اسامہ کو مارنے والے دستے کے 25 اہلکاروں سمیت 31 امریکی ہلاک

سویدا

محفلین
طالبان نے افغانستان میں ہیلی کاپٹر مارگرایا، اسامہ کو مارنے والے دستے کے 25 اہلکاروں سمیت 31 امریکی ہلاک

پل عالم ( اے پی / اے ایف پی / جنگ نیوز) طالبان نے افغانستان کے صوبے وردک میں امریکی چنیوک ہیلی کاپٹر مارگرایا ہے جس کے نتیجے میں 31 امریکی اور 7 افغان فوجی ہلاک ہوگئے ، ہلاک ہونے والے امریکیوں میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو مارنے والے دستے سیلز یونٹ 6 کے 25 کمانڈوز بھی شامل تھے، ان میں سے 20 سیلز نے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد کے کامیاب آپریشن میں حصہ لیا تھا ۔ 10 سالہ افغان جنگ کے دوران کسی ایک واقعے میں امریکیوں کا یہ سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر بارک حسین اوباما نے امریکی اسپیشل کمانڈوز کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ ہلاکتیں ان غیر معمولی قربانیوں کی یاد دلاتی ہیں جو امریکی فوج اور ان کے خاندانوں نے افغانستان میں امن کیلئے دی ہیں ۔ جبکہ ایک امریکی عہدیدار نے کہا کہ واقعے میں ہلاک ہونے والے سیلز کی تعداد بہت زیاد ہ ہے جو بڑا نقصان ہے۔ علاوہ ازیں ہیلی کاپٹر کی تباہی کے بعد افغان صوبے ہلمند میں نیٹو کی شدید بمباری سے 6 بچوں سمیت 8 افغان شہری جاں بحق ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب افغان صوبہ میدان وردک کے ایک گاوٴں سید آباد میں آپریشن میں مصروف چینوک ہیلی کاپٹر پر طالبان جنگجووٴں نے راکٹ فائر کئے اور اسے کامیابی سے نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجے میں 31 امریکی اور 7 افغان فوجی مارے گئے ۔ تاہم امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی نے ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا کہ ہیلی کاپٹر کے تباہ ہونے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں میں امریکی فوج کے خصوصی دستے نیوی سیلز کے یونٹ 6 کے 25 اہلکار بھی شامل تھے، جن میں سے 20 نے ایبٹ آباد آپریشن میں حصہ لیا تھا ۔ دوسری جانب افغان صدر حامد کرزئی نے بڑی تعدادمیں امریکی اور افغان فوجیوں کی ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے صدر بارک اوباما سے تعزیت کی ہے۔ صدارتی محل سے جاری بیان میں کرزئی نے کہاکہ یہ افغانستان اورامریکا کا مشترکہ نقصان ہے اور میں امریکی قوم کے درد میں شریک ہوں۔ ادھر طالبان نے ہیلی کاپٹر کونشانہ بنانے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق صوبہ وردک کے علاقے سید آباد میں چنیوک کی تباہی میں ظاہر کی گئی ہلاکتوں سے اتحادیوں کا زیادہ نقصان ہوا۔اے ایف پی کے مطابق 31 امریکی فوجیوں کی ہلاکت 2001ء کے بعد امریکا کا بیک وقت ہونے والا سب سے بڑا جانی نقصان ہے۔ اس سے پہلے 28جون 2005ء کو طالبان نے راکٹ حملے میں 16 امریکی فوجی ہلاک کئے تھے۔ دریں اثناء ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ہم نے اپنے گاؤں میں ایک طالبان لیڈر کے نزدیک ایک امریکی ہیلی کاپٹر کو بیٹھتے دیکھا پھرفائرنگ شروع ہوگئی کچھ دیر میں ہیلی کاپٹر نے اڑان بھری مگر پھرفوراً ہی گرکر تباہ ہوگیا جب کہ دوسرے ہیلی کاپٹر پرواز کرگئے ادھراتحادی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ طالبان کے خلاف کارروائی میں مصروف ہیلی کاپٹر تباہ ہوا ہے۔ تاہم انہوں نے وجہ اورہلاکتوں کی تعداد بتانے سے گریز کیا۔ اے ایف پی کے مطابق ایک مغربی فوجی ذریعے نے نام نہ بتانے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ ماگرایاجانے والا ہیلی کاپٹر چنیوک ہی تھا۔اس کے بعد نیٹو فورسز نے فضائی مدد طلب کی اور نیٹو طیاروں نے ایک گھرپر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق ہوگئے جاں بحق ہونے والوں میں امام مسجد  ان کی بیوی اور 6 بچے شامل ہیں۔
http://search.jang.com.pk/details.asp?nid=548658
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے کی جانب سے جاری مراسلہ

ريکارڈ کی درستگی : افغانستان ميں امريکی ہيلی کاپٹر تباہ

بعض پاکستانی ذرائع ابلاغ نے يہ خبر شائع کی ہے کہ امريکہ نے افغانستان میں تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کے المناک حادثے ميں ہلاک ہونے والے فوجيوں کو اسامہ بن لادن کی موت کے بارے ميں "حقيقت" کو چھپانے کے لیے خود مارا۔

يہ رپورٹس بالکل بے بنیاد ہیں ۔ ہمیں بڑی مايوسی ہوئ کہ پاکستانی میڈیا اس طرح کی جھوٹے الزامات شائع کرے گی ہم ذمہ دار میڈيا سے یہ توقع کرتے ہیں کہ وہ حقائق کو درست طریقے سے شائع کرے.

امريکی حکومت نے دہشت گرد حملوں میں ہلاک ہونے والی پاکستانی جانوں کو بارہا خراج تحسين پيش کيا ہے۔ انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ ميں شانہ بشانہ چلنا پاکستان اور امريکہ کے مشترکہ مفاد ميں ہے جو بے دردی سے ہمارے شہريوں کی زندگياں لے رہے ہيں۔

امريکی حکومت اس المناک واقعے کی تحقيقات کر رہی ہے۔ تحقيقات مکمل ہونے پر مزيد معلومات فراہم کی جائيں گی۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

ان اخباری رپورٹس ميں کوئ صداقت نہیں ہے کہ امريکی حکومت نے اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے جڑی مبينہ سازشی کڑيوں پر پردہ ڈالنے کے لیے دانستہ اپنے ہی فوجيوں کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی کی۔ اسلام آباد میں امريکی سفارت خانے کی جانب سے ايک سرکاری مراسلے ميں کچھ اخباری رپورٹس ميں کيے جانے والے ان دعوؤں کی سختی سے ترديد کر دی گئ ہے۔

ايسی کسی تاويل کو قبول کرنے کے ليے نہ صرف يہ کہ عقل و دانش کے تمام اصولوں کو پس پشت ڈالنا پڑے گا بلکہ اس کہانی ميں موجود بے شمار جھول بھی مدنظر رکھنے ہوں گے جو کسی معمولی فہم والے شخص کے لیے بھی بالکل واضح ہيں۔ جو رائے دہندگان اس دليل پر بضد ہیں اور ان کہانيوں کو بڑھا چڑھا کر بيان کر رہے ہیں، وہ يہ سوچ رکھتے ہیں کہ ايبٹ آباد آپريشن میں شامل ہر شخص کو ايک انتہائ منظم طريقے سے راستے سے ہٹا ديا گيا ہے۔ يہ نظريہ نہ صرف يہ کہ دور کی کوڑی لانے کے مترداف ہے بلکہ حقائق کی بھی سراسر نفی ہے۔ يہ کوئ خفيہ امر نہيں ہے کہ امريکی صدر، وزير خارجہ اور وزير دفاع سميت منصب اقتدار پر براجمان تمام اہن ترين شخصيات نہ صرف يہ کہ ايبٹ آباد آپريشن کی منصوبہ بندی کے ہر مرحلے ميں براہراست شامل تھيں بلکہ آخری لمحے تک ذاتی حيثيت ميں تمام مراحل کی نگرانی کے فرائض بھی انھوں نے خود انجام ديے تھے۔

يہ دعوی کرنا کہ اسامہ بن لادن آپريشن سے متعلق ہر شخص اب ہلاک ہو چکا ہے ايک کھوکھلی دليل ہے جو اسی نقطے پر کمزور پڑ جاتی ہے کہ صدر اوبامہ نے خود ايبٹ آباد آپريشن کا اعلان کيا تھا اور ان تمام اہم امريکی عہديداروں سميت اس فوجی يونٹ کی کاوشوں کو سراہا تھا جو اس آپريشن کی منصوبہ بندی اور کاميابی کے ليے ذمہ دار تھے۔

ميں يہ بھی اضافہ کرنا چاہوں گا کہ اسامہ بن لادن کی دو بيوياں اور بچے اور جو اس تمام آپريشن کے چشم ديد گواہ تھے اور ايبٹ آباد کے اس گھر ميں واقعے کے دوران موجود تھے، وہ سب کے سب نا صرف يہ کہ زندہ ہیں بلکہ پاکستانی حکام کی تحويل میں رہے ہیں۔

ايک ايسے واقعے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کا الزام لگانا بالکل بے معنی اور عقل سے عاری ہے جس کی گواہی، اعتراف اور عوامی سطح پر تفاصيل خود امريکہ اور پاکستان کی حکومتوں نے دی ہيں۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

پپو

محفلین
بات درست ہے اتنی بڑی تعداد میں وہی کمانڈو جو ایبٹ آباد آپریشن کا حصہ تھے سوالیہ نشان ہے آئندہ کسی اہم مہم جوئی حصہ لینے والے امریکی فوجیوں کے لیے اور بہالپور واقعہ کوبھی اسی تناظر میں دیکھا جا سکتا ہے
 
بی بی سی کی رپورٹ

افغانستان میں نیٹو حکام نے امریکی شنوک ہیلی کاپٹر کو جس میں اڑتیس امریکی اور افغان فوجی سوار تھے مار گرانے والے طالبان کو ایک فضائی حملے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل جون ایلن نے کہا ہے کہ ان طالبان کو سوموار کو ایف سولہ طیارے کے ایک حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
شنوک ہیلی کاپٹر کے گرنے کے بعد طالبان نے اسے نشانہ بنانے کا دعوی کیا تھا لیکن نیٹو حکام نے کوئی واضح بیان نہیں دیا تھا۔
بعد ازاں امریکی فوج نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنانے والے طالبان کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
امریکی فوج نے کہا کہ اس حملے میں طالبان کمانڈر ملا محب اللہ کو بھی ہلاک کر دیا گیا ہے جو ایک درجن سے زیادہ مزاحمت کاروں کی کمان کر رہے تھے۔
تباہ ہونے والے شنوک ہیلی کاپٹر میں امریکی فوج کے اعلی تربیت یافتہ یونٹ سیل ٹیم سکس کے کمانڈوز تھے۔ اسی یونٹ کے کمانڈوز نے مئی میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں آپریشن کر کے اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا۔
شنوک حملے میں ہلاک ہونے والوں میں افغان کمانڈوز، ایک افغان مترجم ، امریکی فضائی کے اہلکار اور ایک فوجی کتا اور شنوک ہیلی کاپٹر کا عملہ بھی شامل تھا۔
واشنگٹن میں وزارتِ دفاع پینٹاگون میں بدھ کو اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے جنرل ایلن نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کی تباہی کے بعد بین الاقوامی فوج نے مزاحمت کاروں کو ڈھونڈا اور انہیں ہلاک کر دیا۔
جس فوجی کارروائی میں ہیلی کاپٹر تباہ ہوا اس کی تفصیل بتاتے ہوئے امریکی فوجی کمانڈر نے کہا کہ وردگ صوبے کی وادئ تنگی میں طالبان کمانڈر کا پیچھا کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی رینجرز کے ساتھ ایک جھڑپ کے بعد بھاگنے والے طالبان کے پیچھے ایک شنوک ہیلی کاپٹر روانہ کیا گیا۔ لیکن مزاحمت کاروں نے ہیلی کاپٹر کو راکٹ پروپیلڈ گرنیڈ سے نشانہ بنایا۔
امریکی فوج نے ان طالبان کا سوموار کو پتہ لگا لیا اور ایف سولہ طیارے کو انہیں نشانہ بنانے کے لیے کہا گیا۔
جنرل ایلن نے کہا کہ ہیلی کاپٹر کی تباہی کے اس واقع کی تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ آیا ہیلی کاپٹر کو چھوٹے ہتھیاروں سے بھی نشانہ بنایا گیا یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال فوج نے کئی ہزار کارروائیاں کی ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ شنوک ہیلی کاپٹر تباہ ہوا ہے۔
امریکی صدر براک اوبامہ وزیر دفاع لیون پنیٹا کے ساتھ منگل کو امریکی ریاست ڈلاویر میں اُس فوجی اڈے پر گئے جہاں شنوک ہیلی کاپٹر میں مرنے والے فوجیوں کی لاشیں پہنچائی گئی تھیں۔
امریکی فوج افغانستان میں اپنے اعلی تربیت یافتہ خصوصی دستوں کے ذریعے طالبان کے خلاف رات کے وقت کارروائیاں کر رہی ہے۔
افغانستان میں ایک لاکھ چالیس ہزار غیر ملکی فوجی موجود ہیں جن میں سے ایک لاکھ امریکی فوجی ہیں۔

ایبٹ آباد آپریشن کی ویڈیو جاری نہیں کی گئی۔
اسامہ کی لاش کی ویڈیو دکھائی گئی نہ تصاویر منظر عام پر لائی گئیں۔
اسامہ کو دفنانے کے بجائے سمندر برد کیا گیا تاکہ مستقل میں بھی کبھی تصدیق نہ کی جاسکے۔
آپریشن میں حصہ لینے والے تمام کمانڈوز کو (امریکی وافغان میڈیا کے مطابق) طالبان کے ذریعے ہلاک کردیا گیا تاکہ ان کے ذریعے راز فاش نہ ہوجائے۔
جس طالبان نے ہیلی کاپٹر گرایا تھا، اسے بھی ایک حملے میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا گیا تاکہ یہ کل کلاں کو اس کی تردید نہ آجائے اور یہ راز نہ فاش ہوجائے کہ اس میں امریکہ کا ہاتھ تھا۔

ایک دوسری خبر کے مطابق
روزنامہ ایکسپریس (11 اگست بروز جمعرات، بمطابق ۱۰رمضان المبارک)
’’امریکی حیران ہیں ’’شنوک‘‘ پہلے کبھی تباہ کیوں نہیں ہوا، بی بی سی
ٹیئرون کمانڈوز بلیک ہاک ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہیں پہلی بار شنوک میں سوار ہوئے
سیل ٹیم سکس کے کمانڈوز کی ہلاکت سے خصوصی کارروائیاں متاثر ہوں گی، رپورٹ
لندن (ایکسپریس ڈیسک) افغانستان میں امریکی فوج کے شنوک ہیلی کاپٹر کی تباہی اس بات کی غماز ہے کہ اتحادی فوج افغانستان میں کس حد تک خصوصی دستوں کے چھاپوں پر انحصار کر رہی ہے، شنوک ہیلی کاپٹر کی تباہی میں امریکی سیل ٹیم سکس کے کمانڈو یونٹ کا ایک پورا سکوارڈن ختم ہوگیا اسی یونٹ کے کمانڈوز نے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے آپریشن میں حصہ لیا تھا، بی بی سی کے مطابق فوج اور چھاپہ مار دستوں سے منسلک افراد اس بات پر حیران ہیں کہ آخر اس سے قبل ایسا نقصان کبھی امریکا یا اتحادی فوج کو کیوں نہیں ہوا، صوبہ وردک جہاں شنوک ہیلی کاپٹر مار گرایا گیا اور اس جیسی دوسری جگہوں پر خصوصی دستوں کی کارروائیوں کا مقصد اتحادی فوجیوں میں واضح کمی اور کمان کی تبدیلی کے دوران فوجی دباؤ برقرار رکھنا ہے، یہ درست ہے کہ سیل ٹیم سکس کے 22 ارکان کی ہلاکت کا نقصان اتحادی فوج کی کل تعداد کے مقابلے میں بہت معمولی ہے لیکن اس سے خصوصی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی، عراق اور افغانستان میں امریکی فوج کی حکمت عملی یہی رہی ہے کہ خصوصی آپریشنز کے دوران سرعت الحرکت فوج کے ارکان شنوک ہیلی کاپٹر میں سوار ہوتے ہیں جبکہ خصوصی فوجی دستے دو بلیک ہاک ہیلی کاپٹروں میں سوار ہوکر حملہ کرتے ہیں اور اس طرح ٹیئرون کے ارکان نسبتا زیادہ محفوظ ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہیں جبکہ سرعت الحرکت فوج کے ارکان اہداف سے ذرا فاصلے پر دوبڑے آواز پیدا کرنے والے شنوک ہیلی کاپٹروں میں سوار ہوتے ہیں لیکن گزشتہ ہفتے کچھ وجوہات کی بناء پر اس انداز کو چھوڑ کر ٹیئرون کے ارکان کو شنوک پر سوار کرادیا گیا جبکہ سرعت الحرکت فوج کے ارکان بلیک ہاک میں سوار ہوگئے۔‘‘

یہ تمام واقعات خود ہی دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنے کے لیے کافی ہیں۔
 
بہرحال ایک بات واضح ہے کہ اب طالبان کے پاس اسٹنگر طرز کی میزائیل بھی اگئے ہیں۔ اس ٹیکلنالوجی کی بنیاد پر شنوک طرز کے ہیلی کاپڑ مکھیوں کی طرح گرائے جاسکتے ہیں۔ یہ بھاگتی امریکی فوج کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ امریکی جانوں کا زیاں ویٹنام میں گوریلوں نے اس وقت زیادہ پہچایا تھا جب بھاگتی امریکی فوج گوریلوں کے نشانے پر تھی۔ اب امریکی افواج کو ہیلی استعمال کرنے میں احتیاط کرنی پڑے گی۔ ڈرون کا زیادہ استعمال کرنا پڑےگا۔

امریکہ اب افغانستان میں وہی کرنے جارہا ہے جو ہم کئی سال پہلے تجویز کرتے رہے ہیں۔ یاد رہے ہم نے پہلے ہی کہاتھا کہ امریکہ ایک سپر طاقت ہے اور اعلیٰ اقدار کی حامل ہونے کی مدعی ہے۔ ایسی صورت میں بہتر ہے کہ قتل و غارت گری سے پرہیز کرے اور قوموں پر حملے بند کرکے اپنی معشت کی فکر کرے جو تباہی کے دھانے پر بلکہ گڑھے میں ہے۔
 

ساجد

محفلین
سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ۔۔۔دل پہ مت لے یار۔۔۔۔ اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں۔ چور تو اپنی لنگوٹی بچانے مٰیں کامیاب ہو جاتے ہیں لیکن جارحین کی لنگوٹی ہمیشہ بیچ چوراہے کے اترا کرتی ہے اور یہی ڈراپ سین ہوتا ہے جارحیت کا۔ نخوت اور تکبر کا خمار اتارنے کے لئیے یہ مکافات عمل کا ایک خدائی فیصلہ ہے جس پہ ہزاروں سالوں کی معلوم تاریخ دال (بیان کرتی) ہے۔
جلال آباد سے ایبٹ آباد اور اب اسامہ کے پیچھے پیچھے "عدم آباد" ۔ شاباش امریکی فوجیو۔
 

dxbgraphics

محفلین
ایبٹ آباد ڈرامے کا ڈراپ سین ہونے سے پہلے ڈراپ سین ہی کو ٹھکانے لگا دیا گیا۔ نہ رہے بانس نہ بجے بانسری
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

فورمز پر کچھ رائے دہندگان اور ميڈيا پر تجزيوں سے يہ تاثر ابھرتا ہے جيسے افغانستان ميں چينوک ہيلی کاپٹر کی تبائ کا حاليہ واقعہ نوعيت کے اعتبار سے انوکھا اور انہونا حادثہ ہے۔ اس ميں کوئ شک نہیں کہ ہلاک ہونے والے امريکی فوجيوں کی تعداد کے سبب حاليہ حادثے کو ميڈيا پر بہت زيادہ اجاگر کيا گيا اور اس کی اہميت ميں اضافہ ہو گيا۔ ليکن حقيقت يہ ہے کہ ماضی ميں بھی افغانستان اور عراق میں ہيلی کاپٹرز سے متعلق کئ حادثات کی مثاليں موجود ہيں۔

اس ضمن میں اگر اعداد وشمار کا جائزہ ليں تو حاليہ واقعے میں ہونے والے جانی نقصان سے قطع نظر، يہ واقعہ کوئ اتنا ناممکن يا عجيب وغريب نہيں تھا جتنا کہ سازشی کہانيوں کو پسند کرنے والے اسے بنا کر پيش کر رہے ہیں۔ ميرے خيال سے انھيں کسی اور ناممکن دليل کی جانب توجہ دينا ہو گی۔

سال 2003 سے فروری 2009 تک عراق میں کل 129 ہيلی کاپٹرز اور 24 فکسڈ ونگ ائر کرافٹ مختلف واقعات کے سبب ضائع ہوئے۔ ان ميں سے 46 واقعات ايسے تھے جن میں مزاحمت کاروں کی جانب سے اينٹی ائرکرافٹ آرٹيلری اور زمين سے فضا تک سفر کرنے والے ميزائلوں کا استعمال کيا گيا۔ مارچ 2007 میں امريکی جرنل منڈڈ نے يہ بيان ديا کہ ہم عراق اور افغانستان میں کل 130 ہيلی کاپٹرز کا نقصان اٹھا چکے ہيں جن ميں سے ايک تہائ حملوں کے نتيجے ميں ضائع ہوئے۔

گزشتہ چند برسوں ميں مختلف ہيلی کاپٹرز کے حادثات ميں 283 افراد ہلاک ہوئے جن ميں سے 19 فکسڈ ونگ حادثات سے متعلق تھے۔

امريکی فوجی کاروائ کے آغاز سے ہی ہيلی کاپٹرز گھريلو بمبوں اور اے – آئ – ای – ڈی (ائريل امپرووائزڈ ايکسپلوسيو ڈی وائسز) کا خصوصی ہدف رہے ہيں۔ سال 2007 کے آغاز ميں امريکی فوج نے اعلان کيا کہ عراقی مزاحمت کاروں نے امريکی ہيلی کاپٹرز کو نشانہ بنانے کی حمکت عملی تيار کی ہے۔ اس بات کی تصديق عراقی مزاحمت کاروں سے حاصل ہونے والی دستاويزات سے بھی ہو گئ۔ امريکی فوج کے عراق ميں ڈپٹی کمانڈنگ جرنل نے بتايا کہ سال 2006 اور 2007 ميں اوسطاً ہر ماہ ہيلی کاپٹرز پر 17 حملے کیے گئے۔

افغانستان ميں مختلف امريکی طياروں کے ہونے والے نقصانات کی لسٹ کے جائزے سے پتا چلتا ہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران 29 سی ايچ 47 چينوک ہيلی کاپٹرز مختلف حادثات کا شکار ہوئے ہيں۔

http://www.freeimagehosting.net/874a5

سال 2011 کے دوران افغانستان ميں چينوک ہيلی کاپٹرز سميت مختلف فضائ طياروں کو پيش آنے والے حادثات کی تفصيل پيش ہے۔

2011
• August 8: A NATO helicopter crashed in Paktia province. No casualties were reported [1]

• August 6: A NATO CH-47 Chinook helicopter being flown by the 7th Battalion, 158th Aviation Regiment and 2nd Battalion, 135th Aviation Regiment[2][3][4] was shot down by the Taliban using an RPG with 30 American and 8 Afghan casualties,[5] as well as a dog. It was the deadliest single incident for American forces since the start of the war in Afghanistan in 2001, surpassing the downing of a Chinook on June 28, 2005 in Kunar province.[6] A reported 22 from the United States Naval Special Warfare Development Group (Seal Team Six) died.[6]

• July 25: A CH-47F Chinook was shot down by an RPG near Camp Nangalam in Kunar Province. Two coalition service members were injured.[7][8]

• July 7: A NATO helicopter crashed in eastern Afganistan, no victims were reported[9]

• June 24: A NATO helicopter made a hard landing in Helmand.[10]

An M88 Recovery Vehicle hoists the body of a downed French Mirage 2000D aircraft of Nancy – Ochey Air Base during a recovery mission May 27, 2011. in the Bakwa district of Regional Command West in Afghanistan.

• June 15: An Afghan army Mil Mi-17 crashed in the Kunar province injuring six.[11]

• June 10: French Army Gazelle Viviane crashed about 20 kilometres (12 miles) from Bagram in the north of the country in difficult weather conditions. One person died, the pilot was seriously injured.[12]

• June 5: A US Bell OH-58 Kiowa helicopter crashed in the Sabari district of the eastern province of Khost, the coalition said, with the Taliban claiming to have shot the aircraft down. Two service members were killed.[13][14]

• May 30: An Australian Army CH-47D Chinook helicopter crashed in Zabul Province 90km east of Tarin Kowt. The Chinook caught fire after impact, and one of the passengers on board the aircraft later died from injuries sustained in the crash. Five other Australians onboard the chopper suffered minor injuries.[15]

• May 26: A US Boeing AH-64 Apache helicopter crashed in Paktika Province. One crew member killed in the incident.[16]

• May 24: NATO chopper crashes in western Afghanistan, no victims were reported.[17]

• May 24: French Air Force Dassault Mirage 2000D crashed 100 kilometers west of Farah. Both crew members successfully ejected and were rescued.[18]

• May 15: A Canadian CH-47D Chinook turned on its side as it landed. Four Canadian soldiers were injured during a "hard landing" on a river bed in Afghanistan. The accident occurred during night operations by the Quebec-based Royal 22nd Regiment in the Horn of Panjwaii.[19][20]

• May 11 : An Afghan army Mi-17 crashed in the Nuristan province after hitting a tree, injuring nine soldiers.[21]

• April 23: A US OH-58 Kiowa helicopter went down after apparently hitting a cable between
two mountains in Kapisa province, northeast of the capital Kabul. One crew member was killed.[22]

• February 5 a French Army Eurocopter Tiger crashed in Afghanistan's eastern district of Lateh Band near the capital Kabul.[23][24]

• January 26: A Polish Land Forces Mil Mi-24V rolled over on its side after experiencing mechanical trouble during takeoff from a military base in Ghazni district of Ghazni province.[25]

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

dxbgraphics

محفلین
ہمارے پشتو میں ایک کہاوت ہے۔ لیکن خیر چھوریئے اور یہ بتائیے کہ ایبٹ آباد کے آپریشن میں حصہ لینے والے خاص کمانڈوز ہی کی قربانی کیوں دی گئی؟؟؟
 

mfdarvesh

محفلین
یہ سی آئی اے کا کام کرنے کا طریقہ ہے، ماضی پہ نظر دوڑائیں تو یہ نئی بات نہیں لگے گی
 

arifkarim

معطل
کیا بات ہے۔ فواد صاحب تو جھوٹ بولنے میں خاص مہارت رکھتے ہیں۔ شاید اسی لئے انہیں ہائر کیا گیا :)
 

اظفر

محفلین
سال 2003 سے فروری 2009 تک عراق میں کل 129 ہيلی کاپٹرز اور 24 فکسڈ ونگ ائر کرافٹ مختلف واقعات کے سبب ضائع ہوئے۔ ان ميں سے 46 واقعات ايسے تھے جن میں مزاحمت کاروں کی جانب سے اينٹی ائرکرافٹ آرٹيلری اور زمين سے فضا تک سفر کرنے والے ميزائلوں کا استعمال کيا گيا۔ مارچ 2007 میں امريکی جرنل منڈڈ نے يہ بيان ديا کہ ہم عراق اور افغانستان میں کل 130 ہيلی کاپٹرز کا نقصان اٹھا چکے ہيں جن ميں سے ايک تہائ حملوں کے نتيجے ميں ضائع ہوئے۔

باقی دو تہای لوڈ شیڈنگ کے وجہ سے خراب ہو گیے کیا ؟ :))
امریکہ اور نیٹو ہمیشہ کلیم کرتے ہیں کہ تکنیکی فالٹ کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔ مجھے سمجھ نہیں آتی یہ تکنیکی فالٹ صرف عراق اور افغانستان کی ہوا میں ہے کیا :p
کبھی یوو ایس اے میں تو اتنے جہاز "تکنیکی" خرابی کی وجہ سے نہیں گرے۔

ویسے امریکن جھوٹ نہیں بولتے ، ہیلئ کاپٹر پر میزایل مارا جاے تو گرنے سے پہلے لازمی کوی نہ کوی فنی خرابی پیدا ہو ہی جاتی ہے :))
 

محمد مسلم

محفلین
ویسے امریکن جھوٹ نہیں بولتے ، ہیلئ کاپٹر پر میزایل مارا جاے تو گرنے سے پہلے لازمی کوی نہ کوی فنی خرابی پیدا ہو ہی جاتی ہے :))

یعنی امریکن سچ ہی بولتے ہیں۔ اور جھوٹ تو افغانی اور عراقی جو بولتے ہیں کہ ہم نے گرایا ہے، جبکہ انہوں نے نہیں بلکہ راکٹ نے گرایا ہوتا ہے۔ :laughing: جھوٹے کہیں کے:biggrin:
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

ميں نے کبھی بھی امریکی مسلح افواج کو کسی ايسی غير مرئ قوت سے تشبيہہ نہيں دی جو ہر قسم کی غلطيوں سے بالا ہوں يا دشمن کے وار سے کلی طور پر محفوظ ہوں۔ افغانستان ميں ہيلی کاپٹر کی تباہی کے حوالے سے میں نے جو موقف پيش کيا تھا اس کا مقصد صرف ان سازشی کہانيوں کے حوالے سے وضاحت پيش کرنا تھا جو حقائق کی بنياد پر نہيں بلکہ افواہوں اور سنی سنائ خبروں کی بنياد پر واقعے کے فوری بعد فورمز اور ميڈيا کے کچھ حلقوں میں بڑھا چڑھا کر پيش کی گئيں۔

حادثے کے فوری بعد دانستہ طور پر تشہير کے جانے والے دعوؤں اور غلط تاثر کے برعکس، وہ امريکی نيوی سيلز جنھوں نے ايبٹ آباد آپريشن ميں حصہ ليا تھا – ان کا صفايا ہرگز نہيں ہوا۔ سيل ٹيم 6 میں دو سو سے زائد اسپيشل آپريشن سے متعلق فوجی موجود ہيں۔ سيل ٹيم 6 کے جن فوجيوں نے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے آپريشن ميں حصہ ليا تھا ان ميں سے کوئ بھی المناک حادثے کا شکار ہونے والے ہيلی کاپٹر ميں موجود نہيں تھا لہذا ان ميں سے کسی کی بھی ہلاکت کا سوال ہی نہيں پيدا ہوتا۔

ہيلی کاپٹر کے حاثے ميں کل 31 امريکی اور افغان اسپيشل فورسز کے فوجی ہلاک ہوئے اور ان امريکی فوجيوں کے کوائف متعلقہ اداروں نے سرکاری طور پر جاری کر ديے ہیں۔ حقائق کو پوشيدہ رکھنے اور شواہد کو مٹانے کی صورت ميں ايسا ممکن نہيں ہوتا۔

اس واقعے کے ضمن میں مزيد تفتيش کے بعد ہيلی کاپٹر کے حادثے اور ہونے والی جانی نقصان کے حوالے سے مزيد حقائق منظر عام پر آئيں گے۔ اب تک کی معلومات سے يہ واضح ہے کہ ہيلی کاپٹر پر دشمن کا وار کيا گيا تھا۔ ليکن اس بارے ميں ابہام موجود ہے کہ کس نوعيت کا اسلحہ استعمال کيا گيا تھا اور حادثہ کن حالات میں پيش آيا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

arifkarim

معطل
فواد صاحب، اگر یہ نیوی سیلز والے جنہوں نے بن لادن کو مار کر اسکی لاش بحیرہ عرب میں ڈبو دی، واقعی کسی سازش کے تحت نہیں مرے تو آپکے نام نہاد سیاسی ڈپارٹمنٹ کو بے لگام سازشی تھیوریوں کی تردید کرنے کی کیا ضرورت تھی؟؟؟
ظاہر ہے تردید اسی چیز کی کی جاتی ہے جسمیں کوئی دم ہے اور آپ لوگ تیار تھے کہ جونہی دنیا بھر میں بن لادن کو ہلاک کرنے والے دستے کی خبر ملے گی تو ہم تردید کرتے ہوئے گونگلوں سے مٹی اتار دیں دے :)
 
Top