم کو اپنا ماضی یاد نہیں، وہ مستقبل کی بات بھی کیسے کرسکتی ہے یہ میری سمجھ سے باہر ہے۔


ارے ارے دہائیاں کیوں دینے لگے جناب۔۔ ہمت کو آواز دیں ۔۔ یا پھر ’’ہمت علی ‘‘ کو۔۔۔۔۔ :grin:
ایک جواب تو آپ کو مل چکا ۔۔ دوسرا آپ کے مراسلے سے اقتباس ۔۔۔ (اس کو کہتے ہیں جس کی جوتی اس کے سر) :grin:
مراسلہ نمبر 34 سے ::
آپ کو اس سے کیا غرض کہ امریکہ سارے دُنیا میں پھُدکتا پھرے؟ آپ کی اولین غرض تو آپکا ملک ہے نا؟

سادہ سا منطقی جواب ہے ۔۔ کہ آپ کی بات کو صحت مان لیا جائے ۔۔ تو امریکہ کو کیا غرض کہ "" طالبان‘‘ کہاں کہاں پھدکتے پھریں۔
یہ کوئی اس کے باپ کی جاگیر ہے۔۔۔ اولین غرض تو آپ کا ملک ہے نا ؟؟ :grin::grin::grin::grin:
 
Top