آٹھویں سالگرہ اسمائے مقتدین ابن سعید در خط قبیح

محمد اسامہ سَرسَری

IMG_20130704_181535.jpg

ماشاءاللہ بہت خوب!
آپ کا نذرانہ بہت پسند آیا۔
آپ نے اتنی محنت اور محبت سے ہمارے نام لکھے۔ جزاکم اللہ خیرا۔
 
وہ بولی
ہمیں خطِ قبیح کے بارے میں کچھ بتا
اُس نے شمال سے آنے والی سرد ہواؤں کے دوش پر اپنے جہاز کو دیکھا جسے ساحل تک پہنچنے میں ابھی مزید کچھ لمحے درکار تھے، اور لوگوں کی جانب ایک شفقت بھری نگاہ ڈال کر یوں گویا ہوا
خطِ قبیح وہ ہے جسے دل کی گہرائی سے لکھا جاتا ہے
جب ہاتھ دِل کے مکمل تابع ہوتے ہیں
جب قلم خونِ دِل کی سیاہی میں ڈبویا جاتا ہے
خطِ قبیح وہ ہے جسے آنکھوں سے لگا کر پڑھا جاتا ہے
جسے چشمِ دِل وا کرکے پڑھا جاتا ہے
پھر اس نے اپنا گریبان چاک کردیا
اور لوگوں نے دیکھا کہ اس کا دل ان کی محبت میں دھڑک رہا تھا
اور ان کی آنکھوں سے آنسو ٹپک پڑے
وہ زار و قطار رونے لگے
 
وہ بولی
ہمیں خطِ قبیح کے بارے میں کچھ بتا
اُس نے شمال سے آنے والی سرد ہواؤں کے دوش پر اپنے جہاز کو دیکھا جسے ساحل تک پہنچنے میں ابھی مزید کچھ لمحے درکار تھے، اور لوگوں کی جانب ایک شفقت بھری نگاہ ڈال کر یوں گویا ہوا
خطِ قبیح وہ ہے جسے دل کی گہرائی سے لکھا جاتا ہے
جب ہاتھ دِل کے مکمل تابع ہوتے ہیں
جب قلم خونِ دِل کی سیاہی میں ڈبویا جاتا ہے
خطِ قبیح وہ ہے جسے آنکھوں سے لگا کر پڑھا جاتا ہے
جسے چشمِ دِل وا کرکے پڑھا جاتا ہے
پھر اس نے اپنا گریبان چاک کردیا
اور لوگوں نے دیکھا کہ اس کا دل ان کی محبت میں دھڑک رہا تھا
اور ان کی آنکھوں سے آنسو ٹپک پڑے
وہ زار و قطار رونے لگے

یہ لیجیے! بیٹھے بٹھائے خلیل بھائی نے محفل ہی لوٹ لی (ہمارے دل کے ساتھ)۔ :) :) :)
اتنی مختصر تحریر میں اس قدر باکمال فقرے اور ایسی لا جواب منظر کشی۔۔۔ کیا کہنے! :) :) :)
 
یہ لیجیے! بیٹھے بٹھائے خلیل بھائی نے محفل ہی لوٹ لی (ہمارے دل کے ساتھ)۔ :) :) :)
اتنی مختصر تحریر میں اس قدر باکمال فقرے اور ایسی لا جواب منظر کشی۔۔۔ کیا کہنے! :) :) :)

آداب عرض ہے جناب!
دراصل آپ کی یہ سادہ سی ، معصوم سی حرکت ہمارے دل کے نہاں خانے میں جانے کن تاروں کو چھیڑ گئی کہ ہم خلیل جبران کی ’’ دی پروفٹ’’ کی فضاؤں میں پہنچ گئے اور سوچنے لگے کہ اگر المترہ مصطفےٰ سے خطِ قبیح اور ان طغروں کے متعلق پوچھتی تو المصطفےٰ کا کیا جواب ہوتا۔ نہیں۔ کچھ غلط ہوگیا۔ سوچنے کی تو فرصت ہی نہیں ملی اور الفاظ تھے کہ امڈے چلے آتے تھے، بس لکھتے گئے۔ شکریہ ابن سعید بھائی۔ آپ نےجس محبت سے یہ خطاطی کی اس کا عشرِ عشیر بھی اگر ہمارا کٹھور دل سمجھ پایا ہے تو اس کی جانب سے یہ ہدیہ قبول فرمائیے۔
 
وہ بولی
ہمیں خطِ قبیح کے بارے میں کچھ بتا
اُس نے شمال سے آنے والی سرد ہواؤں کے دوش پر اپنے جہاز کو دیکھا جسے ساحل تک پہنچنے میں ابھی مزید کچھ لمحے درکار تھے، اور لوگوں کی جانب ایک شفقت بھری نگاہ ڈال کر یوں گویا ہوا
خطِ قبیح وہ ہے جسے دل کی گہرائی سے لکھا جاتا ہے
جب ہاتھ دِل کے مکمل تابع ہوتے ہیں
جب قلم خونِ دِل کی سیاہی میں ڈبویا جاتا ہے
خطِ قبیح وہ ہے جسے آنکھوں سے لگا کر پڑھا جاتا ہے
جسے چشمِ دِل وا کرکے پڑھا جاتا ہے
پھر اس نے اپنا گریبان چاک کردیا
اور لوگوں نے دیکھا کہ اس کا دل ان کی محبت میں دھڑک رہا تھا
اور ان کی آنکھوں سے آنسو ٹپک پڑے
وہ زار و قطار رونے لگے
یہ"حرکت" کوئی اور کرتا تو حیرت ہوتی چونکہ یہ حرکت آپ نے کی ہے اس لئے بالکل حیرت نہیں ہوئی
 

اشتیاق علی

لائبریرین
ابن سعید ما شا ء اللہ خط قبیح بہت اچھا خط ہے۔ مجھے ذاتی طور پر آپ کی لکھائی بہت بہترین لگی۔ خطاطی میں مزید ہاتھ بہتر ہو سکتا ہے اگر مشق کرتے رہیں تو۔ پھر ایک دن آپ موجد خط قبیح خطاط سعود کہلائیں گے۔
 
وہ بولی
ہمیں خطِ قبیح کے بارے میں کچھ بتا
اُس نے شمال سے آنے والی سرد ہواؤں کے دوش پر اپنے جہاز کو دیکھا جسے ساحل تک پہنچنے میں ابھی مزید کچھ لمحے درکار تھے، اور لوگوں کی جانب ایک شفقت بھری نگاہ ڈال کر یوں گویا ہوا
خطِ قبیح وہ ہے جسے دل کی گہرائی سے لکھا جاتا ہے
جب ہاتھ دِل کے مکمل تابع ہوتے ہیں
جب قلم خونِ دِل کی سیاہی میں ڈبویا جاتا ہے
خطِ قبیح وہ ہے جسے آنکھوں سے لگا کر پڑھا جاتا ہے
جسے چشمِ دِل وا کرکے پڑھا جاتا ہے
کیونکہ خط قبیح میں کوئی تصنع و بناوٹ نہیں ہوتی
کیونکہ یہ ایک بے ساختہ ا،اضطراری اور وجدانی کیفیت میں منصہ شہود پر آتے ہیں
پھر اس نے اپنا گریبان چاک کردیا
اور لوگوں نے دیکھا کہ اس کا دل ان کی محبت میں دھڑک رہا تھا
اور ان کی آنکھوں سے آنسو ٹپک پڑے
وہ زار و قطار رونے لگے
 
آپ کے دھاگوں پر کبھی تاثرات نہیں دئے
ہاں پڑھتے ضرور رہے اور ریٹنگ بھی دیتے رہے
مگر پتہ نہیں کیوں تاثرات دینے سے گریز سا رہا
سوچتے رہے سوچتے رہے
شاید حساب کچھ یوں ہوا
واں وہ غرور عز و ناز یاں یہ حجاب پاس وضع
راہ میں ہم ملیں کہاں،بزم میں وہ بلائے کیوں
دماغ فتنے پر آمادہ رہا
نہیں وہ خدا پرست جاؤ وہ بے وفا سہی
جس کو ہوں دیں و دل عزیر اس کی گلی میں جائے کیوں
مگر اس دھاگے نے تمام حدیں توڑ دیں
جس خلوص اور محبت سے آپ نے اپنے احباب کے نام لکھے
ان سے آپ کی ان سے دلی محبت کا پتہ چلتا ہے
بہت خوبصورت کاوش
شاد و آباد رہیں
 
ابن سعید ما شا ء اللہ خط قبیح بہت اچھا خط ہے۔ مجھے ذاتی طور پر آپ کی لکھائی بہت بہترین لگی۔ خطاطی میں مزید ہاتھ بہتر ہو سکتا ہے اگر مشق کرتے رہیں تو۔ پھر ایک دن آپ موجد خط قبیح خطاط سعود کہلائیں گے۔

ہمیں خوب اندازہ ہے کہ ہم کتنے پانی میں ہیں، نادم مت کریں اشتیاق بھائی۔ وہ تو کافی عرصہ سے سوچ رکھا تھا کہ کوئی بہانہ ہو کہ ہاتھ سے اردو لکھیں تو یہ سوجھا۔ ورنہ کہاں ہم اور کہاں خوشخط۔۔۔ ہمیں پٹری اور پرکار وغیرہ کی مدد سے ناپ کر ڈیزائنر تحریریں لکھنا آتا ہے کیوں کہ وہ انجینئیرنگ ڈرائنگ کا حصہ ہے لیکن ہم سے فری ہینڈ کام نہیں ہوتا۔ :) :) :)
 
Top