شعراء حضرات "اسے کہنا" تو کہہ دیتے ہیں لیکن یہ نہیں بتاتے کہ کس کو کہنا ہے؟ اگر "اس" کا نام، پتہ بھی ساتھ ہی بتا دیا کریں تو آسانی رہے گی
یہ تو پوری ایک غزل ہے۔ میں کوشش کرتا ہوں کہ مل جائے جو کسی شاعر نے کہی تھی : اسے کہنا کہ پلمبر آ گیا ہے
عرش صدیقی اسے کہنا دسمبر آ گیا ہے دسمبر کے گزرتے ہی برس اک اور ماضی کی گپھا میں ڈوب جائے گا اسے کہنا دسمبر لوٹ آئے گا مگر جو خون سو جائے گا جسموں میں نہ جائے گا اسے کہنا ہوائیں سرد ہیں اور زندگی کے کہرے دیواروں میں لرزاں ہیں اسے کہنا شگوفے ٹہنیوں میں سو رہے ہیں اور ان پر برف کی چادر بچھی ہے اسے کہنا اگر سورج نہ نکلے گا تو کیسے برف پگھلے گی اسے کہنا کہ لوٹ آئے