اردو کے بیسٹ سیلر؟

نبیل

تکنیکی معاون
السلام علیکم،

میرا سوال یہ ہے کہ کیا اردو کی کتب کے لیے بھی کوئی بیسٹ سیلر لسٹ اپڈیٹ کی جاتی ہے جیسے کہ نیویارک ٹائمز بیسٹ سیلر انگریزی کی کتب کے لیے ہے؟ جرمن کتابوں کے لیے بھی ایک ایسی ہی لسٹ اس ربط پر موجود ہے۔

والسلام
 

نبیل

تکنیکی معاون
کئی دن سے اس کا جواب نہ ملنے کا یہی مطلب ہو سکتا ہے کہ اردو مطبوعات کے لیے ایسی کوئی لسٹ‌ موجود نہیں ہے۔ اگر اردو کے بیسٹ‌ سیلرز کے متعلق کوئی انفارمیشن موجود نہیں ہے تو کیا کسی سائٹ‌ پر نئی اردو مطبوعات پر تبصرے مل سکتے ہیں؟

کچھ اردو اخبارات ہفتے میں ایک ادبی ایڈیشن بھی جاری کرتے ہیں جن میں نئی کتابوں پر تبصرہ بھی موجود ہوتا ہے۔ اگر کوئی دوست اسے یہاں پوسٹ‌ کر دیا کریں تو اس سے بھی ہماری انفارمیشن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی نبیل بھائی، آپ نے درست کہا۔ میرے علم میں ایسی کوئی فہرست نہیں تھی، نہ ہی شاید کسی اور دوست کے ذہن میں ہے۔ خیر، یہ بہت اچھا کہا کہ ڈائجسٹ یا رسالوں میں بھی اس طرح کے تبصرہ جات چھپتے ہیں۔ لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اکثر تبصرہ جات معیاری نہیں ہوتے :( خیر، کچھ نہ ہونے سے کچھ ہونا پھر بھی بہتر ہے
 

پاکستانی

محفلین
اردو کے بیسٹ‌ سیلرز لسٹ کے بارے تو مجھے علم نہیں، البتہ اخبارات کے ہفتہ وار ادبی ایڈیشن میں نئی کتب کے حوالے سے کچھ نہ کچھ موجود ہوتا ہے۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
الہ آباد سے پروفیسر شمس الرحمان فاروقی کا ارسال کردہ ادبی پرچہ خبرنامہ شب خون کل میرے پاس کراچی پہنچا ہے، آج ہی اس پر تبصرہ لکھ رہا تھا۔ مذکورہ پرچے کے آخر میں نئی کتابوں کی ایک ایسی طویل فہرست ہے جو کم کم ہی کسی دوسرے ادبی جریدے میں دیکھنے میں آئی ہے۔ دلی کے اردو بک ریویو میں بھی قدرے مختصر لیکن اہم فہسرست کتب شائع ہوتی ہے۔ دنیا زاد، مکالمہ، اسالیب، چہار سو، فنون، ادب لطیف، روشنائی، آئندہ، عکاس، وغیرہ یہ سب ہمارے ملک کے بڑے ادبی جرائد ہیں لیکن کتابوں کے تعارف کے معاملے میں فعال نظر نہیں آتے
 

Rashid Ashraf

محفلین
اخبارات کے ادبی ایڈیشنز میں اتوار کے روز جنگ، نوائے وقت اور ایکسپریس میں کتابوں پر مختصر تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ شفیع عقیل صاحب کا کام معیاری ہے۔ ایکسپریس کے ذریعے ہی میں عتیق صدیقی کی کتاب سفر گزشت (سفرنامہ ہندوستان) سے واقف ہوا تھا ورنہ ابتدا میں یہ کتاب اردو بازار میں دستیاب نہیں تھی۔ اسی طرح کراچی کے جریدے آئندہ میں سائرہ غلام نبی کا ندا فاضلی کی ممبئی سے شائع ہوئی کتاب "دنیا میرے آگے" (خاکوں و مضامین کا دلچسپ مجموعہ) پر تبصرہ پڑھا اور بعد ازاں کتاب مذکوہ کی فوٹو کاپی سائرہ صاحبہ سے لے کر بنوائی۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
پاکستان میں گزشتہ اور رواں مہینوں میں شائع ہوئی چند کتابوں کا ذکر کرتا چلوں :
آتش چنار۔شیخ محمد عبداللہ ۔ناشر: رائل پبلشنگ کمپنی، راولپنڈی۔قیمت: 900 روپے (نسخہ اول، ۱۹۸۵ میں لاہور سے شائع ہوا تھا)
جستجو کیا ہے:سوانح حیات ۔انتظار حسین ۔ناشر: سنگ میل پبلیکیشنز، لاہور۔قیمت: ۹۰۰ روپے (چراغوں کا دھواں کے عنوان سے یاداشتوں پر مبنی پہلی کتاب ۱۹۹۹ میں لاہور سے شائع ہوئی تھی)
اخبار کی راتیں : رضا علی عابدی۔یاداشتیں۔ناشر: سنگ میل پبلیکیشنز، لاہور۔قیمت: ۴۰۰ روپے
ریڈیو کے دن : رضا علی عابدی۔یاداشتیں۔ناشر: سنگ میل پبلیکیشنز، لاہور۔قیمت: ۴۰۰ روپے
سفر گزشت: سفرنامہ لکھنؤ۔عتیق صدیقی۔ناشر: ایم آئی ایس پبلیکیشنز، کراچی۔قیمت: ۳۵۰ روپے
 

Rashid Ashraf

محفلین
اب آئیے معروف ناشرین کی ویب سائٹ کی طرف
بک ہوم، نگارشات، سنگ میل، فکش ہاوس، تخلیقات، چند ایسے ادارے ہیں جن کی ویب سائٹس پر باقاعدگی سے نئی شائع شدہ کتابوں کی اطلاع شامل ہوتی رہتی ہے۔ اسکے علاوہ درج ذیل سائٹ کی مدد سے کتابوں کی ایک وسیع دنیا سے آگاہی ممکن ہے
http://www.bahoo.org/Search.asp?CID=Dost Publications&SID=3&Sno=4
 

محمد امین

لائبریرین
مگر راشد بھائی یہاں تو بیسٹ سیلر کتب کے بارے میں سوال پوچھا گیا تھا۔ کیا آپکی نظر میں ایسی کوئی درجہ بندی ہے جو کہ اردو زبان کی سب سے زیادہ چھپنے والی کتب کی نشاندہی کرتی ہو؟
 

Rashid Ashraf

محفلین
موضوع سے بھٹک گیا
ایسی کوئی درجہ بندی نہیں ہے
شہاب نامہ کو پاکستان کی کثیر الاشاعت کتابوں میں شمار کیا جاتا ہے
اس قبیل میں مستنصر تارڑ کے سفرنامے سرفہرست ہیں، حمید اختر کی کال کوٹھری کا شمار بھی ایسی کتابوں میں ہوتا ہے، یہ 1952 میں شائع ہوئی تھی اور آج 2011 میں بھی اس کا تازہ ایڈیشن شائع ہوا ہے، یہ تمام انفرادی مثالیں ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
امجد اسلام امجد نے چند سال قبل ٹی وی کے ایک پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ پاکستان میں سب سے زیادہ پڑھے جانے والے شاعر ہیں۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
مشتاق یوسفی نے امجد اسلام امجد کے بارے میں کہا: ’’ برادرم امجد اسلام امجد پچاس سال کے ہوگئے۔ خوشی اس بات کی ہے کہ خدا خدا کرکے سن بلوغت کو تو پہنچے اور تعجب اس پر کہ کسی طرف سے بھی پچاس کے نہیں لگتے۔ اگر میرے اور امجد کے حلیے سے عینک، پیشانی اور بالوں سے بے نیاز سر کو خارج کردیا جائے تو بھی جو کچھ بچ رہے گا وہ ہمارے استحقاق سے زیادہ مگر آرزو سے کم تر نکلے گا۔ ‘‘
 

Rashid Ashraf

محفلین
عطاء الحق قاسمی اور امجد اسلام امجد میں بہت سی خصوصیات مشترک ہیں۔ دونوں ڈرما نگار ہیں، کالم نویس ہیں، سفر کرتے ہیں اور سفرنامے لکھتے ہیں۔ شاعری کرتے ہیں اور مشاعرے پڑھتے ہیں۔ ایک ایک درجن سے زائد کتابوں کے مصنف ہیں۔ ایک ہی کالج میں استاد ہیں اور کالج بھی ایسا کہ جس کے بیشتر طالب علم ہر سال پولیس مقابلوں میں مارے جاتے ہیں۔ اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ ان دونوں کی تعلیمی خدمات کتنی وقیع ہیں۔
یہ اس حد تک ظالم ہیں کہ بہ جبر اپنے آپ کو پڑھواتے ہیں ۔ پرانے زمانے کے جابر مفتوحہ علاقوں سے خراج وصول کرتے تھے، یہ دونوں غیر مفتوحہ علاقوں سے بھی خراج تحسین وصول کرلیتے ہیں۔
عطاء علم کو ہاتھ کا میل سمجھتے ہیں، جونہی یہ میل نمودار ہوتا ہے، وہ مشاعروں کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو کر پاک صاف ہوجاتے ہیں۔

خامہ بگوش
 

Rashid Ashraf

محفلین
امجد اسلام امجد کے پیچھے شہرت اسی طرح ہاتھ باندھ کر چلتی ہے جس طرح پرانے زمانے میں عشاق کے پیچھے رسوائی چلا کرتی تھی
 

mfdarvesh

محفلین
سرطاق جان نہ چراغ ہے، پس بام شب نہ سحر کوئی
عجب اک عرصہ داز ہے، نہ گماں ہے نہ خبر کوئی

امجد ہی ہے نا
 

الف عین

لائبریرین
فرنگی بیسٹ سیلرز کی فہرست تو پبلشرس نہیں، کتابیں بیچنے والے بناتے ہیں۔ اردو میں ایسا کام کوئی نہیں کرتا۔ بڑے دوکاندار پاکستان میں ہوں تو ان کو متوجہ کیا جائے کہ وہ دیکھیں کہ ہر ہفتے نہیں تو کم از کم ہر ماہ میں کون سی کتاب سب سے زیادہ فروخت ہوئی ہے۔ بشرطیکہ لوگوں نے کتاب خرید کر پڑھی ہو، مجھے شک ہے کہ ماہوار بھی ایسی فہرست بنانے میں دوکان دار نا کام ثابت ہوں گے۔
 
Top