اللّہ تعالیٰ کی شان میں اشعار

سیما علی

لائبریرین
مختصر سی زندگی میں کتنی نادانی کرے
ان نظاروں کو کوئی دیکھے کہ حیرانی کرے

مہتاب حیدر نقوی
 

سیما علی

لائبریرین
چاند تاروں کی شان جمالی میں تو
‏سبز پتون کی پھولوں کی لالی میں تو
‏گوشے گوشے میں تو ڈالی ڈالی میں تو
‏ٹہنی ٹہنی میں تو بالی بالی مین تو
‏بوٹے بوٹے میں گُل گُل مین بو ، بو میں تو
‏اللہ ھو اللہ ھو اللہ ھو
 

سیما علی

لائبریرین
عبادت ہی تجھ سے ملاقات ہے
‏باوضو ، روبرو ، گفتگو ، تُو ہی تُو

‏حمد لکھتا ہے حامد تری شان میں
‏میرے اشعار کی آبرو ، تُو ہی تُو
 

سیما علی

لائبریرین
حضورِ ربِ دو عالم غلام حاضر ہے
‏سب اپنے نقش لئے نا تمام حاضر ہے

‏ترے کرم کی اُمیدیں سجائے پلکوں پر
‏مقام والے ترا بے مقام حاضر ہے

‏یہ تیرا بندہ، یہ سائل ترا، ترا انورؔ
‏بصد خلوص بصد احترام حاضر ہے

‏منیر انور
 

سیما علی

لائبریرین
خداوندِ جہاں آقا و مولا
خداوندِ زماں آقا و مولا
خدائے اِنس و جاں آقا و مولا
خدائے بیکساں آقا و مولا

  • شیخ صد یو ظفر
 

سیما علی

لائبریرین
کامل ہے جو ازل سے وہ ہے کمال تیرا
باقی ہے جو ابد تک وہ ہے جلال تیرا
بیگانگی میں حالی ؔ یہ رنگِ آشنائی
سُن سُن کے سر دھُنیں گے حال اہلِ قال تیرا
مولانا الطاف حسین حالی
 

سیما علی

لائبریرین
کھونہ جااس سحروشام میں اے صاحب ہوش!
‏ایک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش
‏علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ
 

سیما علی

لائبریرین
ہر ہر دانہ قدرت کا انمول خزانہ
ہر ہر قطرہ حوضِ کوثر

ہر ہر دن بے مثل عنایت
ہر ہر شب بے پایاں رحمت

اللہ کی قدرت کے تحفے
سب کو ملے محبوب کے صدقے

دنیا، دولت، علم ، حکومت
دریا ، پانی ، مٹی ، بارش

کھیت، شجر ، پھل پھول، بہاریں
کس کس شئے کا ذکر گزاریں؟
ہر نعمت اللہ کی نعمت

جتنا رب کا شکر کریں گے
اپنا دامن اور بھرینگے
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
نام لیتے ہی نشہ سا چھا گیا
ذکر میں تاثیرِ دورِ جام ہے

وعدہ آنے کا شب ِآخر میں ہے
صبح سے ہی انتظارِ شام ہے

سید سلیمان ندوی
 

سیما علی

لائبریرین
‏یہ شام و سحر یہ شمس و قمر بس تیری اطاعت کرتے ہیں
‏ہم تیرے شاکر ہوں کہ نہ ہوں پر تجھ سے محبت کرتے ہیں
سعود عثمانی
 

سیما علی

لائبریرین
رحمتیں تیری ہیں مری دم ساز
‏تیری حمدوثنا سے ہے آغاز

‏تیری چشم کرم جو ہو جائے
‏بن پروں کےکروں گامیں پرواز

‏مثل شمع ہے تو مرے مولٰی
‏اور پروانے ہیں ترے جانباز

‏جہدوتقویٰ کی راہ پر چل کر
‏اولیاء ہوگئے ترے ہمراز

‏جسکو چاہے اسے نوازے تو
‏تیری قدرت کا ہے عجب انداز
 

سیما علی

لائبریرین
ہر سانس کا مقروض ہوں اے رب جہاں میں
تو مالک و مختار. کہاں تو ہے کہاں میں
تو وقت کا خالق ہے تو میں وقت کا محتاج
تو قایم و قیوم ہے اور وہم و گماں میں
خلیے میں مرے وسعت افلاک کرے رقص
ادراک سے آگے ہے تو، حیرت کا جہاں میں
تو خلق کا، تو رزق کا، تو موت کا خالق
قدرت تری ہر سمت ہے بے نام ونشاں میں
تجھ سے ہی ملی ہے مجھے انکار کی قوت
تیرا ہی کرم مجھ پہ کہ کہہ سکتا ہوں ہاں میں
کب سرسری انداز میں دنیا پہ نظر ہے
دیکھوں میں شجر بیج میں.ذرے میں جہاں ،میں
طاری ہے مرے ذہن پہ اک اور ہی عالم
وہ اور ہی دنیا ہے کہ رہتا ہوں جہاں میں
رحمت سے تری علم کی پوشاک جو پہنی
پھر ہونے لگا اپنے پہ خود آپ عیاں میں
امید کے پھولوں سے ہے گل رنگ ابھی تک
دل کو نہیں کرسکتا ہوں پابند خزاں میں
مظہر جو ہوی حمد و ثنا زینت اشعار
اعجاز ہے اس نطق کا، ہوں وقف اذاں میں
ڈاکٹر مظہر عباس رضوی
 

سیما علی

لائبریرین
سجدہ کرتا ہوں تو احساسِ ندامت کے ساتھ
درد ہوتاہے مرے دل میں چبھن سے پہلے

یا الٰہی مجھے اس قعرِ مذلت سے نکال
کتنی آسودہ ہوائیں تھیں گھٹن سے پہلے

صفدر صدیق رضی

 

سیما علی

لائبریرین
oSDLc9K.png
 

سیما علی

لائبریرین
ہوا چلتی ہے باغوں میں تو اُس کی یاد آتی ہے
‏ستارے چاند سورج ہیں سبھی اُس کے نشانوں میں

‏منیر نیازی
 

سیما علی

لائبریرین
اے خُدا اب تو مِرا تُو ہی بھرم قائِم رکھ
‏میری آنکھوں کو نمی دی ہے تو نم قائِم رکھ

‏سرخمِیدہ ہے تِرے سامنے اور یُوں ہی رہے
‏عِجز بڑھتا ہی رہے، اِس میں یہ خم قائِم رکھ

‏کیاکہُوں میرےگُناہوں کی نہِیں کوئی حدُود
‏مُجھ خطاکار پہ تُواپناکرم قائِم رکھ

‏رشِید حسرتؔ
 
Top