نیرنگ خیال

لائبریرین
اس خبر کا اس سے کیا تعلق ہے۔۔۔ اور اگر ہو بھی تو۔۔۔ بہرحال یہ بہتر ہے۔۔۔ بجائے اس کے کسی لوکل طوائف پر روپے لٹائے جائیں۔ اور ڈانس (مجرا) کا لطف بھی نہ آئے۔۔۔۔ :p
 

ابن رضا

لائبریرین
عجیب سا لگ رہا ہے شاہد اللہ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے۔ :p
یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے۔

اللہ کریم سب کو اپنی امان میں رکھے۔ (آمین) آج کئی لوگ لقمہ اجل بن گئے۔ ان کے گھر بار بیوی بچے زندگی سب برباد ہو گیا۔اس لیے میری سب سے گزارش ہے کہ ایسی لڑیوں میں حسِ لطافت کو ہاوی نہ ہونے دیا کریں۔
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
اسلام آباد میں بھی وہی کچھ ہوتا ہے جو لاہور، پشاور، کراچی اور کوئٹہ میں ہوتا ہے۔ صرف "اسلام آباد" نام سے تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
 

x boy

محفلین
اسلام آباد میں بھی وہی کچھ ہوتا ہے جو لاہور، پشاور، کراچی اور کوئٹہ میں ہوتا ہے۔ صرف "اسلام آباد" نام سے تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔
یہ بات آپ نے 100 فیصد سچی کہدی، آفرین۔
آئی ایم ویٹینگ فور مور کمینٹس۔
کچھ بابے شابے ہوجائے گپ شپ۔
 

x boy

محفلین
سیکیورٹی سخت ہے لیکن صرف سرکاری دفاتر اور وہ بھی جہاں ہائی فائی لوگ بیٹھتے ہیں۔ باقی عوام کا اللہ ہی وارث ہے۔
اللہ تو سب کا وارث ہے جو شیطانی کام کرتےہیں اسکا بھی۔
اب تو اس کے خلاف لونگ مارچ ہونا چاہیے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کو کچھ کرنا چاہیے۔
 
سیکیورٹی سخت ہے لیکن صرف سرکاری دفاتر اور وہ بھی جہاں ہائی فائی لوگ بیٹھتے ہیں۔ باقی عوام کا اللہ ہی وارث ہے۔
آپ کی بات درست ہے۔ مگر جب بھی اسلام آباد میں ایسا واقعہ رونما ہوتا ہے تو پورے پاکستان کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ کہ اگر دارالحکومت کا یہ حال ہے تو باقی ملک کا کیا ہوگا؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
سیکیورٹی سخت ہے لیکن صرف سرکاری دفاتر اور وہ بھی جہاں ہائی فائی لوگ بیٹھتے ہیں۔ باقی عوام کا اللہ ہی وارث ہے۔
شمشاد بھائی۔ آپ کی بات بالکل درست ہے۔ بڑے لوگوں اور ان کے دفاتر اور گھروں کی سیکیوریٹی بہت سخت ہے۔ باقی جگہ بس گزارہ ہی ہے۔ لیکن عوامی مقامات پر جہاں تھوڑی بہت سیکیوریٹی موجود بھی ہے تو وہاں ان حفاظتی اقدامات کا جو حال عوام کرتی ہےوہ اپنی مثال آپ ہے۔ کہیں رکاوٹیں لگائی گئی ہیں چیکنگ کے لیے تو ہماری جیالی عوام موٹر سائیکلوں کو سڑک کے ڈیوائیڈر پر سے گزار کر دوسری طرف پہنچ جاتی ہے۔ اور جہاں ایسا ممکن نہ ہو تو اس بیچارے کی سختی آ جاتی ہے جسے سیکیوریٹی چیک پر لگایا گیا ہوتا ہے۔ حالانکہ وہ بیچارہ اپنی ڈیوٹی کر رہا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کس کس کو الزام دیا جائے۔
 

عبد الرحمن

لائبریرین
انا للہ وانا الیہ راجعون! بہت افسوس ناک خبر ہے۔
اللہ آپ کی اور تمام شہریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت فرمائے آمین۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
شمشاد بھائی۔ آپ کی بات بالکل درست ہے۔ بڑے لوگوں اور ان کے دفاتر اور گھروں کی سیکیوریٹی بہت سخت ہے۔ باقی جگہ بس گزارہ ہی ہے۔ لیکن عوامی مقامات پر جہاں تھوڑی بہت سیکیوریٹی موجود بھی ہے تو وہاں ان حفاظتی اقدامات کا جو حال عوام کرتی ہےوہ اپنی مثال آپ ہے۔ کہیں رکاوٹیں لگائی گئی ہیں چیکنگ کے لیے تو ہماری جیالی عوام موٹر سائیکلوں کو سڑک کے ڈیوائیڈر پر سے گزار کر دوسری طرف پہنچ جاتی ہے۔ اور جہاں ایسا ممکن نہ ہو تو اس بیچارے کی سختی آ جاتی ہے جسے سیکیوریٹی چیک پر لگایا گیا ہوتا ہے۔ حالانکہ وہ بیچارہ اپنی ڈیوٹی کر رہا ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کس کس کو الزام دیا جائے۔
عوام بھی کیا کرے۔۔۔ اور بھی بہت سے پوشیدہ مسائل ہیں۔۔۔۔ جن پر عمومی طور پر نگاہ نہیں کی جاتی۔ مثال کے طور پر۔۔۔۔ اسلام آباد انٹری پر تو ناکا سمجھ آتا ہے۔ مگر باہر جانے والے راستے پر بھی ہے۔ اور اس پر طریٰ یہ کہ ایک ایک گاڑی گزرنے کی جگہ رہتی ہے۔ اور ٹریفک بلاک ہو جاتی ہے۔ جب کہ یہ پولیس والے کسی بڑی کار کو ہاتھ دیتے ہوئے بھی ڈرتے ہیں۔ اور ان کا سارا زور چھوٹی گاڑی اور موٹر سائیکل تک رہتا ہے۔ کبھی آپ نے دیکھا ہے کسی پجیرو یا رینج روور کو روکا ہو۔۔۔ تلاشی لی گئی ہو۔۔۔۔ یہ تقسیم عوام کی بیزاری میں بےتحاشہ اضافہ کرتی ہے۔
 

ساجد

محفلین
تحقیقات مکمل ہونے اور افواہ سازی کی گرد بیٹھنے سے قبل اس خبر پر کچھ کہنا مشکل ہے کہ حملوں کے پیچھے کون ہے لیکن اگر طالبان اس سے انکاری ہیں تو آنکھیں بند کر کے ان کی بات پر اعتبار نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ تفتیش ہر پہلو سے ہونی چاہئے ۔
 
تحقیقات مکمل ہونے اور افواہ سازی کی گرد بیٹھنے سے قبل اس خبر پر کچھ کہنا مشکل ہے کہ حملوں کے پیچھے کون ہے لیکن اگر طالبان اس سے انکاری ہیں تو آنکھیں بند کر کے ان کی بات پر اعتبار نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ تفتیش ہر پہلو سے ہونی چاہئے ۔

میں نہ مانوں
اگر طالبان نہ بھی مان رہے ہوں تو پکڑ کر مار مار کر ان سے منوالینا چاہیے کہ یہ کام ان کا ہی ہے۔

ویسے میرے خیال میں اس قوم کے لیے فوج ہی اچھی ہے
 
Top