اللّہ تعالیٰ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
اسے کو ن دیکھ سکتا کہ یگانہ ہے وہ یکتا
جو دوئی کی بو بھی ہوتی تو کہیں دو چار ہوتا
خواجہ میر درد
 

سیما علی

لائبریرین
تری آزمائشوں سے ہُوں بےخبر
‏یہ میری نظر کا قصور ھے

‏تری راہ میں قدم قدم
‏کہیں عرش ھے کہیں طُور ھے

‏یہ بجا ھے مالکِ دو جہاں
‏میری بندگی میں فتور ھے

‏یہ خطا ہے میری خطا مگر
‏تیرا نام بھی تو غفُور ھے

‏یہ بتا میں تُجھ سے ملوں کہاں
‏مجھے تُجھ سے ملنا ضرور ھے
‏ آمین
 

سیما علی

لائبریرین
سوال اُٹھانے کی توفیق بھی اُسی کی عطا
‏سوال ہی میں جو سارے جواب رکھتا ہے

‏بشارتوں کی زمینیں جب آگ اُگلتی ہیں
‏اِس آگ ہی میں گُلِ انقلاب رکھتا ہے

‏~ افتخار عارف
 

سیما علی

لائبریرین
چاند اور ستاروں کی چمک اور ضیاء سے ‛
‏جنگل کی خموشی سے ، پہاڑوں کی انا سے ‛

‏پُر ہَول سمندر سے ، پراسرار گھٹا سے
‏بجلی کے چمکنے سے ، کڑکنے کی صداسے
عتیق احمد جاذب
 

کاشفی

محفلین
لکھتا ہے کوئی اسمِ الہٰی جب بھی
پڑھتی ہے قلم کی بھی زباں بسم اللہ

(انوار عزیز عزمی)
 

سیما علی

لائبریرین
ماہ و انجم سے ایک جگنو تک
رونق افروزہے جمال ترا

ہر مرض کا علاج تیرا غم
اچھا خوشیوں سے ہے ملال ترا
راسخ عرفانی
 

سیما علی

لائبریرین
چھوڑ کر در کو وہ تیرے کامراں ہوتا نہیں
وہ بشر جو تجھ کو چھوڑے شادماں ہوتا نہیں
دنیا داری کے سبھی ہیں یاد ہم کو ٹوٹکے
ذکر اللہ کا مگر رطب اللساں ہوتا نہیں
آج دنیا کے مصائب توڑ ہی دیتے کمر
گر تؤکل کا تیری سرِّ نہا ں ہوتا نہیں
قسم ہے مجھ کو تیری ملتا نہ دل کو یہ ثبات
غمخواری کو اگر تو رازداں ہوتا نہیں
چھوڑ کر جانا تجھے ممکن بھی ہو سکتا ہے کیا؟
یہ تو بتلا دے خدایا تو کہاں ہوتا نہیں
کس طرح ہوتا ہمیں ادراک ہست وبود کا
رہنمائی کو اگر تو مہرباں ہوتا نہیں
سوچتی ہے طاہرہ کس طور پر جیتی بھلا
اس کی رگ رگ میں اگر تو مثلِ جاں ہوتا نہیں
طا ہؔرہ مسعود
 

سیما علی

لائبریرین
عبادت ہی تجھ سے ملاقات ہے
‏باوضو ، روبرو ، گفتگو ، تُو ہی تُو

‏حمد لکھتا ہے حامد تری شان میں
‏میرے اشعار کی آبرو ، تُو ہی تُو
 

سیما علی

لائبریرین
ادراک کی حد میں ہے نہ محدودِ گماں ہے
‏محسوس کرے کوئی تو رگ رگ میں رواں ہے

‏ہاتھوں میں کسی کے تو عناصر کی عناں ہے
‏کیا خود ہی رواں قافلہء عمرِ رواں ہے

‏قائم ہے یہ پانی پہ زمیں کس کے سہارے
‏یہ زیرِ اثر کس کے جہانِ گزراں ہے
 

سیما علی

لائبریرین
بیتِ حرم دیکھیں تِرا روضہ تِرے محبوب کا
کوئی سبب کر دے عطا ، تُو لائقِ حمد و ثنا

اُمّت ترِے محبوب کی مشکل میں ہے میرے خدا
ہے تاک میں دشمن سدا ، تُو لائقِ حمد و ثنا
حافظ محمد عبد الجلیل
 

سیما علی

لائبریرین
حضرت نوریؔ بریلوی فرماتے ہیں ؎

اﷲ واحد و یکتا ہے
ایک خدا بس تنہا ہے
کوئی نہ اس کا ہمتا ہے
ایک ہی سب کی سنتا ہے
 

سیما علی

لائبریرین
کوئی جنت تو کوئی قرب خدا مناگتا ہے
تیرا درویش مگر ،تیری رضا مانگتا ہے
اویس احمد اویسی
 

سیما علی

لائبریرین
بس جان گیا میں تری پہچان یہی ہے
تو دل میں تو آتا ہے سمجھ میں نہیں آتا
اکبر الہ آبادی
 

سیما علی

لائبریرین
اچھا یقیں نہیں ہے تو کشتی ڈبا کے دیکھ
اک تو ہی ناخدا نہیں ظالم خدا بھی ہے
قتیل شفائی
 

سیما علی

لائبریرین
معلوم نہیں مجھ کو قضا کیا ہے قدر کیا
ہر سانس مرا تیرے اشارے پہ رواں ہے

کچھ تیرے سوا مجھ کو دکھائی نہیں دیتا
میں ہوں نہ زمیں ہے ، نہ زماں ہے نہ مکاں ہے

حزین صدیقی
 

سیما علی

لائبریرین
نہ جلتا طور کیونکر ، کس طرح موسیٰؑ نہ غش آتے
کہاں یہ تاب و طاقت جلوہ دیکھے مردمک تیرا

دعا یہ ہے کہ وقت مرگ اس کی مشکل آساں ہو
زباں پر داغ کے نام آئے یارب یک بیک تیرا
داغ دہلوی
 
Top