اسامہ بن لادن ہلاک ہوگئے، صدر باراک اوبامہ کا اعلان

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ اسامہ بن لادن کی موت القائدہ اور اس سے منسلک گروہوں کے خلاف جاری ہماری کوششوں کے ضمن ميں اہم کاميابی اور سنگ ميل ہے۔ ليکن يہ واقعہ ہماری پاليسی اور مصمم ارادے ميں کسی بڑی تبديلی کا محرک ہرگز نہيں ہے۔ اس کے علاوہ واقعات کا وہ تسلسل جو اسامہ بن لادن کی موت کا سبب بنے، وہ خطے ميں پاکستان سميت طويل المدت شراکت داروں کے ساتھ ہمارے اسٹریجک اتحاد ميں کمزوری نہيں بلکہ مضبوطی کو ظاہر کرتے ہيں۔

ہماری مشترکہ کاوشوں کے ضمن ميں جو اصول کارفرما ہے، اس ميں کوئ تبديلی نہیں آئ۔ ہمارا مشترکہ مطمع نظر پرتشدد دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ پير کے روز اسامہ بن لادن کا خاتمہ امريکہ، پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ کاميابی ہے۔ يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ وہ صرف امريکہ کا دشمن نہيں تھا۔ وہ نہ صرف خطے ميں جمہوری حکومتوں کے خلاف پرتشدد کاروائيوں ميں ملوث تھا بلکہ متعدد بے گناہ شہريوں کے بھی موت کا ذمہ دار تھا جس کی بدولت وہ امريکہ کے ساتھ ساتھ پاکستان اور افغانستان کا بھی دشمن تھا۔

سيکرٹری کلنٹن نے بھی اپنے بيان ميں يہ واضح کيا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہم پاکستان کو اپنے اتحادی اور پارٹنر کی صورت ميں ديکھتے ہیں:

"پاکستان میں ہم اُن لوگوں اور حکومت کی مدد کرنے کے عزم پر قائم ہیں، جو تشدد آمیز انتہا پسندی کے خلاف اپنی جمہوریت کو تحفظ فراہم کر نے میں کوشاں ہیں۔ یقیناً ، جیسا کہ صدر نے کہا، بن لادن نے پاکستان کے خلاف بھی اعلانِ جنگ کیا ہوا تھا۔ اُس نے متعدد بے گناہ پاکستانی مردوں، عورتوں اور بچوں کو ہلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔ حالیہ برسوں میں ہماری حکومتوں، مسلح افواج اور نفاذِ قانون کی ذمہ دار ایجنسیوں کے درمیان تعاون کے باعث القاعدہ اور طالبان پر دباؤ بڑھ گیا، ۔ اس پیش رفت کو لازماً جاری رہنا چاہئیے اور ہم اپنی شراکت داری کے عزم پر قائم ہیں۔"

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

شمشاد

لائبریرین
امریکہ کا نیا ٹوپی ڈرامہ۔

پاکستان کے غلام حکمرانوں کو بہت بڑا بونس ملے گا۔
 

شمشاد

لائبریرین
یقیناً پاکستان اور پاکستانیوں کا سراسر نقصان ہی ہے۔ فائدہ ہے تو صرف امریکہ کا اور پاکستان کے امریکی غلام حکمرانوں کا۔
 

وجی

لائبریرین
فواد صاحب سے گزارش ہے کہ اگر انہوں نے سچ میں اسامہ بن لادن کو مارا ہے تو پھر اسکی بلاک شدہ تصویر دیکھائیں

ورنہ آپ جو چاہے کہتے رہیں یا امریکی صدر الٹا ہوکر بھی کیوں نہ اعلان کردے یہ بات ماننے والی نہیں
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

يہ کوئ حيران کن بات نہيں ہے کہ کچھ رائے دہندگان اب بھی اسامہ بن لادن کی موت کی خبر کی صداقت پر شک کر رہے ہيں، باوجود اس کے کہ امريکی حکومت کے اعلی ترين اداروں اور صدر سميت اہم قيادت نے خود اس سارے آپريشن کی نگرانی کی تھی۔ البتہ يہ امر توجہ طلب ہے کہ وہی رائے دہندگان جو امريکی حکومت کی جانب سے اسامہ بن لادن کو کيفر کردار تک پہنچانے کی صلاحيت سے انکاری ہيں، وہی ماضی ميں فورمز پر مجھ سے ايسے کئ طويل مکالمے کر چکے ہيں جس کی بنياد يہی دليل تھی کہ امريکہ کی جانب سے تمام تر ٹيکنالوجی اور فوجی قوت کے باوجود بن لادن کو گرفتار کرنے ميں ناکامی قابل فہم نہيں ہے۔

حقیقت يہ ہے کہ اسامہ بن لادن مر چکا ہے اور انصاف کے تقاضے پورے ہو چکے ہيں۔ امريکی صدر کی ہدايات کے عين مطابق انھيں ايبٹ آباد ميں امريکی فوجيوں نے ايک آپريشن کے دوران ہلاک کيا۔ کچھ رائے دہندگان کی سوچ کے برعکس اس سارے عمل ميں حقائق کو چھپانے يا انھيں مسخ کرنے کی کوئ کوشش نہيں کی گئ ہے۔ اسامہ بن لادن کو موقع پر شناخت کر ليا گيا تھا۔ ان کی حاليہ تصاوير کے ذريعے بھی اس کی تصديق کی گئ اور اس کے بعد بن لادن کے خاندان کے کئ افراد سے حاصل کردہ ڈی اين اے کے ذريعے لاش کا ڈی اين اے تجزيہ کيا گيا جس کے نتائج سے يہ بات سو فیصد ثابت ہو گئ کہ مرنے والا بن لادن ہی تھا۔

جہاں تک بن لادن کی تصاوير کی ريليز سے متعلق سوال ہے تو ميں يہ حتمی طور پر بيان کر سکتا ہوں کہ امريکی حکومت کے پاس تصاوير بھی ثبوت کے طور پر موجود ہيں اور سمندر میں ان کی آخری رسومات کی ويڈيو بھی موجود ہے۔ ليکن اس ضمن میں اس وقت امريکی حکومت ميں مشاورت اور جائزے کا عمل جاری ہے تا کہ اس بات کا فيصلہ کيا جا سکے کہ کيا اس قسم کی تصاوير عوامی سطح پر ريليز کرنا درست ہو گا کہ نہيں۔ اسامہ بن لادن کی مسخ شدہ لاش کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تصاوير کو دنيا کے سامنے لانے کے حوالے سے حکومتی حلقوں کو تذبذب کا سامنا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

سویدا

محفلین
يہ کوئ حيران کن بات نہيں ہے کہ کچھ رائے دہندگان اب بھی اسامہ بن لادن کی موت کی خبر کی صداقت پر شک کر رہے ہيں، باوجود اس کے کہ امريکی حکومت کے اعلی ترين اداروں اور صدر سميت اہم قيادت نے خود اس سارے آپريشن کی نگرانی کی تھی۔ البتہ يہ امر توجہ طلب ہے کہ وہی رائے دہندگان جو امريکی حکومت کی جانب سے اسامہ بن لادن کو کيفر کردار تک پہنچانے کی صلاحيت سے انکاری ہيں، وہی ماضی ميں فورمز پر مجھ سے ايسے کئ طويل مکالمے کر چکے ہيں جس کی بنياد يہی دليل تھی کہ امريکہ کی جانب سے تمام تر ٹيکنالوجی اور فوجی قوت کے باوجود بن لادن کو گرفتار کرنے ميں ناکامی قابل فہم نہيں ہے۔

حقیقت يہ ہے کہ اسامہ بن لادن مر چکا ہے اور انصاف کے تقاضے پورے ہو چکے ہيں۔ امريکی صدر کی ہدايات کے عين مطابق انھيں ايبٹ آباد ميں امريکی فوجيوں نے ايک آپريشن کے دوران ہلاک کيا۔ کچھ رائے دہندگان کی سوچ کے برعکس اس سارے عمل ميں حقائق کو چھپانے يا انھيں مسخ کرنے کی کوئ کوشش نہيں کی گئ ہے۔ اسامہ بن لادن کو موقع پر شناخت کر ليا گيا تھا۔ ان کی حاليہ تصاوير کے ذريعے بھی اس کی تصديق کی گئ اور اس کے بعد بن لادن کے خاندان کے کئ افراد سے حاصل کردہ ڈی اين اے کے ذريعے لاش کا ڈی اين اے تجزيہ کيا گيا جس کے نتائج سے يہ بات سو فیصد ثابت ہو گئ کہ مرنے والا بن لادن ہی تھا۔

جہاں تک بن لادن کی تصاوير کی ريليز سے متعلق سوال ہے تو ميں يہ حتمی طور پر بيان کر سکتا ہوں کہ امريکی حکومت کے پاس تصاوير بھی ثبوت کے طور پر موجود ہيں اور سمندر میں ان کی آخری رسومات کی ويڈيو بھی موجود ہے۔ ليکن اس ضمن میں اس وقت امريکی حکومت ميں مشاورت اور جائزے کا عمل جاری ہے تا کہ اس بات کا فيصلہ کيا جا سکے کہ کيا اس قسم کی تصاوير عوامی سطح پر ريليز کرنا درست ہو گا کہ نہيں۔ اسامہ بن لادن کی مسخ شدہ لاش کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان تصاوير کو دنيا کے سامنے لانے کے حوالے سے حکومتی حلقوں کو تذبذب کا سامنا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall

عقل حیران ہے کہ بغیر کسی ثبوت کے اتنا بڑا دعوی کیا جارہا ہے چاہے اوبامہ ہو یا زرداری پیغمبر کوئی بھی نہیں
کسی بھی دعوی کے لیے زبانی دعوی کے بجائے ثبوت اور دلیل کی ضرورت ہوتی ہے
اور اس سے بڑھ کر عجیب یہ کہ عراق افغانستان پاکستان میں لاکھوں معصوم انسانوں کو مارنے میں امریکہ کو کسی قسم کا تذبذب نہیں ہوا
لیکن اسامہ کی حقیقی تصاویر اور ویڈیو جاری کرنے میں تذبذب ہے
 

سویدا

محفلین
نیز اس بات کا کیا ثبوت ہوگا کہ جس شخص کی آخری رسومات دکھائی جارہی ہے وہ واقعی وہی حقیقی اسامہ ہے
اس لیے یہ ابہام ہمیشہ کے لیے باقی رہے گا
چونکہ امریکہ کے پاس لوگوں کو پیش کرنے کے لیے کوئی دلیل اور ثبوت نہیں ماسوائے اس کے کہ امريکی حکومت کے اعلی ترين اداروں اور صدر سميت اہم قيادت نے خود اس سارے آپريشن کی نگرانی کی تھی۔
 

Fawad -

محفلین
Fawad – Digital Outreach Team – US State Department

اس ميں کوئ شک نہيں اسامہ بن لادن مر چکا ہے۔ القائدہ کے ممبران کو بھی اس ميں شک نہيں ہے کہ وہ واقعی مر چکا ہے۔ طالبان اور القائدہ کے متعدد قائدين اور خود اسامہ بن لادن کے اپنے خاندان کے کچھ افراد جنھوں نے اس سارے آپريشن کو اپنی آنکھوں سے ديکھا ان کے بيانات انتہائ شکی مزاج کے انسان کے ليے بھی کافی ثبوت ہے کہ بن لادن واقعی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس تناظر ميں امريکی حکومت نے يہی فيصلہ کيا کہ کسی تصويرکو شائع کرنے سے کوئ فرق نہیں پڑے گا۔ اس ميں کوئ شک نہیں کہ سازشی کہانيوں کے کچھ دلدادہ کسی بھی قسم کے ثبوت اور حقائق سے قطع نظر اس حقيقت کا انکار ہی کريں گے۔

اصليت يہی ہے کہ اسامہ بن لادن اب کبھی بھی بے گناہ انسانوں کے قتل کے احکامات جاری نہيں کر سکيں گے۔ ان کے اپنے حمايتی اورساتھيوں نے بھی اس سچ کو تسليم کر ليا ہے اور اپنے بيانوں سے اس کی تصديق بھی کر دی ہے۔

اس وقت انٹرنيٹ پر اسامہ بن لادن کی بے شمار جعلی تصاوير موجود ہيں جنھيں بعض اخباروں ميں شائع بھی کيا گيا ہے۔ فورمز پر بہت سے افراد ان تصاوير ميں موجود غلطيوں کی نشاندہی کر رہے ہيں اور پھر ان تصاوير کو امريکی حکومت کے مبينہ جھوٹ کے حوالے سے ناقابل ترديد ثبوت قرار دے رہے ہیں۔ ميں واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے ان ميں سے کوئ بھی تصوير جاری نہيں کی ہے۔ بلکہ حقيقت يہ ہے کہ ان ميں سے بعض تصاوير تو حاليہ دنوں کی ہيں بھی نہيں، بلکہ يہ تو انٹرنيٹ پر کئ برسوں سے موجود ہيں۔ امريکی حکومت کو ميڈيا کے اداروں اور اخباری پبلی کيشنز کے صحافتی فيصلوں کے ليے مورد الزام نہيں ٹھہرايا جا سکتا جو انھوں نے ان تصاوير کے حوالے سے بغير کسی تحقيق اور سورسز کو پرکھے بغير ليے ہيں۔

اسامہ بن لادن نے نہ صرف امريکہ کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا تھا بلکہ وہ پوری انسانيت کے لیے بھی خطرہ تھا۔ وہ 911 کے واقعے ميں ہزاروں بے گناہ افراد کے قتل ميں ملوث تھا جن ميں ہر قوميت اور اسلام سميت کئ مذاہب کے عورتيں، مرد اور بچے شامل تھے۔ وہ مستقبل ميں بھی امريکہ اور پاکستان سميت دنيا بھر ميں مزيد ہلاکتوں کے لیے پرعزم تھا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
 

سندس راجہ

محفلین
اس ميں کوئ شک نہيں اسامہ بن لادن مر چکا ہے۔ القائدہ کے ممبران کو بھی اس ميں شک نہيں ہے کہ وہ واقعی مر چکا ہے۔ طالبان اور القائدہ کے متعدد قائدين اور خود اسامہ بن لادن کے اپنے خاندان کے کچھ افراد جنھوں نے اس سارے آپريشن کو اپنی آنکھوں سے ديکھا ان کے بيانات انتہائ شکی مزاج کے انسان کے ليے بھی کافی ثبوت ہے کہ بن لادن واقعی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس تناظر ميں امريکی حکومت نے يہی فيصلہ کيا کہ کسی تصويرکو شائع کرنے سے کوئ فرق نہیں پڑے گا۔ اس ميں کوئ شک نہیں کہ سازشی کہانيوں کے کچھ دلدادہ کسی بھی قسم کے ثبوت اور حقائق سے قطع نظر اس حقيقت کا انکار ہی کريں گے۔

اصليت يہی ہے کہ اسامہ بن لادن اب کبھی بھی بے گناہ انسانوں کے قتل کے احکامات جاری نہيں کر سکيں گے۔ ان کے اپنے حمايتی اورساتھيوں نے بھی اس سچ کو تسليم کر ليا ہے اور اپنے بيانوں سے اس کی تصديق بھی کر دی ہے۔

اس وقت انٹرنيٹ پر اسامہ بن لادن کی بے شمار جعلی تصاوير موجود ہيں جنھيں بعض اخباروں ميں شائع بھی کيا گيا ہے۔ فورمز پر بہت سے افراد ان تصاوير ميں موجود غلطيوں کی نشاندہی کر رہے ہيں اور پھر ان تصاوير کو امريکی حکومت کے مبينہ جھوٹ کے حوالے سے ناقابل ترديد ثبوت قرار دے رہے ہیں۔ ميں واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے ان ميں سے کوئ بھی تصوير جاری نہيں کی ہے۔ بلکہ حقيقت يہ ہے کہ ان ميں سے بعض تصاوير تو حاليہ دنوں کی ہيں بھی نہيں، بلکہ يہ تو انٹرنيٹ پر کئ برسوں سے موجود ہيں۔ امريکی حکومت کو ميڈيا کے اداروں اور اخباری پبلی کيشنز کے صحافتی فيصلوں کے ليے مورد الزام نہيں ٹھہرايا جا سکتا جو انھوں نے ان تصاوير کے حوالے سے بغير کسی تحقيق اور سورسز کو پرکھے بغير ليے ہيں۔

اسامہ بن لادن نے نہ صرف امريکہ کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا تھا بلکہ وہ پوری انسانيت کے لیے بھی خطرہ تھا۔ وہ 911 کے واقعے ميں ہزاروں بے گناہ افراد کے قتل ميں ملوث تھا جن ميں ہر قوميت اور اسلام سميت کئ مذاہب کے عورتيں، مرد اور بچے شامل تھے۔ وہ مستقبل ميں بھی امريکہ اور پاکستان سميت دنيا بھر ميں مزيد ہلاکتوں کے لیے پرعزم تھا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall
جو بے گناہ لوگوں کو مارے یا جس کی وجہ سے بے گناہ لوگ مریں وہ بھی لاکھوں کی تعداد میں تو ایسے شخص یا ملک کے ساتھ کیسا سلوک ہونا چاہیے؟
 

شمشاد

لائبریرین
حیرت کی بات تو یہ ہے کہ اسامہ بن لادن سالہا سال سے شہری علاقے میں بمع آل اولاد کے رہتا رہا۔ یقینا وہ لوگ کھاتے پکاتے بھی ہوں گے، بازار سے سودا سلف بھی آتا ہو گا، اخبار والا، دودھ والا، نوکر چاکر گھر میں آتے ہوں گے، اور اتنے ڈھیر سارے سال کسی کو کانوں کان خبر بھی نہ ہوئی۔ اور اب یہ آپریشن کر کے اس کو مار بھی دیا اور اس کی لاش سمندر میں بھی بہا دی۔

چلو جو کچھ بھی ہوا، اب امریکہ کا پاکستان اور افغانستان میں رہنے کا کوئی جواز نہیں کہ انہوں نے اپنے ہدف کا پا لیا ہے۔ تو اب ان کو اپنا بوریا بستر یہاں سے سمیٹ لینا چاہیے۔
 

ساجد

محفلین
شمشاد بھائی، ذرا بتائیے کہ بھینس کے آگے بِین کیوں نہیں بجائی جاتی؟۔:nailbiting:
لامتناہی سوالات ہیں کہ جن میں سے ایک کا جواب بھی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ یا اس کے وظیفہ خوار نہیں دے سکتے اور اس پہ ڈھٹائی کا یہ عالم کہ الامان الحفیظ۔ مجھے ذاتی حیثیت میں اسامہ سے کوئی ہمدردی تھی نہ ہے لیکن ایک انسان کو قتل کر کے اس کی لاش کے ساتھ قدیمی جہلا کا سا سلوک نہ صرف "منصف" کی بر بریت کا کھلا اظہار ہے بلکہ اس کی جبلت کو بھی آشکار کرتا ہے۔ مہذب دنیا کا کوئی قانون ایسی حرکت کی اجازت نہیں دیتا۔ طالبان کی سفاکیاں بہت نمایاں ہیں لیکن تہذیب کے علم بردار بھی ان کے ہم پلہ نکلے۔ "آنکھ جو کچھ دیکھتی ہے لب پہ آ سکتا نہیں"۔
 

فخرنوید

محفلین
اس ڈرامے کی کہانی دیکھیں۔

امریکی فورسز نے کمپاونڈ پر حملہ کیا۔تو اسامہ بن لادن نہتا تھا۔ وہ کیوں نہتا تھا اس کے جواب میں کہا جاتا ہے کہ جناب امریکی فورسز نے نیچے اترنے سے پہلے ایسے بم پھینکے جس سے ریڈیو ویوز کی طرح کچھ ویوز پیدا ہوئیں جن سے وہاں موجود لوگ بے سُدھ ہو گئے۔ پھر وہ اپنے ہیلی کاپٹروں سے اُترے۔ جب نیچے سب بے ہوش و بے سُدھ تھے تو جناب ان سپیشل فورسز کے ساتھ مزاحمت کن لوگوں نے کی جنہوں نے اپنی زندگی قربان کر دی۔
اور وہ شخص جو 20 سال تک جنگ و جدل میں رہا ، وہ بے ہوش رہا۔ جس کی تلاش میں دنیا کے بڑی بڑی انٹیلی جنس ایجنسیاں اور فورسز اور کرائے کے قاتل ہیں وہ بے ہوش پڑا ہے اور جو نہی امریکی فورسز اس تک پہنچتی ہیں اسے ہوش آجاتا ہے اور وہ نہتا ان کے سامنے کھڑے ہو کر کہتا ہے حضور آپ آئے ہیں تو مہربانی اور اب مجھے گولی مار دیں۔
ہیلی کاپٹر جن کے ساتھ اس کمپاونڈ پر حملہ کیا گیا۔ ان کو سائیلنسر لگےتھے۔ ان کی آواز نہیں تھی۔ جن کی آواز آنے سے ہی ایسے مطلوب شخص کی نیند رفو چکر ہو جانی تھی وہ خواب خرگوش کے مزے لے رہا تھا۔

اوپر سے لعنتی ہمارا میڈیا، جس کو چاہیے تھا کہ اس نام نہاد آپریشن کی خامیوں پر سوال اٹھا تا وہ اس آپریشن کے حق میں بات کر رہے ہیں۔ کہ ایسے ہوا ویسے ہوا جیسے وہ اس وقت وہاں کونے میں کھڑے ہو کر دیکھ رہے تھے۔


اشک اے وائی اشک اے
 

سویدا

محفلین
اس ميں کوئ شک نہيں اسامہ بن لادن مر چکا ہے۔ القائدہ کے ممبران کو بھی اس ميں شک نہيں ہے کہ وہ واقعی مر چکا ہے۔ طالبان اور القائدہ کے متعدد قائدين اور خود اسامہ بن لادن کے اپنے خاندان کے کچھ افراد جنھوں نے اس سارے آپريشن کو اپنی آنکھوں سے ديکھا ان کے بيانات انتہائ شکی مزاج کے انسان کے ليے بھی کافی ثبوت ہے کہ بن لادن واقعی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس تناظر ميں امريکی حکومت نے يہی فيصلہ کيا کہ کسی تصويرکو شائع کرنے سے کوئ فرق نہیں پڑے گا۔ اس ميں کوئ شک نہیں کہ سازشی کہانيوں کے کچھ دلدادہ کسی بھی قسم کے ثبوت اور حقائق سے قطع نظر اس حقيقت کا انکار ہی کريں گے۔

اصليت يہی ہے کہ اسامہ بن لادن اب کبھی بھی بے گناہ انسانوں کے قتل کے احکامات جاری نہيں کر سکيں گے۔ ان کے اپنے حمايتی اورساتھيوں نے بھی اس سچ کو تسليم کر ليا ہے اور اپنے بيانوں سے اس کی تصديق بھی کر دی ہے۔

اس وقت انٹرنيٹ پر اسامہ بن لادن کی بے شمار جعلی تصاوير موجود ہيں جنھيں بعض اخباروں ميں شائع بھی کيا گيا ہے۔ فورمز پر بہت سے افراد ان تصاوير ميں موجود غلطيوں کی نشاندہی کر رہے ہيں اور پھر ان تصاوير کو امريکی حکومت کے مبينہ جھوٹ کے حوالے سے ناقابل ترديد ثبوت قرار دے رہے ہیں۔ ميں واضح کر دوں کہ امريکی حکومت نے ان ميں سے کوئ بھی تصوير جاری نہيں کی ہے۔ بلکہ حقيقت يہ ہے کہ ان ميں سے بعض تصاوير تو حاليہ دنوں کی ہيں بھی نہيں، بلکہ يہ تو انٹرنيٹ پر کئ برسوں سے موجود ہيں۔ امريکی حکومت کو ميڈيا کے اداروں اور اخباری پبلی کيشنز کے صحافتی فيصلوں کے ليے مورد الزام نہيں ٹھہرايا جا سکتا جو انھوں نے ان تصاوير کے حوالے سے بغير کسی تحقيق اور سورسز کو پرکھے بغير ليے ہيں۔

اسامہ بن لادن نے نہ صرف امريکہ کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا تھا بلکہ وہ پوری انسانيت کے لیے بھی خطرہ تھا۔ وہ 911 کے واقعے ميں ہزاروں بے گناہ افراد کے قتل ميں ملوث تھا جن ميں ہر قوميت اور اسلام سميت کئ مذاہب کے عورتيں، مرد اور بچے شامل تھے۔ وہ مستقبل ميں بھی امريکہ اور پاکستان سميت دنيا بھر ميں مزيد ہلاکتوں کے لیے پرعزم تھا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall

برادرم فواد آپ کی تحریر انتہائی غور سے اور بار بار پڑھنے کے باوجود یہ سوال حل نہیں ہوا کہ مارا جانے والا کیا واقعی اسامہ ہے ؟
آپ کی مذکورہ بالا تحریر کسی بھی ثبوت اور ٹھوس دلیل سے خالی ہے
اسامہ کے اہل خانہ کا بیان اگر ہے تو ریکارڈ پر سب کے سامنے لایا جائے تاکہ یہ معمہ حل ہو۔
نیز آپ کا یہ کہنا کہ :
”القائدہ کے ممبران کو بھی اس ميں شک نہيں ہے کہ وہ واقعی مر چکا ہے۔ طالبان اور القائدہ کے متعدد قائدين اور خود اسامہ بن لادن کے اپنے خاندان کے کچھ افراد جنھوں نے اس سارے آپريشن کو اپنی آنکھوں سے ديکھا ان کے بيانات انتہائ شکی مزاج کے انسان کے ليے بھی کافی ثبوت ہے کہ بن لادن واقعی ہلاک ہو چکے ہیں۔“
آپ کے پاس اسامہ کی ہلاکت کے لیے یہ دلیل ہے !
اس مضحکہ خیز وضاحت پر ہنسنے کے علاوہ اور کوئی چارہ کار نہیں
میرا مقصد محض بحث برائے بحث نہیں ہے بلکہ حقیقت کا مشاہدہ مقصود ہے اور ابھی تک امریکہ نے ایسا کوئی ٹھوس ثبوت یا دلیل نہیں پیش کی جو اس موقف کی تائید کرتی ہو کہ اسامہ حالیہ آپریشن میں ہلاک ہوچکا ہے۔
 

سویدا

محفلین
میری اگرچہ یہ ذاتی رائے نہیں ہے لیکن
نیٹ گردی سے یہ حقیقت بھی سامنے آرہی ہے کہ اسامہ اس وقت عالم اسلام کی ایک کثیر تعداد کے نزدیک زیرو سے ہیرو اور آئیڈیل کی صورت اختیار کرگیا ہے
واضح رہے کہ امریکہ کی پالیسیوں نے ہی اسامہ بن لادن کو جنم دیا تھا
 
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم

بھائی میڈیا کا کمال ہے کہ جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ ثابت کریں
یہاں پر شیخ اسامہ (حفظہ اللہ ) کے شان کے بارے میں ایک بیان ہے اگر سن لیا جائے تو شائد کچھ احساس ہو جائے

یا اللہ ان کفار کے چال انہی پر الٹا کردیں اور مجاہدین کی مدد فرما جو صرف اور صرف دین اسلام کی عظمت کی جنگ لڑ رہے ہیں

14773499-a02
 
اس ميں کوئ شک نہيں ہے کہ اسامہ بن لادن کی موت القائدہ اور اس سے منسلک گروہوں کے خلاف جاری ہماری کوششوں کے ضمن ميں اہم کاميابی اور سنگ ميل ہے۔ ليکن يہ واقعہ ہماری پاليسی اور مصمم ارادے ميں کسی بڑی تبديلی کا محرک ہرگز نہيں ہے۔ اس کے علاوہ واقعات کا وہ تسلسل جو اسامہ بن لادن کی موت کا سبب بنے، وہ خطے ميں پاکستان سميت طويل المدت شراکت داروں کے ساتھ ہمارے اسٹریجک اتحاد ميں کمزوری نہيں بلکہ مضبوطی کو ظاہر کرتے ہيں۔

ہماری مشترکہ کاوشوں کے ضمن ميں جو اصول کارفرما ہے، اس ميں کوئ تبديلی نہیں آئ۔ ہمارا مشترکہ مطمع نظر پرتشدد دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ پير کے روز اسامہ بن لادن کا خاتمہ امريکہ، پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ کاميابی ہے۔ يہ نہيں بھولنا چاہيے کہ وہ صرف امريکہ کا دشمن نہيں تھا۔ وہ نہ صرف خطے ميں جمہوری حکومتوں کے خلاف پرتشدد کاروائيوں ميں ملوث تھا بلکہ متعدد بے گناہ شہريوں کے بھی موت کا ذمہ دار تھا جس کی بدولت وہ امريکہ کے ساتھ ساتھ پاکستان اور افغانستان کا بھی دشمن تھا۔

سيکرٹری کلنٹن نے بھی اپنے بيان ميں يہ واضح کيا ہے کہ آنے والے دنوں میں ہم پاکستان کو اپنے اتحادی اور پارٹنر کی صورت ميں ديکھتے ہیں:

"پاکستان میں ہم اُن لوگوں اور حکومت کی مدد کرنے کے عزم پر قائم ہیں، جو تشدد آمیز انتہا پسندی کے خلاف اپنی جمہوریت کو تحفظ فراہم کر نے میں کوشاں ہیں۔ یقیناً ، جیسا کہ صدر نے کہا، بن لادن نے پاکستان کے خلاف بھی اعلانِ جنگ کیا ہوا تھا۔ اُس نے متعدد بے گناہ پاکستانی مردوں، عورتوں اور بچوں کو ہلاک کرنے کا حکم دیا تھا۔ حالیہ برسوں میں ہماری حکومتوں، مسلح افواج اور نفاذِ قانون کی ذمہ دار ایجنسیوں کے درمیان تعاون کے باعث القاعدہ اور طالبان پر دباؤ بڑھ گیا، ۔ اس پیش رفت کو لازماً جاری رہنا چاہئیے اور ہم اپنی شراکت داری کے عزم پر قائم ہیں۔"

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall

کیوں گنہگا ر بنوں 'ویزا فراموش رہو ں
کب تلک خوف زدہ صورتِ خرگوش رہوں
وقت کا یہ بھی تقا ضہ ہے کہ خامو ش رہوں
ہمنوا! میں کوئی مجرم ہوں کہ روپوش رہوں

شکوہ امر یکہ سے خاکم بدہن ھے مجھ کو
چونکہ اس ملک کا صحرا بھی چمن ہے مجھ کو

گر تیرے شہر میں آئے ہیں تو معذور ہیں ہم
وقت کا بو جھ اُٹھائےہوئے مزدور ہیں ہم
ا یک ہی جاب پہ مدّت سے بدستورہیں ہم
بش سے نزدیک مشرف سے بہت دُور ہیں ہم

یو ایس اے شکوہ اربابِ وفا بھی سن لے
لب ِتوصیف سے تھوڑا سا گلا بھی سُن لے

تیرے پر چم کو سرِ عرش اُڑایا کس نے؟
تیرے قا نون کو سینے سے لگایا کس نے؟
ہر سینٹر کو الیکشن میں جتایا کس نے؟
فنڈ ریزنگ کی محافل کو سجایا کس نے؟

ہیلری سے کبھی پوچھو کبھی چک شومر سے
ہر سینیٹرکو نوازا ہے یہاں ڈا لر سے

جیکن ہا ئیس کی گلیوں کو بسا یا ہم نے
کوئی آ ئی لینڈ کی زینت کو بڑھا یا ہم نے
گوریو ں سے ہی نہیں عشق لڑا یا ہم نے
کا لیوں سے بھی یہاں عقد رچا یا ہم نے

آکے اس ملک میں رشتے ہی فقط جوڑے ہیں
بم تو کیا ہم نے پٹا خےبھی نہیں چھو ڑے ہیں

ہم نے کیا جرم کیا اپنی عبادت کے لیے
صرف میلاد کیا جشنِ ولا دت کے لیے

ہم نےر کھی ہے یہا ں امن اما ں کی بنیاد
ہر مسمان کو یو ایس میں پڑی ہے افتا د
اپنی فطرت میں ہیں نہیں دہشت و دنگا و فسا د
پھر ہم نے تیرے شہروں کو کیا ہے آ با د

ہر مسلماں ہے یہاں امن کا حامی دیکھو
ہیو سٹن جاؤ ' ایل اے دیکھو' میامی دیکھو

گر گیا اگر تیز ہواؤں سے اگر طیا رہ
پکڑ ا جا تا ہے مسلمان یہاں بے چارہ
کبھی گھورا ' کبھی تاڑا' تو کبھی للکارا
کبھی" سب وے" سے اُ ٹھا یا کبھی چھا پا مارا

تو نے یہ کہہ کے جہازوں کو کراچی بیھجا
یہ بھی شکلاً ہے مسلمان اسے بھی لے جا

میڈیا تیرا ' دوات اور قلم تیرے ہیں
جتنے بھی ملک ہیں ڈالر کی قسم تیر ے ہیں
یہ شہنشاہ یہ اربابِ حر م تیرے ہیں
تیرا دینار ' ریال اور درہم ترے ہیں

تو نے جب بھی کبھی مانگا ہے تجھے تیل دیا
تُجھے جب موقع لگا تو نے ہمیں پیل دیا

حالتِ جنگ میں ہم تیرے سا تھ رہے
تا کہ دُنیا کی قیا دت میں تیرا نام رہے
یہ ضروری تھا کہ تجد یدِ ملاقات رہے
دیکھیے کتنے برس چشمِ عنا یا ت رہے

ہم تیرے سب سے بڑے حلقہء احباب میں ہیں
پھر بھی طوفان سے نکلتے نہیں گرداب میں ہیں

ایڈ" دیتا ہے تر ی حو صلہ افزائی ہے"
تیرا یہ دستِ کرم سُود کا سودائی ہے
اسلحہ دے کے جو غیروں سے شناسائی ہے
ہے بھی اسلام کے دُشمن کی پذیرائی ہے

رحمتیں ہیں تیر ی ہرقوم کے انسانوں پر
چھاپا پڑ تاہے تو بے چا رے مسلمانوں پر
 

شمشاد

لائبریرین
ایک ایس ایم گردش میں ہے :

2003 میں خبر آئی کہ اسامہ بن لادن مارا گیا۔
2005 میں خبر آئی کہ اسامہ بن لادن مارا گیا۔
2006 میں خبر آئی کہ اسامہ بن لادن مارا گیا۔
2007 میں خبر آئی کہ اسامہ بن لادن مارا گیا۔
2009 میں خبر آئی کہ اسامہ بن لادن مارا گیا۔
2010 میں خبر آئی کہ اسامہ بن لادن مارا گیا۔
2011 میں خبر آئی کہ اسامہ بن لادن مارا گیا۔

یار بس بھی کرو، اتنی دفعہ تو سٹار پلس والے بھی نہیں مارتے جتنی دفعہ تم نے مار دیا۔
 
Top