الفاظ کی تکرار

زیرک

محفلین
یہ بھی کیا کم ہے کہ دونوں کا بھرم قائم ہے
اس نے بخشش نہیں کی، ہم نے گزارش نہیں کی
احمد فراز
 

زیرک

محفلین
بیان میں تھی وہ چاشنی کہ مہک رہا تھا حرف حرف
جیسے خوشبوؤں کی زبان میں، کوئی کر رہا ہو گفتگو
 

زیرک

محفلین
دعائیں بیچنے والے! چل اِس نگر سے نکل
یہاں تو مُفت بھی لیتا نہیں دعا کوئی
پرویز ساحر
 

زیرک

محفلین
مانگتا ہے مرے جینے کی دعائیں ظالم
جان کر جی سے خفا جان سے بیزار مجھے
داغ دہلوی
 

زیرک

محفلین
جس کی آنکھوں نے لکھا تھا آخری نوحہ مرا
وہ گیا بھی تو گیا ہے سب سے پہلے چھوڑ کر
سعدیہ صفدر سعدی
 

زیرک

محفلین
لمحہ، لمحہ سوچنے والی آنکھیں تھیں
اس کی آنکھیں دیکھنے والی آنکھیں تھیں
سعدیہ صفدر سعدی
 

زیرک

محفلین
غم گلے پڑ گیا، زندگی بجھ گئی، عقل جاتی رہی
عشق کے کھیل میں کیا تمہارا گیا، میں تو مارا گیا
فرتاش سید
 

زیرک

محفلین
یہ خیال سارے ہیں عارضی، یہ گلاب سارے ہیں کاغذی
گلِ آرزو کی جو باس تھے، وہی لوگ مجھ سے بچھر گئے
اعتبار ساجد
 
Top